بنگلہ دیش:اسلام کے خلاف پوسٹ کا الزام، مندر اور ہندووں کے گھر نذر آتش

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-07-2022
بنگلہ دیش:اسلام کے خلاف پوسٹ کا الزام، مندر اور ہندووں کے گھر نذر آتش
بنگلہ دیش:اسلام کے خلاف پوسٹ کا الزام، مندر اور ہندووں کے گھر نذر آتش

 

 

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ایک بار پھر ہندوؤں کو نشانہ بنانے کی خبر ہے۔ ایک ہندو نوجوان کے گھر کو انتہا پسندوں نے نذر آتش کر دیا اور ضلع ناریل میں ایک مندر کو بھی نذر آتش کر دیا گیا جب اس نے فیس بک پوسٹ میں اسلام کے خلاف تبصرہ کیا۔ اس کے بعد شدت پسندوں نے کئی گھروں میں توڑ پھوڑ کی۔

گھر کو آگ لگانے کے بعد انتہا پسندوں نے پتھراؤ بھی کیا۔ موقع پر موجود پولیس کو بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولی چلانا پڑی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ یہ واقعہ جمعہ کی شام کو پیش آیا بتایا جاتا ہے۔

مقامی تھانے کے انسپکٹر ہرن چندر پال نے بتایا کہ جمعہ کی شام دیگھولیا گاؤں میں کئی گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور ان میں سے ایک کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ایک نوجوان نے فیس بک پر کچھ پوسٹ کیا، جس سے مسلمانوں میں غصہ پھیل گیا، جنہوں نے بعد میں حملہ کیا۔ پولیس نے نوجوان آکاش ساہا اور اس کے والد اشوک ساہا کو حراست میں لے لیا ہے۔ ہجوم نے مبینہ طور پر ہندو مندر پر حملہ کیا اور اسے آگ لگا دی۔

ناریل ضلع میں اقلیتی برادری (ہندو) سے تعلق رکھنے والے کئی گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ جمعہ کی نماز کے بعد مشتعل ہجوم نے ہندوؤں کے گھروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اور ایک ہندو خاندان کے گھر کو نذر آتش کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہندو لڑکے کی فیس بک پوسٹ پر مسلم کمیونٹی برہم ہے۔

ناریل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ پربیر کمار رائے نے کہا کہ حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ فی الحال تو حالات معمول پر ہیں۔" ساتھ ہی ہندوؤں کے گھروں میں توڑ پھوڑ اور گھر کو آگ لگانے کے معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔