امرسنگھ شاکیہ:22 سالوں سے رکھ رہےہیں رمضان کے تمام روزے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
امرسنگھ شاکیہ:22 سالوں سے رکھ رہےہیں رمضان کے تمام روزے
امرسنگھ شاکیہ:22 سالوں سے رکھ رہےہیں رمضان کے تمام روزے

 

 

اٹاوہ: اٹاوہ کے اڈا ظالم علاقے کے رہنے والے 60 سالہ امر سنگھ شاکیہ ہندو مسلم اتحاد کی زندہ مثال بن کر ابھرے ہیں۔ درحقیقت ہندو ہونے کے باوجود گزشتہ 22 سالوں سے رمضان المبارک کے مہینے میں 30 دن کے روزے رکھتے ہیں، جہاں آج کے دور میں ہر جگہ مسلم، ہندو کے نام پر لوگ آپس میں بٹے ہوئے ہیں۔

مذہب کے نام پر لڑائیوں کی خبریں آتی ہیں، امر سنگھ شاکیہ ہندو۔ مسلم کو بھائی بھائی کہہ کر ساتھ ساتھ رہنے کی تلقین کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ 22 سال سے ہندو ہونے کے باوجود جس طرح سے مسلمانوں کے مذہب کے تئیں لگائو دکھاتے ہیں وہ نفرت کے اس دورمیں حیرت انگیز ہے۔

اس کی وجہ سے نہ صرف امر سنگھ کے گھر بلکہ آس پاس کے لوگوں میں بھی بھائی چارہ پیدا ہو رہا ہے۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں شوگر کے مریض ہونے کے بعد بھی 30 روزے رکھتے ہیں۔

امرسنگھ شاکیا اور ان کے خاندان کے افراد شام کو افطار کے وقت ہندی میں لکھے گئے قرآن کی تلاوت کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ امر سنگھ شاکیہ بطور علامت نماز پڑھتے ہیں۔

افطار کے وقت امر سنگھ شاکیہ اہل خانہ کے ساتھ ساتھ محلے کے لوگوں کے ساتھ افطار کرتے ہیں۔ امر سنگھ کے گھر میں کل5 افراد ہیں، جن میں بیوی، بیٹی، بیٹا، بہو اور پوتا ہیں، جو بغیر کسی شکایت کے رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنے میں امر سنگھ کی مدد کرتے ہیں۔ یہی نہیں، بیوی شانتی دیوی سحری کے وقت اپنے شوہر کے لیے سحری وافطار پکاتی ہیں۔

امر سنگھ شاکیہ بنیادی طور پر ضلع قنوج کے چھبرامئو کے گاؤں بہبل پور کے رہنے والے ہیں۔ امر سنگھ شاکیہ نے بتایا، 'ان کے گاؤں میں ان کے آبائی گھر میں ایک بابا کی قبر تھی، جس کی وہ 8 سال کی عمر سے خدمت کر رہے تھے۔ ایسا کرنے سے انھیں بہت سکون ملتا تھا۔ جیسے جیسے وہ بڑے ہوئے ان کے حالات آہستہ آہستہ بدلتے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں گزشتہ 22 سال سے رمضان مہینے کے روزے رکھتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر والوں کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ سب تعاون کرتے ہیں۔پورا احترام دیا جاتا ہے۔ امر سنگھ شاکیہ رمضان میں روزے رکھنے کی وجہ سے شہر میں ہندو ۔مسلم اتحاد کی ایک مثال بنے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندو اور مسلمان سب بھائی بھائی ہیں۔ ان کے لیے تمام مذاہب برابر ہیں اور سب کو تمام مذاہب کا احترام کرنا چاہیے۔