ٹوکیو اولمپکس: 41سال کے بعد ہندوستان نے جیتا ہاکی میں میڈل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-08-2021
جرمنی کو دیدی شکست
جرمنی کو دیدی شکست

 

 

ٹوکیو: ہندوستانی ہاکی ٹیم نے اولمپکس ہاکی میں جرمنی کو 5-4 سے ہرا کر برونز میڈل جیت لیا ہے۔

یہ 41 سال بعد ہوا ہے جب ہندوستان کو اولمپکس میں کوئی میڈل ملا ہے۔

جرمنی نے بہت جلد ہی برتری حاصل کرلی تھی۔

جرمنی پہلے تین منٹ میں جارحانہ تھا۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم میچ میں واپس آگئی۔ دوسری جانب ہندوستان کو پانچویں منٹ میں پنالٹی کارنر ملا لیکن روپندر پال سنگھ گول سے محروم رہے۔ہندوستان بھی بھرپور طریقے سے حملہ کر تا رہا۔ پہلے کوارٹر کے اختتام پر اسکور 1-0 تھا۔

 دوسرے کوارٹر میں سمرنجیت سنگھ نے گول کرکے اسکور 1-1 سے برابر کردیا۔ اس کے بعد جرمنی کے نیکلاس ویلن نے گول کر کے ایک بار پھر ٹیم کو 2-1 کی برتری دلا دی۔ چند منٹ بعد جرمنی نے ایک اور گول کر کے 3-1 کی برتری حاصل کر لی۔ لیکن دوسرے کوارٹر کے اختتام کے پانچ منٹ کے اندر ہندوستان نے دو گول کرکے اسکور 3-3 سے برابر کردیا۔ ہاردک سنگھ نے ہندوستان کے لیے دوسرا گول پنالٹی کارنر سے کیا۔

دوسری جانب ہرمن پریت نے تیسرا گول کر کے ہندوستان کو میچ میں 3-3 کی سطح پر پہنچا دیا۔ آسٹریلیا سے ہاری تھی جرمنی مردوں کے سیکشن کے دوسرے سیمی فائنل میں جرمنی آسٹریلیا سے 1-3 سے ہار گیا تھا۔

ساتھ ہی پول میچ میں جرمنی کو بیلجیئم کے ہاتھوں 3-1 سے شکست بھی ہوئی۔ یعنی ہندوستان اور جرمنی کی ٹیمیں کھیلوں کے لحاظ سے تقریبا ایک ہی سطح پر تھیں۔ کانسی کے تمغے کا مقابلہ ایک دباؤ کا شکار ہوگا اور جو ٹیم اسے بہتر طریقے سے سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے وہ بھی تمغہ جیت سکتی ہے۔

 چالیس سال بعد امید۔ ہندوستان نے آخری بار 1980 کے ماسکو اولمپکس میں فائنل میں جگہ بنائی تھی اور ٹیم نے اپنے آٹھ سونے کے آخری تمغے جیتے تھے۔ تب سے ، ہندوستانی ہاکی کا معیار نیچے کی طرف چلا گیا تھااور ٹیم اس اولمپکس سے پہلے بھی آخری 4 میں جگہ نہیں بنا سکی ہے۔

سال 1972 کے بعد پہلی بار پول مرحلے میں 4 میچ جیتے۔

ٹیم انڈیا نے 1972 کے بعد پہلی بار ٹوکیو میں پول مرحلے میں 4 یا اس سے زیادہ میچ جیتے۔ 1972 کے اولمپکس میں ہندوستان نے پول میں 7 میں سے 5 میچ جیتے۔

اس کے بعد ، ہندوستان 2016 کے اولمپکس تک گروپ مرحلے میں 3 سے زیادہ میچ نہیں جیت سکا۔ 1984 سے 2016 تک ہندوستان ٹیم کبھی بھی گروپ مرحلے میں 2 سے زیادہ میچ نہیں جیت سکی۔

ہندوستان نے مردوں کی ہاکی میں 8 طلائی تمغے جیتے ہیں۔ ہندوستان نے مردوں کی ہاکی میں اولمپکس میں سب سے زیادہ تمغے جیتے ہیں۔

ٹیم نے 1928 ، 1932 ، 1936 ، 1948 ، 1952 ، 1956 ، 1964 اور 1980 اولمپکس میں طلائی تمغے جیتے۔ اس کے علاوہ ، اس نے 1960 میں چاندی اور 1968 ، 1972 اور 2021 (ٹوکیو اولمپکس 2020) میں کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔

ہندوستانی ٹیم تمغے کی مستحق ہے۔

 فتح کے بعد کپتان منپریت سنگھ نے کہا- میرے خیال میں کھلاڑیوں نے اس اولمپکس میں بہت محنت کی ہے اور وہ تمغوں کے مستحق ہیں۔ میری خوشی کے اظہار کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ ہمارے گول کیپر سریجیش نے کہا تھا کہ جرمنی کا میچ پریشر میچ ہے۔

 من پریت نے کہا کہ سری جیش نے ہمیں کہا کہ فطری کھیل سے لطف اندوز ہوں اور کھیلیں۔ اگر تم تمغوں اور دباؤ کے بارے میں بہت زیادہ سوچتے ہو تو تم پرفارم نہیں کر پاؤ گے۔ ہمیں اپنا بہترین دینا تھا اور ہم نے یہی کیا۔ شروع سے آخر تک ہم نے ہمت نہیں ہاری۔ دباؤ سے لطف اندوز ہوا۔

 ٹیم انڈیا کی ڈیڑھ سال کی محنت رنگ لائی۔ ہندوستانی کوچ گراہم ریڈ نے کہا - پچھلے میچ میں دباؤ اور تناؤ تھا ، لیکن ہم متوازن تھے۔ سب کچھ بہت اچھا ہوا۔ گول کیپر پی آر سریجیش نے بتایا کہ اس نے ڈیڑھ سال تک سخت محنت کی ہے۔ ہمارا واحد مقصد جیتنا تھا۔ اب ڈیڑھ سال کی محنت رنگ لائی ہے۔

وزیراعظم نے کہا ’مبارک ہو

پی ایم مودی نے ٹیم انڈیا کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کو اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے۔ یہ دن ہر ہندوستانی کے ذہن میں ہمیشہ موجود رہے گا۔ ٹیم انڈیا کو کانسی جیتنے پر مبارکباد۔ اس نے ہمارے ملک کے نوجوانوں کو نئی امید دی ہے۔ بھارت کو اپنی ہاکی ٹیم پر فخر ہے۔