افغانستان :تین ماہ میں 9 لاکھ افغان بے گھر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-08-2021
لاکھوں ہوگئے ہیں بے گھر
لاکھوں ہوگئے ہیں بے گھر

 

 

کابل : افغانستان میں خانہ جنگی کے حالات نے ہزاروں بلکہ لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا ہے۔ لوگ جنگ زدہ علاقوں کو چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ افغان آزاد انسانی حقوق کمیشن (اے آئی ایچ آر سی) کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں جاری جنگ نے پچھلے تین ماہ میں 900،000 افراد کو بے گھر کیا ہے۔

 کمیشن کی رکن بینفشا یعقوبی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 74 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

 واچ ڈاگ نے متحارب فریقوں سے جنگ بند کرنے اور جنگ بندی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔

 قندوز شہر کی رہائشی لیلوما دو ماہ قبل لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہو گئی تھی اور اس نے اپنے شوہر کو جنگ میں کھو دیا تھا۔

 لیلوما نے کہا ، "ہمارے پاس پناہ گاہ نہیں ہے ، بعض اوقات میرے بچے اور میں بھوکے ہوتے ہیں۔ ایک بے گھر شخص نے کہا ، "میں دو مہینے پہلے بے گھر ہوا تھا اور سب کچھ کھو دیا تھا۔ اے آئی ایچ آر سی کی رکن بینفشا یعقوبی نے کہا کہ ایک ماہ کے دوران 32،284 خاندان بے گھر ہوئے اور یہ اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں۔ دریں اثنا ، وزارت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت نے ملک کے مختلف صوبوں میں اندرونی طور پر بے گھر افراد کو امداد کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ ریاستی وزارت قدرتی آفات کے میڈیا ایڈوائزر عبداللہ ولی زادہ نے کہا ، "پچھلے دو مہینوں میں ہم نے ملک بھر میں 50،000 خاندانوں کو امداد پہنچائی۔"