بائیڈن کا پوتن کو ''جنگی مجرم" کہنا ناقابل قبول اور ناقابل معافی:روس

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-03-2022
 بائیڈن کا پوتن کو ''جنگی مجرم
بائیڈن کا پوتن کو ''جنگی مجرم" کہنا ناقابل قبول اور ناقابل معافی:روس

 


ماسکو :جو بائیڈن کی طرف سے روسی صدر پوتن کو ''جنگی مجرم" کہنے کو روس نے"ناقابل قبول اور ناقابل معافی" قرار دیا۔ ماسکو نے کہا کہ یہ بیان بازی ایک ایسے ملک کا سربراہ کررہا ہے جس کے بموں سے دنیا میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اب جب کہ روس اور یوکرین کی جنگ چوتھے ہفتے میں داخل ہوچکی ہے اور سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے اس فوجی کارروائی کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو"جنگی مجرم" قرار دیا ہے۔

جوبائیڈن بدھ کے روز وائٹ ہاوس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کررہے تھے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پوتن جنگی مجرم ہیں تو پہلے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور آگے بڑھ گئے لیکن جب صحافیوں نے ان سے دوبارہ یہی سوال کیا تو بائیڈن نے کہا،"ہاں میرے خیال میں وہ ایک جنگی مجرم ہیں۔"

بائیڈن نے اپنے بیان کی مزید کوئی وضاحت نہیں کی تاہم وائٹ ہاوس کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ صدر بائیڈن کا بیان یوکرین میں ہسپتالوں سمیت دیگر سویلین عمارتوں پر روسی فوج کے میزائل حملوں کے پس منظر میں ہے۔"ایک غیر ملکی ڈکٹیٹر کے ذریعہ دوسرے ملک میں بربریت اور ہولناک واقعات آپ دیکھ رہے ہیں،جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ ہسپتال تباہ ہورہے ہیں، حاملہ خواتین اور صحافی اور دوسرے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ صدر بائیڈن نے دراصل ایک براہ راست سوال کا جواب دیا۔"

جین ساکی نے مزید کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ یوکرین میں روس کے حملوں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ طے کیا جاسکے کہ آیا یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں۔

روس نے امریکی صدر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ ولادیمیر پوتن کے پریس سکریٹری دیمتری پیسکوف نے کہا،"ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بیان ناقابل قبول اور ناقابل معافی ہے۔ اور یہ بیان بازی ایک ایسے ملک کا سربراہ کررہا ہے جس کے بموں سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دریں اثنا جوبائیڈن نے کہا کہ امریکہ روسی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے یوکرین کو سکیورٹی امداد کے طور پر 800 ملین ڈالر کی اضافی رقم دے رہا ہے۔ اس امداد کے تحت یوکرین کو ڈرون اور طیارہ شکن ہارڈویئر فراہم کیے جائیں گے۔ بائیڈن نے کہا کہ ہم یوکرین کو جنگ لڑنے اور اپنا دفاع کرنے کے لیے ہتھیار دے رہے ہیں کیونکہ ابھی اور بھی مشکل دن آنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا"اس امداد میں 800 طیارہ شکن سسٹم شامل ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ یوکرینی فوج اپنے عوام پر حملہ کرنے والے طیاروں اور ہیلی کاپٹر وں کو روک سکے۔