لکھنؤ پر لذیذ اور متنوع کھانوں کی وراثت کے اعتراف میں یونیسکو کی تخلیقی شہر کی مہر

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 01-11-2025
لکھنؤ پر  لذیذ  اور متنوع کھانوں کی وراثت کے اعتراف میں یونیسکو کی  تخلیقی شہر  کی مہر
لکھنؤ پر لذیذ اور متنوع کھانوں کی وراثت کے اعتراف میں یونیسکو کی تخلیقی شہر کی مہر

 



اقوام متحدہ:  لکھنؤ کو اس کے امیر اور متنوع کھانوں کی وراثت کے اعتراف میں یونیسکو کے ’’تخلیقی شہروں‘‘ کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے آوزولے نے 58 شہروں کو اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) کے تخلیقی شہروں کے نیٹ ورک کے نئے اراکین کے طور پر نامزد کیا ہے۔ اس نیٹ ورک میں اب 100 سے زائد ممالک کے 408 شہر شامل ہو چکے ہیں۔

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کو ’’ذائقہ شناسی‘‘ (Gastronomy) کے زمرے میں تسلیم کیا گیا ہے۔

ہندوستان کے مستقل مشن برائے یونیسکو نے سوشل میڈیا پر کہا، ’’یہ ہندوستان کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ لکھنؤ کے امیر کھانوں کی وراثت کو اب عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔‘‘

’’ورلڈ سٹیز ڈے 2025 (30 اکتوبر) کے موقع پر لکھنؤ کو یونیسکو کا تخلیقی شہر برائے ذائقہ شناسی قرار دیا گیا ہے۔ لکھنؤ ان 58 نئے شہروں میں شامل ہے جو یونیسکو کے تخلیقی شہروں کے نیٹ ورک(UCCN) کا حصہ بنے ہیں۔ یو سی سی این، جس میں اب 100 سے زائد ممالک کے 408 شہر شامل ہیں، تخلیق اور ثقافت کو پائیدار شہری ترقی کے کلیدی عوامل کے طور پر فروغ دیتا ہے۔‘‘

لکھنؤ اپنے روایتی اور ذائقہ دار کھانوں کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کی مشہور اسٹریٹ فوڈ ’’چات‘‘ سے لے کر اودھی کھانے اور مزیدار مٹھائیاں پوری دنیا میں معروف ہیں۔

یہ اعزاز، جو ورلڈ سٹیز ڈے کے موقع پر دیا گیا، ان شہروں کو سراہنے کے لیے ہے جو تخلیق کو پائیدار شہری ترقی کی طاقت کے طور پر فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں اور جنہوں نے مضبوط اور متحرک برادریوں کی تعمیر میں اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا ہے۔

آڈرے آوزولے نے کہا، ’’یونیسکو کے تخلیقی شہر یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ثقافت اور تخلیقی صنعتیں ترقی کے حقیقی محرک بن سکتی ہیں۔ 58 نئے شہروں کے شامل ہونے سے ہم ایک ایسے نیٹ ورک کو مضبوط کر رہے ہیں جہاں تخلیق مقامی پہلوں کی حمایت کرتی ہے، سرمایہ کاری کو متوجہ کرتی ہے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہے۔‘‘

یو سی سی این، جو 2004 میں قائم ہوا، ان شہروں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے جو ثقافت اور تخلیق کے ذریعے جامع اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھاتے ہیں۔ یہ ایسے اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو روزگار پیدا کرتے ہیں، ثقافتی زندگی کو مضبوط بناتے ہیں اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔

یو سی سی این شہروں کے درمیان تعاون، تجربات کے تبادلے، حل کے اشتراک کو فروغ دیتا ہے اور اراکین کو ایک دوسرے سے تحریک حاصل کرنے اور اپنی ثقافتی پالیسیوں کے معاشی، سماجی اور ماحولیاتی اثرات کو بہتر بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

یونیسکو نے کہا کہ نئے نامزد تخلیقی شہر — جیسے کسومو (کینیا) اور نیو اورلینز (امریکہ) موسیقی کے لیے، ریاض (سعودی عرب) ڈیزائن کے لیے، ماتوسینوس (پرتگال) اور کوئیانکا (ایکواڈور) ذائقہ شناسی کے لیے، الجیزہ (مصر) فلم کے لیے، رووانیمی (فن لینڈ) فنِ تعمیر کے لیے، مالانگ (انڈونیشیا) میڈیا آرٹس کے لیے، اور ایبریسٹ وِتھ (برطانیہ) ادب کے لیے — یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح مقامی تخلیق ایک مخصوص ثقافتی مہارت کو فروغ دیتی ہے جو اپنی سرزمین سے جڑی ہوتی ہے اور سماجی ہم آہنگی اور معاشی حرکیات پیدا کرتی ہے۔

تخلیقی شہروں کا نیٹ ورک اپنی سالانہ کانفرنس 2026 میں اساویرہ (مراکش) میں منعقد کرے گا، جسے 2019 میں موسیقی کے لیے تخلیقی شہر قرار دیا گیا تھا۔