کینیڈا: بچوں کی باقیات برآمدہونے کے بعد ملکہ الزبتھ کا مجسمہ گرادیا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-07-2021
 ملکہ الزبتھ کا مجسمہ گرادیا گیا
ملکہ الزبتھ کا مجسمہ گرادیا گیا

 

 

 کینیڈا میں مشتعل مظاہرین نے سیکڑوں بچوں کی باقیات دریافت ہونے کے بعد ملکہ وکٹوریہ اور ملکہ الزبتھ دوم کے مجسموں کو گرا دیا۔نسل کشی پر فخر نہیں‘ کے نعروں کے ساتھ مشتعل افراد نے بادشاہوں کے مجسموں کو بھی گرادیا۔یوم کینیڈا‘ کے دن مجمسے گرائے گئے جب روایتی جوش و خروش سے ملک بھر میں جشن منایا جارہا تھا۔

 تاہم رواں سال بہت سارے شہروں میں یوم کینیڈا کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد نہیں کیا گیا کیونکہ بچوں کی باقیات سامنے آنے کے بعد کینیڈا کے باسیوں کو مایوس کن نوآبادیاتی تاریخ پر افسوس تھا۔اس ضمن میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ یہ دن ’عکاسی کا وقت‘ ہوگا۔

 خیال رہے کہ برٹش کولمبیا اور ساسکیچوان کے سابق رہائشی اسکولوں سے گزشتہ ماہ اور گزشتہ ہفتے لگ بھگ ایک ہزار غیر نشان زدہ قبریں ملی تھیں، جنہیں بنیادی طور پر حکومت کی مالی اعانت سے کیتھولک چرچ چلاتا تھا۔

 اسکولوں نے بچوں کو زبردستی ان کے کنبے سے الگ کردیا تھا، وہ غذائی کمی کا شکار تھے جبکہ ان کا جسمانی اور جنسی استحصال کیا گیا۔اس حوالے سے ایک کمیشن نے 2015 میں اسے ’ثقافتی نسل کشی‘ قرار دیا تھا۔

 کینیڈا کے شہر ونپیک میں ہجوم نے ملکہ وکٹوریہ کا مجسمہ گرانے کے بعد بھرپور خوشی کا اظہار کیا، مجسمہ صوبائی مقننہ کے باہر نصب تھا۔

 مظاہرین نے گرے ہوئے مجسمے کو لات ماریں اور اس کے گرد رقص کیا جبکہ مجسمے کو سرخ رنگوں کے ہاتھوں کے نشانات لگا دیئے گئے۔ملکہ الزبتھ کا مجسمہ بھی نیچے گرایا گیا، وہ کینیڈا کی موجودہ سربراہ مملکت ہیں جبکہ ملکہ وکٹوریہ 1837 سے 1901 تک حکومت کا حصہ تھیں جب کینیڈا برطانوی سلطنت کا حصہ تھا۔