مردوں سے بہترکاروباری ہوسکتی ہیں خواتین:علیم النسا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 07-07-2022
مردوں سے بہترکاروباری ہوسکتی ہیں خواتین:علیم النسا
مردوں سے بہترکاروباری ہوسکتی ہیں خواتین:علیم النسا

 

 

دولت رحمان/گوہاٹی

بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرس(ایم بی اے) کرنے کے بعد،علیم النسا نے زیادہ تنخواہ والی کارپوریٹ نوکریوں کی تلاش نہیں کی۔ انھوں نے اپنی مہارت کا استعمال کرتے ہوئے اے این قائم کرکے دوسروں کے لیے ملازمتیں پیدا کیں۔ مغربی آسام کے بونگائی گاؤں ضلع میں مصالحہ کی صنعت قائم کی۔اے این اسپائس انڈسٹریز کی تیار کردہ مختلف مصنوعات کے آسام کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ شمال مشرق میں بھی لاکھوں خریدار ہیں۔

علیم النسا کی کاروباری مہارت کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں انھیں باوقار ایم ایس ایم ای نیشنل ایوارڈ 2022 دیا۔

آواز-دی وائس کے ساتھ ایک انٹرویو میں،علیم النسا نے کہا کہ 2015 میں سکم منیپال یونیورسٹی سے ایم بی اے کرنے کے فوراً بعد میرا انٹرپرینیورشپ کا سفر شروع ہوا۔ اپنے اسکول اور کالج کے زمانے سے ہی آزادانہ اور مختلف طریقے سے کچھ کرنا چاہتی تھی۔ نجی یا سرکاری ادارے میں نوکری کرنے کے خیال نے مجھے کبھی اپنی طرف متوجہ نہیں کیا اور حوصلہ افزائی نہیں کی۔

awaz

 

میں اکثر تجارتی میلوں، کاروباری کانفرنسوں اور ورکشاپس میں جاتی ہوں جہاں میں نے دیکھا کہ کس طرح مختلف قسم کے کاروبار اور فرم مارکیٹ میں پھل پھول رہی ہیں۔ پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت ڈسٹرکٹ انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈینٹری، بونگائی گاؤں سے میرے کاروباری پروجیکٹ کی منظوری کے فوراً بعد مجھے حکومت سے کچھ مالی امداد ملی۔ اپنی لگن، قوت ارادی اور محنتی فطرت کے ساتھ میں نے 2016 میں اے این اسپائس انڈسٹریز کی تجارتی پیداوار شروع کی۔

۔ 2016 کے بعد علیم النسا نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی کمپنی کو جلد ہی آئی ایس او،ایف ایس ایس اے آئی وغیرہ سے سند مل گئی اور انھوں نے کوالٹی کنٹرول اور صارفین کی اطمینان پر غیر متزلزل توجہ دینا شروع کر دی۔

انہوں نے بتایا کہ خام مال براہ راست کسانوں سے اٹھایا جاتا ہے اور حفظان صحت کی کوالٹی چیکنگ کنٹرول سسٹم کے ذریعے پروسیس کی جاتی ہے۔ مصنوعات میں اچار، اسکواش اور جوس، جام اور جیلی، چائے کی مصنوعات، سبز پتی، چاول، مختلف مصالحے اور چٹنی ہیں۔

انھوں نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ "ہم بونگائی گاؤں ضلع کے ابھے پوری سے مقامی کسانوں سے بڑی تعداد میں خام مال جمع کرتے ہیں۔ یہاں کے کسان اپنی مصنوعات کو ماحول دوست طریقے سے کاشت کرتے ہیں۔

قریبی دیہاتوں کا دورہ کرنا اور ان (کسانوں) سے براہ راست کچھ خام مال جیسے کنگ مرچ (بھوٹ جولوکیا)، بانس کی گولی اور برڈ چلی وغیرہ ناگالینڈ اور میگھالیہ سے خریدنا باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔ ہم مقامی کسانوں کی مدد سے مرچ، جوہا چاول، چاول، ہلدی اور مشروم کی کاشت کرتے ہیں۔

ہم مصنوعات کے کوالٹی کنٹرول اور غذائیت کی قدر کا خیال رکھتے ہیں"۔ اس سال وزیر اعظم سے ایم ایس ایم ای نیشنل ایوارڈ 2022 حاصل کرنے سے پہلے، علیم النسا نے مرکزی وزارت برائے ہنر مندی اور صنعت کاری سے نیشنل انٹرپرینیورشپ ایوارڈ 2019، آسام حکومت کی جانب سے 2020 میں بہترین کاروباری ایوارڈ اور قومی سے بین الاقوامی یوم خواتین ایوارڈ 2020 جیتا تھا۔

awazurdu

 

جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک خاتون کے طور پر ان کے لیے ایک کاروباری بننا کتنا مشکل تھا، توعلیم النسا کہتی ہیں "عورت کے طور پرنہیں ۔۔۔ میرے خیال میں کاروباری سفر وہ سفر ہے جہاں ہم کبھی خوش تو کبھی اداس ہوتے ہیں اور کاروبار میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہو جاتے ہیں لیکن ہمیں رکنا نہیں چاہیے اور آگے بڑھتے رہنا چاہیے۔ اپنی کاروباری صلاحیتوں پر یقین مجھے تمام تر مشکلات کے درمیان آگے بڑھنے کی تحریک دیتا ہے۔

علیم النسا یہ بھی محسوس کرتی ہیں کہ خواتین مردوں کے مقابلے بہتر کاروباری ہو سکتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ "خواتین میں گھر اور خاندان کے انتظام کی فطری مہارت ہوتی ہے۔ یہی وہ ہنر ہے جو عورتوں کو مردوں پر برتری دے سکتی ہے۔ اس سے مجھے بے حد خوشی ہوتی ہے کہ میں اب دوسروں کے لیے چند مستقل اور عارضی ملازمتیں پیدا کر سکتی ہوں،‘‘۔

وزیر اعظم نریندر مودی سے ایم ایس ایم ای نیشنل ایوارڈ 2022 حاصل کرنا علیم النسا کی زندگی کا سب سے قیمتی اور انمول لمحہ ہے۔ انھوں نے کہا زیادہ کامیابی کا مطلب ہے زیادہ ذمہ داری۔ وزیر اعظم کے ایوارڈ نے مجھے لوگوں کی مزید خدمت کرنے کے لیے عاجز اور ذمہ دار بنا دیا ہے‘‘۔