افغانستان: آکسیجن کےلئے ہاہا کار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-06-2021
آکسیجن کےلئے افراتفری
آکسیجن کےلئے افراتفری

 

 

کابل:کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران افغانستان میں صورتحال قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے اور حکومت کو بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر آکسیجن کی بروقت فراہمی کا چیلنج درپیش ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان غلام داسیجی نذری نے بتایا کہ حکومت 10 صوبوں میں آکسیجن سپلائی پلانٹ لگا رہی ہے جہاں بعض علاقوں میں کووڈ-19 کیسز میں 65 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق 5فیصد سے زیادہ شرح سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکام وسیع پیمانے پر ٹیسٹنگ نہیں کررہے جس سے وائرس پھیل سکتا ہے، افغانستان میں ایک دن میں بمشکل 4ہزار ٹیسٹ ہوتے ہیں اور اکثر اس سے بھی کم ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔

افغانستان میں یومیہ کیسز کی تعداد میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے اور مئی کے اختتام پر یومیہ ڈیڑھ ہزار کیسز کے مقابلے میں اس ہفتے روزانہ 2300 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور وزارت صحت نے اسے بحران قرار دیا ہے۔

 وبائی بیماری پھیلنے کے بعد سے افغانستان میں ایک لاکھ ایک ہزار 906 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 4 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں لیکن یہ عین ممکن ہے کہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو کیونکہ صرف ان لوگوں کی گنتی کی جا رہی ہے جو ہسپتالوں میں مرتے ہیں اور وہ لوگ اس گنتی کا حصہ نہیں جو گھر پر ہلاک ہوتے ہیں۔

دریں اثنا افغانستان کو ہفتے کے روز ایران سے 900 آکسیجن سلنڈر موصول ہوئے، ایران نے گزشتہ ہفتے افغانستان کو 3ہزار 800 سیلنڈر دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن کھیپ ایران کے صدارتی انتخابات کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی۔