پاکستان: احمدیہ جماعت کے برطانوی نژاد شہری کا قتل

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
پاکستان: احمدیہ جماعت کے برطانوی نژاد شہری کا قتل
پاکستان: احمدیہ جماعت کے برطانوی نژاد شہری کا قتل

 


ننکانہ صاحب: پاکستان میں گذشتہ ایک ماہ سے اقلیتی برادری پر مسسلسل حملے ہو رہے ہیں، حالیہ دنوں میں رحیم یار خان میں گنیش کی مندرکو منہدم کیا گیا تو وہیں جنم اشٹمی کے دن شری کرشن کی مورتی کے ساتھ بے حرمتی کی گئی۔ اب وہاں کی اقلیتی برادری احمد جماعت کے ایک شخص کو قتل کردیا گیا ہے۔

مسلح شخص نے احمدیہ جماعت کے برطانوی شہری کو قتل کردیا۔

احمدیہ جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری کو اس کے آبائی علاقے ننکانہ صاحب میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

احمدیہ جماعت کے ترجمان سلیم الدین نے بتایا ہے کہ صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں نامعلوم مسلح شخص نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کے دوران مقصود احمد کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

اطلاعات کے مطابق ابھی تک اس حوالے سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

جرمنی میں احمدیہ جماعت نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ پینتالیس سالہ مقصود احمد پاکستان آرمی کے ریٹائرڈ فوجی اور برطانوی شہری تھے۔

ان کا تعلق احمدیہ برادری سے تھا۔

مقتول نے اپنے پیچھے ایک بیوہ اور چار بچے چھوڑے ہیں۔

پاکستان میں جماعت احمدیہ سے تعلق رکھنے والے تقریباﹰ چار ملین افراد بستے ہیں۔

اس مذہبی اقلیتی گروپ کو قتل، جان لیوا دھمکیوں، اور نفرت آمیز مہمات کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

پاکستان میں احمدی کمیونٹی کو سن 1974 میں غیر مسلم قرار دیا جا چکا ہے۔

اس کے بعد سے پاکستان میں احمدی خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتے۔

انہیں اپنی عبادت گاہوں کو مسجد کہنے اور عبادت کے لیے دی جانے والی اذان کو بھی اذان کہنے کا اختیار حاصل نہیں۔

احمدیوں کے خلاف تشدد احمدیہ جماعت کے مطابق پاکستان میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران کم از کم پانچ احمدیوں کو نشانہ بنایا گیا اور وہ مسلح افراد کی گولیوں سے ہلاک ہوگئے۔

 پاکستانی احمدیہ جماعت کی جانب سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سن 1984 کے بعد سے احمدیہ برادری کے 260 سے زائد افراد کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔