افغانستان:طالبان نے کی دنیا سے مدد کی التجا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-01-2022
افغانستان:طالبان نے کی دنیا سے مدد کی التجا
افغانستان:طالبان نے کی دنیا سے مدد کی التجا

 


کابل : افغانستان پر یوں تو طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے،امریکہ نے اپنا راستہ اختیار کرلیا۔مگر طالبان کے لیےہ ملک کی کمان ایک عذاب ہی بن گئی ہے۔ کیونکہ پچھلے سال اگست میں راتوں رات بغیر جنگ لڑے اقتدارحاصل کرنے کے بعد سے طالبان کے سامنے صرف اور صرف مسائل ہی مسائل ہیں۔اب سونے پہ سہاگہ یہ ہوا کہ ملک میں زبردست برفباری ہوگئی ہے جس نے طالبان حکومت کو دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلئانے پر مجبور کردیا ہے۔

افغان طالبان نے جمعے کو ’سیاسی تعصب‘ کے بغیر ہنگامی بنیادوں پر انسانی امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برف باری اور سیلاب نے افغان عوام کی حالت زار کو مزید خراب کر دیا ہے۔

اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے افغانستان مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے کے ساتھ مالی بحران میں مبتلا ہوگیا ہے۔

امریکہ کی طرف سے ملک کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں، جب کہ امدادی رسد میں بہت زیادہ خلل پیدا ہوا ہے۔--عالمی امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کے 3.8 کروڑ عوام میں سے نصف سے زائد کو اس موسم سرما میں بھوک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایک ویڈیو اپیل میں، نائب وزیراعظم عبدالغنی برادر نے کہا کہ مدد کرنا دنیا کی ذمہ داری ہے۔

برادر نے کہا: ’اس وقت مختلف جگہوں پر لوگوں کے پاس کھانا، رہائش، گرم کپڑے یا پیسے نہیں ہیں۔ دنیا کو بغیر کسی سیاسی تعصب کے افغان عوام کی حمایت کرنا ہوگی اور اپنی انسانی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔‘ حالیہ دنوں میں وسطی اور شمالی افغانستان کے بیشتر علاقوں میں برف باری ہوئی ہے جب کہ سیلاب سے جنوب کے کچھ حصے متاثر ہوئے ہیں۔

بہت سے افغان حرارت کا انتظام کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، ملک کو بجلی کی مسلسل بندش کا سامنا ہے۔

برادر نے کہا کہ موسم نے افغان عوام کی پہلے سے ’حساس صورتحال‘ کو مزید خراب کر دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ طالبان ملک بھر میں بین الاقوامی امداد کی تقسیم میں مدد کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا: ’ہم بین الاقوامی برادری، این جی اوز اور تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے غریب لوگوں کو نہ بھولیں۔

برادر نے بگڑتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے طالبان کے ایک سینیئر رہنما کی حیثیت سے کی جانے والی پہلی براہ راست اپیل کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔

ابل، جس نے برسوں سے باقاعدہ برف باری نہیں دیکھی ہے، جمعے کو برف کی موٹی چادر میں ڈھک گیا، جس سے فضائی اور سڑکوں کے ذریعے آمدورفت متاثر ہوئی اور کاروبار بند ہونے پر مجبور ہوئے۔ کسی بھی ملک نے ابھی تک طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔ تاہم دسمبر میں مسلم ممالک نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر منجمد اثاثوں کو بحال کرنے کی کوشش کا عزم کیا، جو بنیادی طور پر امریکہ کی جانب سے منجمد کیے گئے تھے۔