کابل: طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی عائد کردی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-04-2022
کابل: طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی عائد کردی
کابل: طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی عائد کردی

 

کابل: افیون پیدا کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک افغانستان میں طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی کا اعلان کردیا ہے۔

 امارتِ اسلامیہ افغانستان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ نے کہا ہے کہ تمام افغانوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اب سے ملک بھر میں منشیات کی کاشت سختی سے ممنوع ہے۔

کابل میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا کہ اگر کوئی اس حکم کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ممنوعہ فصل کو فوری طور پر تباہ کر دیا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والے کو شرعی قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منشیات کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی برادری کا طالبان سے ملک میں منشیات پر کنٹرول کا ایک بڑا مطالبہ تھا جبکہ دوسری جانب طالبان مغربی دنیا سے امارت اسلامیہ افغانستان کو باضابطہ سرکاری حکومت تسلیم کرنے اور افغانستان پر عائد کردہ پابندیوں کو اٹھانے کا مطالبہ کررہے ہیں جو کہ ملک میں بینکنگ، کاروباری ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ طالبان نے پوست کے کاروبار کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ نائن الیون کے حملوں کے بعد امریکہ کے افغانستان پر حملے اور طالبان حکومت کے خاتمے سے کچھ عرصہ پہلے بھی 2000 میں طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی لگا دی تھی۔

افغانستان میں غیر ملکی افواج کے خلاف 20 سال تک جاری رہنے والی عسکریت پسندی کے دوران طالبان نے اپنے زیرانتظام علاقوں میں پوست کاشت کرنے والے کاشت کاروں پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا تھا۔ امریکہ اور نیٹو افواج نے افغانستان میں اپنی دو دہائیوں کے دوران کاشت کاروں کو گندم یا زعفران جیسی متبادل فصلیں اگانے کے لیے رقوم دے کر پوست کی کاشت کو روکنے کی کوشش کی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی کوششوں کو طالبان نے ناکام بنا دیا۔ طالبان نے پوست کاشت کرنے والے اہم علاقوں کو کنٹرول کیا اور اس تجارت سے کروڑوں ڈالر کمائے۔ تاہم نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی نے ان دعووں کو مسترد کر دیا ہے کہ اپنی عسکریت پسندی کے دوران پوست کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

اتوار کو ان کا کہنا تھا کہ’جب پورے افغانستان پر نیٹو افواج کا کنٹرول تھا تو اس صورت حال میں منشیات کو پوری دنیا میں کس طرح  اسمگل کیا گیا۔

 طالبان سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ دوسری منشیات کی تیاری، استعمال اور ان کی نقل و حمل پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ گذشتہ اگست میں اقتدار میں آنے کے بعد عالمی سطح پر اپنی حکومت کو منوانے اور ترقی کے عمل کو بری طرح متاثر کرنے والی معاشی پابندیاں ختم کروانے کی کوششوں میں مصروف طالبان سے منشیات پر پابندی عالمی برادری کا بڑا مطالبہ ہے۔

کاشت کاروں اور طالبان رہنماؤں نے صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان میں افیون کی پیداوار جو امریکی تخمینے کے مطابق 2017 میں سب سے زیادہ یعنی 1.4 ارب ڈالر مالیت کی تھی اس میں حالیہ سالوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ طالبان ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ طالبان کے اندر سے پوشت پر پابندی کی سخت مخالفت کی توقع کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حالیہ مہینوں میں پوشت کاشت کرنے والے کسانوں کی تعداد بڑھی ہے۔ صوبہ ہلمند میں ایک کاشت کار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں پوشت کی کاشت میں پہلے ہی دگنے سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے کیوں کہ افواہیں گرم تھیں کہ طالبان پوست کاشت کرنے پر پابندی لگا دیں گے۔ کاشت کار کا مزید کہنا تھا کہ انہیں خاندان کی کفالت کے لیے پوشت کاشت کرنے کی ضرورت ہے۔ کاشت کار کے بقول: ’ہماری دوسرے فصلیں منافع بخش نہیں ہیں۔‘