ڈارک ویب اسٹنگ: عالمی سطح پر 150 افراد گرفتار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-10-2021
ڈارک ویب اسٹنگ: عالمی سطح پر 150 افراد گرفتار
ڈارک ویب اسٹنگ: عالمی سطح پر 150 افراد گرفتار

 

 

نیویارک:ڈارک ویب سٹنگ میں عالمی سطح پر 150 افراد گرفتار: یوروپول انٹرپول کی طرز پر کام کرنے و الے یورپی پولیس کے ادارے (یوروپول) نے منگل کو کہا ہے کہ دنیا بھر کی پولیس نے 150 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں کئی ہائی پروفائل اہداف بھی شامل ہیں۔

گرفتار افراد ڈارک ویب کو نشانہ بنانے والے اب تک کے سب سے بڑے سٹنگ میں غیر قانونی سامان کی آن لائن خرید و فروخت میں ملوث تھے۔ آپریشن ڈارک ہنٹر کے دوران لاکھوں یوروز نقد رقم اور بٹ کوائن کے علاوہ منشیات اور بندوقیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔

 جرمن پولیس کی زیر قیادت رواں برس کے آغاز میں شروع کیے جانے والے اسٹنگ سے ’دنیا کی سب سے بڑی‘ ڈارک نیٹ مارکیٹ کو ختم کیا گیا ہے۔دی ہیگ میں قائم یوروپول نے بتایا ہے کہ ’ڈارک ہنٹر دراصل آسٹریلیا، بلغاریہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ اور امریکہ میں الگ الگ لیکن اعزازی طور پر کی جانے والی کارروائیوں پر مشتمل تھا۔‘

صرف امریکہ میں پولیس نے 65 افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ 47 کو جرمنی میں 24 کو برطانیہ میں اور اٹلی اور نیدرلینڈز میں چار چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یوروپول گرفتار کیے جانے والوں کو ہائی ویلیو ٹارگٹس تصور کرتا ہے۔

ثبوتوں کا خزانہ

یوروپول کا کہنا ہے کہ جرمن-ڈینش سرحد کے قریب سے گرفتار ہونے والے مبینہ آپریٹر کی گرفتاری کے وقت مجرمانہ ڈھانچے کو قبضے میں لیا گیا ہے جس سے ’دنیا بھر کے تفتیش کاروں کو شواہد کا ایک ذخیرہ‘ ملا ہے۔

جرمن پراسیکیوٹرز نے اس وقت کہا تھا کہ ڈارک مارکیٹ اس وقت منظر عام پر آئی تھی جب ویب ہوسٹنگ سروس سائبر بنکر کے خلاف ایک بڑی تحقیقات ہو رہی تھیں۔ یہ سائبر بنگر جنوب مغربی جرمنی میں نیٹو کے ایک سابق بنکر میں واقع ہے۔

 براعظم کے پولیسنگ کے ادارے کا کہنا ہے کہ یوروپول کا یورپی سائبر کرائم سینٹر ای سی 3 اس وقت اہم اہداف کی شناخت کے لیے انٹیلی جنس پیکجز مرتب کر رہا ہے۔

خفیہ ’ڈارک نیٹ‘ میں ایسی ویب سائٹیں شامل ہیں جن تک رسائی صرف مخصوص سافٹ ویئر یا اجازت کے ساتھ حاصل کی جا سکتی ہے جو صارفین کے لیے ان کا نام پوشیدہ رکھنے کو یقینی بناتا ہے۔

ڈارک نیٹ کو حالیہ مہینوں میں بین الاقوامی سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یوروپول کے ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز جین فلپے لیکوفے کا کہنا ہے کہ ’اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد یہ ہے کہ ڈارک ویب پر کام کرنے والوں متنبہ کیا جائے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ان کا پردہ فاش کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے انہیں جوابدہ ٹھہرانے کے ذرائع اور عالمی تعاون موجود ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 26 ملین یوروز سے زیادہ نقد رقم اور ورچول کرنسیز قبضے میں لی ہیں۔ اس کے علاوہ 45 بندوقیں اور 234 کلو گرام منشیات بھی پکڑی گئی ہے جس میں ایکسٹیسی کی 25 ہزار گولیاں شامل ہیں۔