بیٹی بچاؤ مشن:بیٹی پیدا ہونے پر اسپتال نہیں لیتا رقم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 06-11-2022
بیٹی بچاؤ مشن:بیٹی پیدا ہونے پر اسپتال نہیں لیتا رقم
بیٹی بچاؤ مشن:بیٹی پیدا ہونے پر اسپتال نہیں لیتا رقم

 

 

پونے: پونے کا ایک ہسپتال 'بیٹی بچاؤ مشن' کی زندہ مثال بن گیا ہے۔ لڑکیوں کے قتل کے خلاف مہم کے تحت یہاں بیٹی ہونے کی صورت میں ڈلیوری کی پوری رقم معاف کردی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہسپتال جنین قتل کے خلاف بھی لوگوں کو آگاہ کر رہا ہے۔

درحقیقت، پچھلے 11 سالوں میں، میٹرنٹی ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال، ہڈپسر، پونے میں 2400 سے زیادہ بچیوں کی مفت پیدائش ہوئی ہے۔ اسپتال کے ڈاکٹر گنیش رکھ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس کے لیے حاملہ خاندان کے افراد سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا۔

ڈاکٹر گنیش رکھ کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے قتل کے خلاف ہمارا یہ اقدام 2012 میں شروع ہوا تھا۔ بعد میں کئی ریاستیں اور افریقی ممالک اس میں شامل ہو گئے۔ "اگر کسی خاندان میں لڑکی پیدا ہوتی ہے، تو ہم پوری میڈیکل فیس معاف کر دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس مثبت اقدام کے نتیجے میں آس پاس کے علاقوں میں لڑکیوں کے جنین کے قتل کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ ڈاکٹر گنیش کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے ابتدائی دنوں میں جب بھی کسی کے ہاں لڑکی کی پیدائش ہوئی تو گھر والے اسے دیکھنے تک نہیں آتے تھے۔

جب لڑکی ہوتی تھی تو ہسپتال کی فیس دینے سے بھی انکار کر دیتے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ جب لڑکا پیدا ہوتا تو وہ ہر کام خوشی خوشی کرتے تھے۔ ایسے میں ہم نے فیس معاف کرنے کا فیصلہ کیا جب لڑکی ہوتی تھی۔