بامیان : طالبان مخالف کمانڈر کا مجسمہ توڑ دیا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2021
مجسمہ توڑ دیا گیا
مجسمہ توڑ دیا گیا

 

 

کابل : طالبان نے یوں تو کابل پر بغیر ایک گولی چلائے قبضہ کرلیا لیکن اب ملک کے مختلف علاقوں سے ناخوشگوار واقعات کی خبریں آرہی ہیں۔ جلال آباد میں افغانستان کا پرچم ہٹا کر طالبان کا پرچم لہرانے کے خلاف عوامی احتجاج میں تین افراد گولی سے مارے گئے۔

جبکہ بامیان میں 1990 کی دہائی میں طالبان کے خلاف لڑنے والے کمانڈر عبد العلی مزاری، جو طالبان کے ہاتھوں ہی مارے گئے تھے، کے مجسمے کو توڑ دیا ہے۔

 بامیان کے ایک شہری نے بتایا کہ ’ہمیں نہیں معلوم کہ مجسمے کو کس نے اڑا دیا، لیکن طالبان کے مختلف گروپس یہاں موجود ہیں جن میں کچھ اپنی وحشت کے لیے مشہور ہیں۔‘ خیال رہے طالبان کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا تھا کہ ’ایسے کسی بھی فرد سے کوئی انتقام نہیں لیا جائے گا جس نے اتحادی افواج یا پچھلی حکومت کے ساتھ کام کیا ہو۔‘

طالبان ہزارہ کے خلاف نسلی نفرت اور مذہبی تعصب رکھتے ہیں۔ 13 مارچ 1995 کو مزاری کو طالبان نے تشدد کے بعد پھانسی دے دی۔