افغان خواتین کے پارکوں میں جانے پر پابندی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-11-2022
افغان خواتین کے پارکوں میں جانے پر پابندی
افغان خواتین کے پارکوں میں جانے پر پابندی

 

 

کابل:افغان طالبان نے خواتین کو کابل کے تفریحی مقامات (پارکس) میں جانے سے روک دیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کو طالبان کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ خواتین کو تفریحی مقامات پر جانے سے روکا گیا ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں

کچھ عرصہ قبل طالبان نے کہا تھا کہ خواتین کے پارکس میں جانے کے لیے الگ دن مختص کیے جائیں گے۔ طالبان انتظامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ روئٹرز نے دیکھا کہ تفریحی مقامات پر موجود اہلکاروں نے خواتین کو داخل ہونے سے روکا۔ طالبان کے نمائندے وہاں موجود تھے جو صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے۔ کابل کی ایک رہائشی معصومہ جس نے سکیورٹی کی وجوہات کی بنا پر اپنا پورا نام نہیں بتایا، کہا کہ وہ اپنے پوتوں کو پارک لے جا رہی تھیں تاہم ان کو پارک میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ ’جب ایک ماں اپنے بچوں کے ساتھ آتی ہیں تو ان کو پارک میں داخلے کی اجازت دینی چاہیے کیونکہ ان بچوں نے کچھ اچھا نہیں دیکھا۔۔۔ ان کو کھیلنا چاہیے اور تفریح کرنی چاہیے۔ میں نے ان سے کہا کہ مجھے اندر جانے دیں تاہم انہوں نے انکار کیا اور اب ہم گھر واپس جا رہے ہیں۔‘

پارک میں کام کرنے والے دو افراد نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ان کو طالبان حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ خواتین کو پارک میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔ گزشتہ برس افغانستان کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان نے کہا تھا کہ خواتین کو محرم کے بغیر گھر سے نہیں نکلنا چاہیے اور ان کو اپنے چہرے چھپانے چاہیے۔ اگرچہ طالبان نے کچھ خواتین کو سرکاری دفاتر میں کام کرنے کی اجازت دی تھی لیکن انہوں نے لڑکیوں کے سکول بند کر دیے تھے۔ مغربی حکومتوں نے کہا تھا کہ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے ان کو خواتین اور انسانی حقوق کا احترام کرنا ہوگا۔