اڈیشہ: ایک حجابی ’گل مکئی دلاوازی‘ بنیں بھدرک میونسپلٹی کی چیئرپرسن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-03-2022
اڈیشہ: ایک حجابی ’گل مکئی دلاوازی‘ بنیں بھدرک میونسپلٹی کی چیئرپرسن
اڈیشہ: ایک حجابی ’گل مکئی دلاوازی‘ بنیں بھدرک میونسپلٹی کی چیئرپرسن

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

مسلم خواتین کی نئی اڑان کی ایک مثال بن گئی ہیں اڈیشہ کی 31 سالہ خاتون گل مکئی دلاوازی حبیب۔جنہوں نے حال ہی میں ریاست کے بلدیاتی انتخابات میں تاریخ رقم کی ہے۔ وہ ایک آزاد امیدوار تھیں-انہوں نے بھدرک میونسپلٹی کی چیئرپرسن کے عہدے کا الیکشن جیتا۔

قابل غور اور اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے  مضبوط حریف کو بڑے فرق سے شکست ہے۔ حبیب نے بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کی امیدوار سمیتا مشرا کو 3,256 ووٹوں سے شکست دی۔

اس جیت کے بعد سے گل مکئی دلاوازی  سرخیوں میں ہیں،میڈیا کی نظروں میں ہی۔ ان کے گھر اور آفس کے باہر کیمروں کا ہجوم ہے۔

  گل مکئی دلاوازی  ایم بی اے کر چکی ہیں،ان کی کامیابی ایک سنگ میل ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ایک مسلم خاتون کو شہری بلدیاتی ادارے کی چیئرپرسن منتخب کیا گیا ہے۔ بھدرک میں مسلمانوں کی کافی آبادی ہے اوراس بار یہ عہدہ خواتین کے لیے مخصوص تھا۔

گل مکئی دلاوازی کے مطابق وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران "ایک مسلم خاتون‘‘ امیدوار کے لیے ووٹرز کے ذہنوں میں کوئی تحفظات کا احساس نہیں رکھتی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں نے مجھ سے اپنی بیٹی جیسا سلوک کیا چاہے وہ کسی بھی برادری سے تعلق رکھتے ہوں۔

ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ حبیب کے لیے ہموار سفر نہیں ہو گا کیونکہ بھدرک کی فرقہ وارانہ کشیدگی کی تاریخ ہے۔

awazurdu

گل مکئی ہر طبقہ میں مقبول ہیں


 اگرچہ مسلم خواتین نے کونسلرز یا وارڈ ممبروں کے عہدوں کے لیے براہ راست انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی شہر کی قیادت کے لیے ایک مسلم خاتون ووٹروں کی پہلی پسند بنی ہے۔

 اڈیشہ کی انتخابی تاریخ میں، ایک بھی خاتون ایم ایل اے کے طور پر منتخب نہیں ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ مسلم برادری خواتین ممبران کو الیکشن لڑنے کے لیے بھیجنے میں بہت ہچکچاتے ہیں۔

محمد اکبر علی جو 1984 سے 1990 تک چھ سال تک کیندرپارہ میونسپلٹی کے چیئرپرسن رہے ،انہوں نے کہا کہ اوڈیشہ حکومت کی طرف سے تین درجے پنچایتی راج اداروں اور شہری اداروں میں خواتین کے لیے نشستیں محفوظ کرنے کے بعد، مسلم خواتین انتخابات لڑنے کے لیے آگے آ رہی ہیں۔مسلم کمیونٹی کے ارکان ریاست میں کابینہ کے وزیر بن چکے ہیں۔۔

مسلمان اوڈیشہ کی آبادی کا 3فیصد سے بھی کم ہیں اور ریاست کی سیاست میں ان کی نمائندگی بہت کم ہے۔

گل مکئی دلاوازی نے 28,115 ووٹ حاصل کیے، بی جے ڈی کی سمیتا مشرا کو 24,859 ووٹ ملے، بی جے پی کی گیتانجلی پادھیاری کو 6,787 اور کانگریس کی امتبالا آچاریہ کو 1,907 ووٹ ملے۔

 حبیب کے شوہر جاہد حبیب، جو بھدرک میونسپلٹی کے سابق کونسلر ہیں، ان کے ساتھ انتخابی مہم چلاتے ہوئے بہت سی تصاویر میں نظر آتے ہیں اور ان دونوں نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو لوگوں تک پہنچانے کی مہم کی قیادت کی، جو پھر ان کے ووٹوں میں تبدیل ہو گئی۔

 وہ ہر فرقہ میں مقبول رہیں،ہر کسی کے دل بھی جیتے ۔ ان کے فیس بک اکاونٹ میں متعدد تصاویر ہیں جن میں وہ ووٹرز سے مل رہی ہیں اور بزرگوں کے سامنے جھک کر ان کا آشیرواد حاصل کرتی نظر آتی ہیں۔ جوڑے کو ہولی کے موقع پر لوگوں سے ملتے اور مبارکبادیں دیتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

awazurdu

ہولی ملن کے دوران گل مکئی


انہوں نے کہا کہ وہ بھدرک میں امن، ہم آہنگی اور ترقی میں اپنی حصہ داری کے لیے پراعتماد ہیں۔  مجموعی طور پر، بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے انتخابات میں 108 میں سے 95 بلدیاتی انتخابات میں آرام سے کامیابی حاصل کی، جس کے نتائج کا اعلان ہفتہ کو کیا گیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 16، کانگریس نے سات، اور آزاد امیدواروں نے نو نشستیں حاصل کیں۔

بھونیشور میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے میئر کے عہدے کے لیے بی جے ڈی امیدوار سلوچنا داس نے 1,74,562 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے۔

 انہوں نےاپنے قریبی حریف بی جے پی کی سنیتی منڈ کو 61,143 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

صحافی سے سیاست دان بنی سلوچنا داس ریاستی دارالحکومت بی ایم سی کی میئر منتخب ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔وہ کانگریس چھوڑنے کے بعد جون 2017 میں BJD میں شامل ہوئیں اور پارٹی کی ترجمان اور ریاستی کمشنر برائے معذور افراد رہ چکی ہیں۔