حیدر اسپورٹس اکیڈمی - تجمل کے لیے اولمپکس کا ایک مشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-11-2021
 حیدر اسپورٹس اکیڈمی - تجمل کے لیے اولمپکس کا ایک مشن
حیدر اسپورٹس اکیڈمی - تجمل کے لیے اولمپکس کا ایک مشن

 

 

 احسان فاضلی،سری نگر

 شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والی ساتویں جماعت کی طالبہ تجمل الاسلام نے حال ہی میں قاہرہ میں منعقدہ کک باکسنگ چیمپئن شپ میں دوسرا بین الاقوامی گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ اب وہ حکومت ہند کی منظوری کے ساتھ اولمپکس میں داخلے کی خواہشمند ہیں۔

انہیں ایک اسپورٹس اکیڈمی کھولنے کا اعزاز بھی حاصل ہے جس میں کک باکسنگ  کے لیے500 سے زیادہ اسکولی بچے، بانڈی پورہ کے پانچ مختلف مراکز میں تقریباً دو سالوں سے تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

ان کے والد ملک کی مختلف ریاستوں میں خشک میوہ جات کی سپلائی کرتے ہیں، تاہم انہوں نے حیدر اسپورٹس اکیڈمی کے قیام میں اپنی بیٹی کی تمام اخلاقی اور مالی مدد کی ہے۔

اس اسپورٹس اکیڈمی کو 14 سالہ لڑکی تجمل الاسلام نے اپنے والد غلام محمد لون کے تعاون سے قائم کیا ہے۔اس کے والد اس کے صدر ہیں، اس کی مرکزی اکائی مقامی اسپورٹس اسٹیڈیم میں ہے۔ بانڈی پورہ کے چار مقامات نوسو، ناڈیہال، بوناکوٹ اور قوئل مقام میں اس ایکڈمی کے مراکز ہیں۔ یہ عجیب اتفاق ہے کہ تمام مراکز علاقے میں ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے قریب واقع ہیں۔

تجمل الاسلام نے کہا کہ ہماری اکیڈمی ایونٹس میں دلچسپی رکھنے والے اسکول کے بچوں کو کک باکسنگ کی مشق فراہم کرتی ہیں تاکہ ریاستی اور قومی سطح پر ان کا مقابلہ کیا جاسکے۔  ہمارے پاس ایسے کوچز ہیں جوبہترین ٹریننگ دیتے ہیں۔

 تجمل الاسلام کہتی ہیں کہ کم از کم 35 سے 40 ایسے کوچز ہیں، جو نوجوانوں کو تربیت اور مشق فراہم کرتے ہیں۔  پانچ مراکز میں پریکٹس اور تربیت جاری ہے، ان میں سے تین سرکاری اسکولوں میں، ایک نجی جگہ پر اور دوسرا اسپورٹس سٹیڈیم میں ہے۔

ہائی اسکول کی سطح تک ہر عمر کے بچوں کو تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔

 تجمل نے بتایا کہ صبح کے وقت ایکڈمی میں ساڑھے چھ بجے سے ساڑھ سات بجے تک ، جب کہ شام کو ساڑھے چار سے سات بجے تک ٹریننگ دی جاری ہے۔

تجمل کھیل کی مزید ترقی دینے کے لیے اکیڈمی کو کلب میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ جبکہ وہ پہلے ہی کک باکسنگ میں دو بین الاقوامی گولڈ میڈل حاصل کر چکی ہیں۔

سن 2016 میں اٹلی پہلا میڈل جیتا تھا جب کہ اوردوسرا مصر کے قاہرہ میں کامیابی حاصل کی تھی، تجمل کک باکسنگ فیڈریشن آف انڈیا (KFI)  کا حصہ بننے کے لیے کوشاں ہیں۔

بہت سے دوسرے کھیلوں کی فیڈریشنوں کی طرح، حکومت ہند نے اولمپکس میں اس کھیل کی شمولیت کو بھی تسلیم کیا ہے۔

تجمل الاسلام نے آواز دی وائس سے کہا کہ ہم وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملنے کے مشتاق ہیں۔

aeaz

خیال رہے کہ کک باکسنگ دنیا کے کئی دوسرے ممالک میں پہلے سے ہی مقبول ہے۔ جیسا کہ حال ہی میں مصر کے شہر قاہرہ میں 18 سے 25 اکتوبر 2021 تک منعقد ہونے والی بین الاقوامی چیمپئن شپ میں 112 ممالک نے حصہ لیا۔

تجمل الاسلام کی خواہش و جنون کو دیکھتے ہوئے ان کے والد 36 سالہ غلام محمد لون ان کی ہرطرح سے مدد کر ہے ہیں۔  خیال رہے کہ انہوں نے حیدر اسپورٹس اکیڈمی کے قیام کے لیےتقریباً 6 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

 غلام محمد لون کہتے ہیں کہ یہاں تربیت حاصل کرنے والوں کو داخلہ اور سالانہ فیس کے طور پر صرف 500 روپے ادا کرنے ہوتے ہیں، جس میں سے کوچزکی بھی ادائیگی کی جاتی ہے۔

اکیڈمی کو "نوسو سنٹر" میں جگہ کے لیے کرایہ کی فیس ادا کرنی پڑتی ہے، جو بچوں کی طرف سے ادا کی جاتی ہے۔ جبکہ دیگر مراکز حکومت کی طرف سے مفت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ پانچ بچوں میں سے ایک بیٹی ایسی ہیں جنہوں نے کھیل میں بلندیاں حاصل کی ہیں۔

غلام محمد لون کے جڑواں بچے جس میں ایک بیٹا اور بیٹی شامل ہے، وہ تجمل سے بڑے ہیں۔ وہ آئندہ برس مارچ میں آرمی گڈ ول اسکول سے سی بی ایس ای کے دسویں جماعت کے امتحان میں شرکت کرنے والے ہیں۔

aeaz

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بقیہ بچے بھی کک باکسنگ میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جب تجمل نے اپنے بڑے بہن بھائیوں کواس کھیل میں دلچسپی لیتے ہوئے دیکھتی تھی تو وہ بھی اسے کھیلنا شروع کر دیتی تھی۔اس کے علاوہ اس نے ٹی وی پر بھی کک  باکسنگ کے شوز دلچسپی سے دیکھے ہیں۔

خیال رہے کہ قادر لون کا خاندان 15 سال قبل آلوسا گاؤں سے 10 کلو میٹر دور شہر آیا اور یہاں بانڈی پورہ میں آباد ہوا۔

اس علاقے میں آرمی گڈول اسکول بہت ہی اعلیٰ تعلمی ادارہ ہے، جہاں سے ان بچوں کو تعلیم کے دوران بھی دیگر چیزوں میں رہنمائی ملتی ہے۔