بائیڈن:بطور صدر پہلا غیر ملکی دورہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-06-2021
پہلا دورہ
پہلا دورہ

 

 

 واشنگٹن :صدر جو بائیڈن اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد سمندر پار پہلے طویل دورے پر روانہ ہو گئے ہیں ، جہاں وہ اپنے یورپی اتحادیوں کو یہ یقین دلائیں گے کہ امریکہ ان کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی انتظامیہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کا عزم رکھتی ہے اور انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہد میں امریکہ کے اپنے یورپی اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ تعلقات میں گرمجوشی میں کمی آئی تھی، جب کہ بائیڈن امریکہ کو عالمی منظرنامے پر قائدانہ کردار کے طور پر سامنے لانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ان کا یہ آٹھ روزہ دورہ اس جانب سفر کی سمت کا تعین کرے گا۔

 صدر بائیڈن کے واضح اہداف میں چین کے بڑھتے ہوئے اقتصادی اور سفارتی اثر و رسوخ کے مقابلے کے لیے مغرب کو تیار کرنا، روس کو یورپی سرحدوں کے اندر مداخلت اور انٹرنیٹ پر ہیکنگ سے باز رکھنا، اور جمہوریتوں کے فروغ کے ساتھ آمریتوں کا مقابلہ کرنا شامل ہیں۔

 یورپ روانگی کے لیے ایئر فورس ون طیارے پر سوار ہونے سے قبل بائیڈن نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دورہ چین اور روس کے رہنماؤں پر یہ واضح کرنے کے لیے ہے کہ امریکہ اور یورپ متحد ہیں۔

 تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کا یہ دورہ مخصوص اقدامات یا معاہدوں کی نسبت دنیا کو یہ پیغام دینے کے لئے ہے کہ ان کی انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی سمت سابقہ انتظامیہ سے مختلف ہے۔ اور وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ چلنا چاہتی ہے۔

 امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون کہتے ہیں کہ یہ دورہ صدر بائیڈن کی خارجہ پالیسی کے اس بنیادی مقصد کو آگے بڑھائے گا کہ اس دور کے سب سے بڑے مسائل سے نمٹنے کے لیے دنیا کی جمہوریتوں پر بھروسا کرنا ہو گا۔