افغانستان:مخلوط نظام تعلیم کے سبب یونیورسٹیاں کی گئیں بند:وزیر تعلیم

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-12-2021
افغانستان:مخلوط نظام تعلیم کے سبب یونیورسٹیاں کی گئیں بند:وزیر تعلیم
افغانستان:مخلوط نظام تعلیم کے سبب یونیورسٹیاں کی گئیں بند:وزیر تعلیم

 

 

کابل:افغانستان میں طالبان کے قائم مقام وزیر تعلیم عبدالباقی حقانی نے کہا ہے کہ معاشی مسائل کے علاوہ یونیورسٹیوں کی بندش کی ایک بڑی وجہ مخلوط نظام تعلیم ہے۔

افغان خبر رساں ایجنسی خامہ پریس کے مطابق اتوار کو قائم مقام وزیر تعلیم عبدالباقی حقانی نے کہا کہ وہ لڑکیوں کے لیے علیحدہ کلاسز تشکیل دیں گے اور اضافی اساتذہ بھی تعینات کریں گے جس کے لیے اضافی وقت اور بجٹ کی ضرورت ہے۔ وزیر تعلیم نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کا کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ افغان طلبہ کے مسائل پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان طلبہ کے لیے سکالرشپس میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کسی بھی ملک کو افغان طلبہ کو سکالرشپ براہ راست دینے کی اجازت نہیں، سکالرشپ دینے کا انتظام وزارت تعلیم کے ذریعے ہوگا۔‘

عبدالباقی حقانی نے پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے لیے علیحدہ یونیورسٹیاں بنانے کی تجویز دی ہے۔ ’پاکستان ان افغان طلبہ کے لیے ایک مثالی ملک ہے جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ یہ ملک سستا ہے اور افغانوں کے لیے وہاں مماثلت پائی جاتی ہے۔‘

واضح رہے کہ پاکستان میں مختلف یونیورسٹیوں میں افغان طلبہ سکالرشپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد لڑکیوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں مشکل ہے۔

طالبان حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے لیے یونیورسٹیوں میں علیحدہ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ مغرب کی حمایت یافتہ حکومتوں کے ادوار میں خواتین یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں جہاں مخلوط نظام تعلیم تھا۔

بین الاقوامی برادری نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ طالبان لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی کی اجازت دیں۔ (ایجنسی)