روس یوکرین جنگ: مہاجر پرندے بھی ہو رہے ہیں متاثر

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 02-03-2022
 روس یوکرین جنگ: مہاجر پرندے بھی ہو رہے ہیں متاثر
روس یوکرین جنگ: مہاجر پرندے بھی ہو رہے ہیں متاثر

 

 

 آواز دی وائس، شاہنواز عالم

یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے دوران ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ زندگی کو بچانے کی جدوجہد جاری ہے۔ یوکرین میں رہنے والے دوسرے ممالک کے لوگ خود کو جنگ کی بھول بھولیاں میں پھنسا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ ہر کوئی اپنے وطن واپسی کا منتظر ہیں۔

یوکرین روس جنگ میں نہ صرف انسان بلکہ پرندے اور خاص کر مہاجر پرندے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ ان میں ایسے مہاجر پرندے ہیں،جنہیں اپنے وطن واپس آنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شاید بے آواز پرندے بھی دعا کر رہے ہوں گے کہ یہ گولہ باری بند ہواوران کی وطن واپسی کا راستہ آسان ہو جائے۔

ہرسال روس، سربیا، پولینڈ، رومانیہ کے لاکھوں پرندے سردی کے بعد ستمبر ماہ میں جنوبی ایشیا کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔ یہ مہاجرپرندے تقریباً6500کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد وہ ہندوستان کے مختلف حصوں میں پہنچتےہیں۔ دہلی کے اوکھلا برڈ سینکچری، نجف گڑھ ڈرین برڈ سینکچری کے علاوہ سلطان پور برڈ سینکچری، ہریانہ کے بھنڈاواس برڈ سینکچری میں ہزاروں کی تعداد میں نقل مکانی کرنے والے پرندوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔

ہجرت کرنے والے پرندوں کے لیے شمالی ہندوستان کا موسم سازگار ہوتا ہے۔ یہ پرندے یہاں کی مختلف جگہوں پر ہجرت کرتے ہیں اور فروری ماہ سے ان کی وطن واپسی شروع ہو جاتی ہے۔ لیکن اس بار یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کی صورتحال نے پرندوں کی واپسی میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے۔

ایمیٹی یونیورسٹی کے اسکول آف ارتھ اینڈ انوائرنمنٹل سائنس کے ایچ او ڈی کشاگرا کا کہنا ہے کہ مہاجر پرندے سربیا سے نکل کر افغانستان اور پاکستان کے راستے ہندوستان پہنچتے ہیں۔ اسی راستے سے دوبارہ واپس لوٹ جاتے ہیں۔  اسے گرین روٹ کہا جاتا ہے لیکن یہ راستہ ماضی میں متاثر ہوتا رہا ہے۔ اب یوکرین اور روس کی جنگ کی وجہ سے یہ راستہ پرندوں کے لیے سازگار نہیں رہا۔

انہوں نے بتایا کہ جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی پرندوں کی قدرتی پرواز کے راستے کو بھی متاثر کرتی ہے۔

وہیں بامبے نیچرل ہسٹری سوسائٹی سے وابستہ ماہر آرنیتھولوجسٹ ایس ایس کوچھر کا کہنا ہے کہ اس بار کم پانی میں ہجرت کرنے والے پرندے، گرے فلاور، کرلیو اسینڈپائپر، لٹل بٹرن، گریٹ بٹرن دیکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ یوریشین ہبی، گریٹر اسپاٹڈ ایگل، مارش ہیرئیر وغیرہ جیسے پرندوں کی نسلیں بھی دیکھی گئی ہیں۔ سروے میں پرندوں کی 250 سےزائد اقسام پائی گئی ہیں۔

کوچھرکےمطابق پرندوں کی آمد کا قدرتی راستہ اور وقت مقرر ہے۔ لیکن موسمیاتی تبدیلی، رہائش گاہ کے نقصان اور نیٹ ورک ٹاورز کی وجہ سے پرندے کئی طرح سے متاثر ہو رہے ہیں۔اب جنگ کی وجہ سے پرندے بھی براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔ پرندے اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے راستوں کو موڑنے کی صلاحیت رکھتےہیں۔ لیکن،اگر مستقبل میں پرندوں کے قدرتی راستے اور رہائش کا اسی طرح خیال نہ رکھا گیا توآنے والے وقت میں پرندوں کی نقل مکانی میں کمی آئے گی اور کہیں کہیں ان کی نقل مکانی ختم بھی ہوسکتی ہے۔