علینہ عالم۔ معذوروں کی زندگی کی روشنی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-01-2021
علینہ عالم دنیا کےلئے ایک مثال
علینہ عالم دنیا کےلئے ایک مثال

 

اٹھائیس سالہ علینہ کی کامیابی اس منافرت زدہ دنیا میں روشنی کی ایک کرن کی مانند ہے- اس کی کہانی آپ کواحساس دلاتی ہے کے زہرآلود مواد سے بھرپورسوشل میڈیا پیغامات جس کا آپ کو ہر روزسامنا ہوتا ہے، وہ صرف ایک مصنوئی سی چیز ہے- سچ تو یہ ہے کہ جس معاشرے میں ہم رہتے ہیں اس میں وافر مقدار میں باہمی حسن و سلوک کا دریا موجزن ہے۔

علینہ عالم پیغمبراسلام حضرت محمد (ص) کے ایک قول پر پختہ یقین کرتی ہیں کہ پہلے اپنی اونٹنی باندھ لو،اور پھر اللہ پر بھروسہ کرو- جس کا مطلب ہے کہ سب سے پہلے اپنا فرض ادا کروپھر بعد میں نتیجے کا انتظار- اس کا ماننا ہے کہ یہ اللہ پر اس کا پختہ یقین ہی ہے جس نے آج انہیں ایک کامیاب فرد بنا دیا ہے۔

وہ ان دنوں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرنے والی ٹی ای ڈی ایکس کی ایک معروف اسپیکر ہیں ، اور حال ہی میں وہ دولت مشترکہ یوتھ ایوارڈز کی فائنلسٹ بھی ہوگئیں ہیں- ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملک کے موجودہ تلخ ماحول کے تعلق سے فکر مند ہیں- اگر ایک طبقے کو نقصان پہنچتا ہے تولامحالہ دوسری جماعت کو بھی نقصان ہو گا- ہماری خوشی ایک دوسرے کی خوشی سے مشروط ہے- میرا خواب لوگوں میں شعور بیدار کرنے اوریہ یقینی بنانا ہے جس کو تعاون کی ضرورت ہواسے مل سکے۔

ایک نوجوان رہنما کے طور پر ابھرنے والی علینہ اٹھارہ ممالک کے ان بیس غیر معمولی نوجوان افراد میں شامل ہیں جنھیں رواں سال دولت مشترکہ یوتھ ایوارڈ فائنلسٹ قراردیا گیا ہے- ایوارڈزکے لئے دولت مشترکہ کے ان چنندہ نوجوانوں کی شناخت کی گئی ہے جن کے منصوبے ان کے اپنے معاشرے میں زندگی بدل رہے ہیں اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں مددگار ہیں- یاد رہے کہ گذشتہ سال دولت مشترکہ کے تینتالیس ممالک سے ایک ہزار سے زیادہ اندراجات موصول ہوئی تھیں- سخت انتخابی عمل کے بعد ایوارڈ کے ہر علاقائی زمرے میں فائنل کے حریف کومنتخب کیا گیا۔

Alina Alam

       عزم اور جذبہ کی مثال بنی علینہ عالم

علینہ کی زندگی اس دن بدل گئی تھی جب اس نے رومن شہنشاہ نیرو کے بارے میں کہانی سنی تھی جو اپنی فتح کا جشن منا رہا تھا اور جس نے اپنی تقریبات کو روشن کرنے کے لئے جنگی قیدیوں کو جلا دینے کا فیصلہ کیا - جب اس نے یہ کہانی سنی تو اس نے محسوس کیا کہ وہ بھی توبےحس نیرو کے ساتھ جشن منانے والوں میں سے ایک اور ان لوگوں سے بے نیاز ہے جنہیں زندہ جلایا جارہا تھا۔ اس دن اس نے فیصلہ کیا کہ وہ ان معذورلوگوں کے لئے کام کرے گی جنھیں دھمکایا جاتا ہے اورمسترد کیا جاتا ہے- وہ مٹی کیفے نامی ایک فوڈ چین کی بانی ہیں- جسے معذورافراد چلاتے ہیں- آج وہ اس فوڈ چین کی سی ای او ہیں جس کی شاخیں آج ملک کے معروف کارپوریٹ دفاترسمیت مجموعی طور پر چودہ مقامات پرموجود ہیں- اسٹار بکس نے حال ہی میں ایک فوڈ جوائنٹ کھولا ہے جو چین میں معذور کے ذریعہ چلایا جاتا ہے-

alina alam

علینہ عالم نے ہر کسی کو تحفے میں مسکراہٹ دی

 پچھلے سال مٹی کیفے کا کاروبار 3 کروڑروپے کا تھا۔ یہاں پیسہ اہم نہیں ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ علینہ کا عزم اور پچھلے تین سالوں کے اپنے مشکل سفر کے دوران انہیں جو پزیرائی ملی وہ قابل رشک ہے- علینا کہتی ہیں کہ چھ سال پہلے وہ بہت زیادہ سفر کیا کرتی تھیں- اور جب ہماچل پردیش اور پنجاب جانا ہوتا تووہ گوردواروں اور ریلوے اسٹیشنوں میں ٹھہرتی تھیں ۔ تب ہی مجھے احساس ہوا کہ ہمارے اطراف میں حسن و سلوک کا ایک ٹھانٹھے مارتا ہوا سمندر رواں ہے- ان کی ساتھی سواتی کہتی ہیں کہ علینہ ایک انتہائی جذباتی اور حساس انسان ہیں اور وہ ہر انسان کی صلاحیت پر یقین رکھتی ہیں- علینہ نے جو ماڈل تیار کیا ہے اس کی سادگی یہ ہے کہ وہ لوگوں کو کھانے سے جوڑتا ہے-

مٹی کیفے دماغی، جسمانی اورنفسیاتی طور پرمعذور افراد کو ہندوستان میں ایک باہمی انحصار والے کچن اور کیفے میں کام کرنے کی تربیت اور ملازمت دونوں دیتا ہے- تنظیم کا مقصد معذوروں کے حقوق کے بارے میں شعور پیدا کرنا اور انکی قومی دھارے میں شمولیت کے حوالے سے احساس کو جگانا ہے- مٹی کیفے نے 700 سے زیادہ معذور افراد کو تربیت دی ہے اور کمزور برادریوں اور 10 لاکھ سے زائد بے گھر افراد کو کھانا مہیا کرایا ہے- جب علینہ کومعذور افراد کی مدد کرنے کا خیال آیا اور اس نے مختلف کارپوریٹ ہاؤسز اور مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کو لکھنا شروع کیا سب نے ان کی مدد کرنے سے معذرت کر لی۔ لیکن علینہ نے ہمت نہیں ہاری- بعد میں دیشپانڈے فاؤنڈیشن نے ان سے رابطہ کیا۔ انہوں نےاس پروجیکٹ کو شروع کرنے کے لئے مفت جگہ کی پیش کش کی۔ اس جگہ کو چوہوں نے خاصا متاثر کیا ہوا تھا اور یہاں کوئی وسائل نہیں تھے- لیکن اس پہل کے بعد کارواں بنتا گیا- پروجیکٹ کو طالبعلم رضاکارانہ طور پر مدد کرنے لگے- کسی نے اپنا فریج گفت کیا- کسی پلمبر نے مزدوری لینے سے انکار کر دیا- خدا خدا کرکے کیفے کا پہلا آؤٹلیٹ شروع ہوا- اس نام کا انتخاب اس لئے کیا گیا تھا کہ یہ تنوع میں اتحاد پیدا کرنے والے نعرے کی عملی مثال بن سکے- اس کامیابی کے بعد سے علینہ اور اس کے ساتھیوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا- مٹی کیفے کے عملے میں کیرتی بھی شامل ہیں جو وہیل چیئر کا خرچ بھی برداشت نہیں کر سکتی تھیں، لکشی جونا توسن سکتی ہے اور نہیں بول سکتی ہے، بھیرپا جو بونے پن کا شکار ہے، صبیحہ جس میں ایک سے زیادہ اسکلیروسیس ہے ، ہیمنت جس میں دماغی فالج ہے اور گوری جو پوری طرح نابینہ ہیں- کیرتی اسٹاف کی پہلی ممبر ہیں جو انٹرویو کے لئے رینگتے ہوئے آئی تھیں- آج سو سے زاید افراد ان کے ماتحت کام کررہے ہیں اور اب وہ ایک معروف موٹیوشنل اسپیکر بن گئیں ہیں۔ علینہ اور اس کی ٹیم کے ممبروں نے متعدد نئے قائدین تشکیل دیئے ہیں-۔

alina alam

مشن میں جٹی علینہ کی ٹیمم

علینہ نے کولکاتہ کے ماڈرن ہائی اسکول سے اپنی تعلیم حاصل کی تھی۔ اس کے بعد اس نے صوفیہ ممبئی سے نفسیات میں انڈرگریجویٹ کورس کیا۔ بعد میں انہوں نے عظیم پریمجی یونیورسٹی سے ڈولپمنٹ میں پی جی کیا- وہ گانا گانے کو پسند کرتی ہیں- اگر چہ وہ مطالعہ کی شوقین نہیں ہیں لیکن اخبارات پڑھنا اور خود کو ہندوستان اور دنیا میں ہونے والے واقعات سےخود کو آگاہ رکھنا چاہتی ہیں- ان کے والد کارپوریٹ دنیا میں رہ چکے ہیں- انہوں نے ایکس ایل آر آئی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے -وہ سماجی کاموں میں بھی سرگرم عمل رہ چکے ہیں- اس کی والدہ گھر سنبھالتی ہیں - ان کے بہن بھائیوں نے بھی ان کے منصوبے میں مدد کرنا شروع کردی ہے۔ وہ اس خاندان سے تعلق رکھتی ہے جس کا خیال ہے کہ صرف دولت سے زندگی میں خوشی نہیں آ سکتی-