میانمار کے دارالحکومت نیپیداو میں منگل کو عوامی مظاہروں پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے ہزاروں افراد کو منشتر کرنے کے لیے پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
ملک میں فوج کے اقتدار سنبھالنے پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولیس نے تیز دھار پانی اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا لیکن آتشیں اسلحے کے استعمال کی خبروں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ ان مظاہروں میں سر پر شدید ضرب لگنے سے زخمی ہونے والی ایک خاتون کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور وہ ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہیں۔
میانمار جہاں فوجی اقتدار کی ایک طویل تاریخ رہی ہے وہاں گزشتہ ہفتہ منتخب حکومت کو ہٹا کر فوج کے اقتدار سنبھالنے کے خلاف عوامی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔