جیت کا ہدف

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-01-2022
جنوبی افریقہ کوجیت کے لیے 212 رنز کا ہدف
جنوبی افریقہ کوجیت کے لیے 212 رنز کا ہدف

 

 

کیپ ٹاؤن: ٹیسٹ جیتنے کے لیے 212 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے تیسرے دن کھیل ختم ہونے تک اپنی دوسری اننگز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 101 رنز بنا لیے۔ کیگن پیٹرسن 48 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہیں۔ جسپریت بمراہ نے میزبان کپتان ڈین ایلگر کو وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ اس وکٹ کے ساتھ ہی اسٹمپ ڈکلیئر ہو گئے۔ جنوبی افریقہ کو چوتھے دن سیریز جیتنے کے لیے 111 رنز درکار ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم کو 8 وکٹوں کی ضرورت ہے۔

 ایلگر پہلے ہی باہر ہے۔ ایلگر کو امپائر نے روی چندرن اشون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا لیکن افریقی کپتان کو ڈی آر ایس نے بچایا۔ گیند اسٹمپ کے اوپر سے جا رہی تھی۔ ایڈن مارکرم کو محمد شامی نے آؤٹ کر کے بھارت کو پہلی کامیابی دلائی۔

 جمعرات کو تیسرے دن کا کھیل رشبھ پنت کے حصے میں آیا۔ پنت نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 139 گیندوں میں 100 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔ رشبھ نے 14 اننگز کے بعد ٹیسٹ میں سنچری بنائی۔

اس سے قبل انہوں نے گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں سنچری بنائی تھی۔ اس کے بعد پنت نے احمد آباد ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 118 گیندوں میں 101 رنز بنائے۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں رشبھ کی چوتھی اور جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی سنچری ہے۔

کرکٹ کے گلیاروں میں رشبھ پنت کی سنچری اننگز کی زبردست تعریف کی جا رہی ہے۔ وریندر سہواگ نے ٹویٹ کیا اور لکھا – رشبھ پنت کی طرف سے ناقابل یقین اننگ۔ صرف دو دیگر بلے باز دوہرے ہندسے تک پہنچے اور اکیلے ہی ہندوستان کو کھیل میں برقرار رکھا۔ پنت صرف ایکس فیکٹر ہی نہیں بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہندوستان کے سب سے بڑے میچ جیتنے والے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔

 انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے ٹوئٹر پر لکھا – یہ ٹیسٹ کرکٹ کی بہترین سنچریوں میں سے ایک ہے۔

 پنت نے میدان کے چاروں طرف چوکوں اور چھکوں کی زبردست بارش کی۔ ان کی اننگز کے دوران ایک لمحہ ایسا آیا جب ان کے ہاتھ سے بیٹ چھوٹ گیا۔ درحقیقت ہندوستانی اننگز کے دوران ڈین اولیور 60 واں اوور کر رہے تھے اور پہلی ہی گیند پر پنت نے بیٹ کو زوردار انداز میں سوئنگ کیا لیکن شاٹ کھیلنے کے بعد گیند ایک طرف چلی گئی اور بیٹ دوسری طرف گر گیا۔

8حالانکہ اس گیند پر ٹیم انڈیا کو کوئی رن نہیں ملا، لیکن پنت کے ہاتھ سے بلے کا چھوٹ جانے سے وہ سرخیوں میں آگئے۔ شاید بہت زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے پنت کے ہاتھ سے بیٹ گر گیا تھا۔ رشبھ نے جلد ہی اپنے دستانے تبدیل کر لیے۔ بعد میں بیٹ کو اٹھانے کے بعد رشبھ کو بار بار اسے چومتے بھی دیکھا گیا۔