ہر کوشش آپ کو کامیابی کے قریب لاتی ہے: سلبینہ اسلم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-10-2022
ہر کوشش آپ کو کامیابی کے قریب لاتی ہے: سلبینہ اسلم
ہر کوشش آپ کو کامیابی کے قریب لاتی ہے: سلبینہ اسلم

 

 

نکول شیوانی،نئی دہلی

سلبینہ کے چہرے پر پسینہ ٹپک رہا تھا، انہوں نے آخری بار اپنا حجاب درست کیا۔ وہ اپنے جسمانی وزن سے زیادہ وزن کےبارکو اٹھانے سے پہلےگہری سانس لیتی ہیں۔ اپنے کوچ کی نگاہوں میں یہ 20 سالہ کشمیری لڑکی وہ کر رہی ہے جو وادی میں کسی اور نے کرنے کی ہمت نہیں کی تھی ۔

سلبینہ نے ویٹ لفٹنگ میں ملک کی نمائندگی کرنے کے خواب دیکھنے کے لیے دقیانوسی تصورات کو توڑا ہے۔آپ اکثرکام کچھ ثابت کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ میں بھی دنیا کو دکھانا چاہتی تھی کہ میں اپنے مذہبی عقائد کو قربان کیے بغیر اپنے شوق کو آگے بڑھا سکتی ہوں۔ جب سلبینہ چیمپئن شپ میں حصہ لیتی ہیں، تو وہ اکثر سب کی آنکھوں کا تارا بن جاتی ہے۔ آخرکار وہ پورے ملک میں واحد باحجاب ویٹ لفٹر ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ تاہم حجاب کوئی وجہ نہیں ہے کہ لوگ میری پیروی کریں، میری تعریف کریں۔ میں چاہتی ہوں کہ لوگ مجھے جانیں، مجھے پہچانیں، میری ویٹ لفٹنگ کی وجہ سےلوگ میری عزت کریں۔ ریاست جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کی رہنے والی سلبینہ نےاپناویٹ لفٹنگ کاسفرکچھ عرصہ قبل شروع کیا تھا۔ اپنے جونیئر اسکول کے دنوں میں وہ ایک فعال مارشل آرٹ اسپورٹس پرسن تھی۔ وہ کورونا وائرس کی وبا اورلاک ڈاؤن کے دوران ویٹ لیفٹنگ کی پریکٹس کرنے لگی۔

وہ بتاتی ہیں کہ بچپن میں، میں نے طبی وجوہات کی وجہ سے کھیل کھیلنا چھوڑ دیا تھا۔ چھٹی جماعت کے بعد نوسال تک میں کسی اسٹیڈیم میں نہیں گئی۔ میں نے اس دوران صرف پڑھائی کی تھی۔ تاہم انہیں کھیلوں سے دور رکھنا ہمیشہ مشکل ہوتا جا رہا تھا۔لاک ڈاؤن بورنگ تھا۔ میں خوفناک زندگی سے فرار چاہتی تھی۔پھرمجھے مجھے کھیلوں سے ایک نئی روشنی ملی۔ سلبینہ پرسکون انداز میں یہ سب باتیں کہتی ہیں۔ 

awazthevoice

سلبینہ کی کامیابی کا انعام

میں نے نو سالوں سے کوئی کھیل نہیں کھیلا تھا۔  مارشل آرٹ کھیلوں میں اپنی کامیابیوں کے بعد مجھے اسٹیڈیم واپس کے لیے بے چین رہتی تھی۔ پھر میں نے پاور لفٹنگ شروع کی۔ وہ بتاتی ہیں کہ یہ میرے لیے انتہائی دلچسپ تھااور میں تمغے بھی جیت رہی تھی۔ لیکن ایک مسئلہ تھا۔ اگر وہ کھیلوں کو آگے بڑھانا چاہتی ہے تو انہیں ایک اور کھیل تلاش کرنا پڑے گا، کیونکہ پاور لفٹنگ اولمپک کھیل نہیں ہے۔

تقدیر میرے ساتھ تھی۔ پاور لفٹنگ مقابلے کے دوران شوکت احمد نارمن سے میری ملاقات ہوئی۔ یہ صرف ایک سال پہلے کی بات ہے اور اس کے بعد سے سلبینہ اولمپک میں ملک کی نمائندگی کے خواب کے ساتھ ویٹ لفٹنگ کر رہی ہیں۔ جب سلبینہ نے تربیت شروع کی تو وہ جمنازیم میں واحد باحجاب لڑکی تھیں جو ویٹ لفٹنگ کی مشق کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاب میرے لیے کبھی مسئلہ نہیں رہا۔ لوگ میرے مذہبی عقائد کو سمجھ چکے ہیں۔

اس سفر میں اب تک میری جن لوگوں سے بھی ملاقات ہوئی ہے وہ بہت مددگار ثابت ہوئے۔آہستہ آہستہ ایک دو لڑکیاں اور بھی شامل ہو گئیں۔ عام طور پر کھیلوں میں زیادہ لڑکیوں کے آگے آنے کی ایک بڑی وجہ اچھے انفراسٹرکچر کی دستیابی ہے۔اس سے پہلے کوئی لڑکیاں وادی سے باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ کوئی سہولت نہیں تھی، والدین خوفزدہ تھے۔ لیکن اب پچھلے دو تین سالوں میں حالات بدل گئے ہیں۔ کشمیر میں عالمی معیار کا انفرااسٹریکچر وجود میں آچکا ہے۔ اس نے ہمیں بڑے خواب دیکھنے کی اجازت دی ہے۔اب تو ہم قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کا سوچ سکتے ہیں ۔

وہ بتاتی ہیں کہ اچھی تربیت تک رسائی کے علاوہ، معاشرے کو بعض اوقات رول ماڈل کی ضرورت ہوتی ہے۔ میرابائی چنو سلبینہ جیسی لڑکیوں کے لیے کامیابی کا مظہر ہیں۔اور سلبینہ وادی میں اپنے ساتھیوں کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔

وہ مسکراتے ہوئے کہتی ہیں کہ میں ایک رول ماڈل ہوں۔ تصور کریں کہ کشمیر کی ایک لڑکی حجاب میں جمنازیم میں وزن اٹھا رہی ہے۔ اگر وہ نہیں تو پھر خواب دیکھنے والوں کے لیے رول ماڈل کون ہو سکتا ہے۔ گورنمنٹ ڈگری کالج، بیمینہ کی آرٹس کی طالبہ، سلبینہ اس وقت سری نگر کے گنڈون اسٹیڈیم(Gindun stadium) میں  پریکٹس کرتی ہے۔

awazthevoice

پریکٹس کے دوران

جب ان سے پوچھا گیا کہ ویٹ لفٹنگ جیسا جسمانی طور پر پائیدار کھیل کیوں؟اس سوال کے جواب میں وہ کہتی ہیں کہ مجھے یہ پرکشش لگتا ہے۔ یہ مجھے جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط بناتا ہے۔ تمام کھلاڑیوں کی طرح سلبینہ بھی بڑے خواب دیکھ رہی ہیں۔ میرے نام کے ساتھ  ​​اولمپئن لفظ بہت اچھا رہے گا۔ میں جانتی ہوں کہ مجھےایک وقت میں ایک ہی کام کرنا ہے۔ میراپہلااورفوری ہدف دسمبر میں نیشنلز کے لیے کوالیفائی کرنا ہے۔

اس مضبوط امکان کے ساتھ  وہ پھر اپنے اگلے بڑے خوابوں کی تیاری شروع کریں گی۔ وہ کہتی ہیں کہ  کسی کو کبھی بھی خواب دیکھنا بند نہیں کرنا چاہئے۔ اگر آپ اونچا اڑنا چاہتے ہیں تو بڑے خواب دیکھیں اور کوشش کرتے رہیں۔ ہر کوشش آپ کے خواب کو آپ کے قریب لے آئے گی۔ وہ اپنی اگلی لفٹ کی کوشش کرنے سے پہلے مسکراتے ہوئے کہتی ہیں۔