گمنام گروپ کی سخت گیر مہم، خواتین نشانے پر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-03-2021
سرکردہ گلو کارہ ھدیٰ عربی نے کوڑے مارنے کی مہم چلانے والوں کو دھمکی دی کہ اس مہم کا مقابلہ کرنے والے مرد بھی موجود ہیں
سرکردہ گلو کارہ ھدیٰ عربی نے کوڑے مارنے کی مہم چلانے والوں کو دھمکی دی کہ اس مہم کا مقابلہ کرنے والے مرد بھی موجود ہیں

 

 خرطوم

سوڈان میں ایک سخت گیر گمنام گروپ نے خواتین کو زبر دستی نقاب پہنے کی مہم شروع کی ہے - اس مبینہ گروپ نے سوشل میڈیا پر چہرے کا نقاب نہ کرنے والی خواتین کو کوڑے مارنے کی حمایت کی ہے - اس واقعہ کے بعد عوامی حلقوں میں سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

میڈیا کے مطابق نقاب نہ کرنے والی خواتین کو کوڑے مارنے کی حمایت پر مبنی سوشل میڈیا مہم پر خواتین کی طرف سے خاص طور پر سخت رد عمل دیکھا جا رہا ہے۔ خواتین کے اس کے جواب میں شروع ہونے والی مہم جسے ’شیلی حجر‘ کا نام دیا گیا ہے، کافی مقبول ہو رہی ہے۔

ملک کی سرکردہ گلو کارہ ھدیٰ عربی نے کوڑے مارنے کی مہم چلانے والوں کو دھمکی دی کہ اس مہم کا مقابلہ کرنے والے مرد بھی موجود ہیں۔ انہوں نے مزاحمتی کمیٹیوں کے ارکان کو خبردار کیا کہ وہ خواتین کی کسی بھی قسم کی ایذارسانی سے اجتناب کریں ۔

واضح رہی کہ اس مہم نے سنہ 2020 میں ’بدنام زمانہ قوانین‘ کی منسوخی سے قبل کی یاد تازہ کر دی ہے۔ یہ سیاہ قوانین مذہبی گروپوں کے حمایت یافتہ معزول صدر عمر البشیر کے دور میں بنائے گئے تھے۔ ان میں نقاب نہ کرنے والی لڑکیوں کو سرے عام کوڑے مارنے اور عدالتوں میں بھاری جرمانوں‌ کی سزائیں دی جاتی تھیں۔

سوڈان میں سول سوسائٹی کی کوششوں سے مذہبی انتہا پسندانہ سوچ کو ختم کرنے کے لیے اصلاحات کی گئی ہیں مگر اس کے باوجود سابق فرسودہ نظام اور عمر البشیر سے جڑے لوگ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔