افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ ملک میں جاری حالیہ جنگ کے دوران افواج کو فعال کرنا ان کی سب سے بڑی ترجیح ہے اور اس کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
قوم کے نام ایک مختصر ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ملک کو خطرات کا سامنا ہے اور ان کو ملکی حالات کے بارے میں علم ہے۔
افغان صدر نے کہا کہ ’میں نے ملک میں سیاسی رہنماؤں اور ملک سے باہر شخصیات سے موجودہ صورتحال کے بارے میں مشورے شروع کیے ہیں اور بہت جلد نتائج کے بارے میں اپنے عوام کو آگاہ کروں گا۔‘ انہوں نے کہا کہ ’سکیورٹی فورسز اور شہدا کے خاندانوں کو تسلی دینا چاہتا ہوں۔
‘ اشرف غنی نے کہا کہ ’ایک تاریخی مشن میں وہ عوام پر مسلط کی گئی جنگ میں مزید اموات نہیں ہونے دیں گے۔ اس لیے میں نے حکومت کے اندر اکابرین، سیاسی رہنماؤں، عوامی نمائندوں اور بین الاقوامی شراکت داروں سے مشاورت شروع کی ہے تاکہ سیاسی حل کے ذریعے افغانستان کے شہریوں کے لیے امن اور استحکام فراہم کیا جا سکے۔‘
خیال رہے کہ امریکہ اور اتحادی افواج کے افغانستان سے انخلا کے دوران طالبان جنگجوؤں نے ملک کے کئی صوبوں اور اہم شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔
د هیواد د روان وضعیت په اړه د جمهوررئیس محمد اشرف غني پیغام
— ارگ (@ARG_AFG) August 14, 2021
---
پیام رئیس جمهور محمد اشرف غنی در خصوص وضعیت جاری در کشور pic.twitter.com/Pi7qRaU9OI