افغانستان: ایک لڑکی کی طالبان کو للکار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-07-2022
افغانستان: ایک لڑکی کی طالبان کو للکار
افغانستان: ایک لڑکی کی طالبان کو للکار

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی  

افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے بعد طالبان کی واپسی ہوئی  تھی ، اس کے بعد سے دنیا کے سامنے سب سے بڑا سوال یہ تھا  کیا طالبان ان وقت کے ساتھ ساتھ بدل جائیں گے یا پھر اپنی پرانی روش پر قائم رہیں گے، ابتدائی دنوں کی کی کشمکش اور غیر یقینی حالات کے بعد جب طالبان کا اونٹ ایک کروٹ بیٹھا تو دنیا کو صاف پیغام مل گیا کہ طالبان نہ بدلے تھے اور نہ بدلے ہیں  اس کا سب سے بڑا ثبوت ملک کی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک ہے- تعلیم اور روزگار سے محروم افغان خواتین اس کے خلاف ناراضگی اور بیزاری کا اظہار کرنے کی ہمت دکھا رہی ہیں-

ایسا ہی ایک نمونہ دنیا کے سامنے آیا ہے- اب ایک برقعہ پوش افغانی خاتون کے ذریعہ دیوار پر تحریر کردہ عبارت کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔ جس میں وہ دیوار پر لکھ رہی ہے۔۔۔ طالبان پر پابندی عائد ہو۔ 

طالبان نے گذشتہ برس 15 اگست 2021  کو اشرف غنی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد افغانستان پر قبضہ کر لیا۔ اب اس واقعے کو تقریباً ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ  طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کی خواتین کا مستقبل ایک بہت بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے اور اس کے بعد سے حالات میں کوئی بہتری نظر نہیں آئی۔

افغان خواتین کے ذہنوں میں اس وقت امید کی کرن پیدا ہوئی جب طالبان نے اعلان کیا  تھا کہ افغان لڑکوں اور لڑکیوں میں تعلیم کو فروغ دینے کے لیے سیکنڈری اسکول کھولے جائیں گے۔ تاہم طالبان کا دکھایا ہوا خواب قلیل المدت رہا کیونکہ اس اعلان کے باوجود خواتین کی تعلیم پر سخت پابندیاں عائد کر دی گئیں۔

فضیلہ بلوچ نے انسٹاگرام پر اس ویڈیو کو شیئر کیا، یہ ویڈیو اصل میں حبیب خان نے لی تھی۔ ویڈیو کلپ میں خاتون کا چہرہ بالکل نظر نہیں آ رہا ہے لیکن حکومت کے خلاف ناراضگی صاف دکھائی دے رہی ہے کیونکہ وہ دیوار پر جلی سرخ حروف میں بین طالبان(Ban Taliban) لکھ رہی  ہیں۔

ہزارہا افراد نے اس ویڈیو کلپ کو شیر کیا ہے۔ اور یہ ویڈیو کلپ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور اس نے نیٹ صارفین  کو حیران کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان16 سال سے زیادہ عمر کی لڑکیوں کو اپنے چہرے ڈھانپے بغیر کالجز اور یونیورسٹیوں میں جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

طالبان نے ملک میں مخلوط تعلیم پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔اگرچہ عالمی سطح پر طالبان کی بہت زیادہ تنقید ہوئی تاہم اس تنقید کے باوجود طالبان اس بات کو یقینی بنانے پر بضد ہیں کہ تعلیمی ادارے سخت ہدایات پر عمل کریں۔

ستمبر 2021 میں ایک نوجوان لڑکی کی تعلیم کے حق کے بارے میں بات کرنے والی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوئی۔ اس  ویڈیو میں سر پر اسکارف پہنے لڑکی کو خواتین کے تعلیم کے حقوق اور افغانستان کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے حق کے بارے میں ایک شعلہ انگیز تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔