آج سے شروع ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-10-2021
آج سے شروع ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ
آج سے شروع ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ

 

 

دبئی : تیار ہوجائیں۔ آج سے بج رہا ہے کرکٹ کی دنیا میں بگل ۔ سب سے بڑی جنگ کا آغاز ہوگا جو کرکٹ کی دنیا میں ٹی ٹوئنٹی فورمیٹ کے نئے کنگ کا ہوگا فیصلہ ۔ سب نے کمر کس لی ہے اور سب نے قوت بازو دکھانے کی تیاری کر لی ہے ۔لیکن کہتے ہیں کہ کرکٹ موقع کا کھیل ہے۔ جس کا دن اس کا میچ۔ اس لیے ابھی صرف اندازے اور دعوے ہوسکتے ہیں لیکن نئے کنگ کا انتظار فائنل تک کرنا ہوگا۔ فائنل 14 نومبر کو ہوگا۔

پانچ سال کے طویل وقفے کے بعد ایک بار پھر ٹی 20 ورلڈ کپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ 17 اکتوبر سے کرکٹ کی یہ عظیم جنگ شروع ہوگی۔ پہلا میچ عمان اور پاپوا نیو گنی کے درمیان کھیلا جائے گا۔

 میزبان کون ہوگا؟

ورلڈ کپ 2021 عمان اور متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا جا رہا ہے ، لیکن اس کی میزبانی ہندوستان اور بی سی سی آئی کریں گے۔ پہلے اسے ہندوستان میں ہی منظم کیا جانا تھا ، لیکن کورونا وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے اسے متحدہ عرب امارات اور عمان منتقل کردیا گیا۔

کتنی ٹیمیں حصہ لیں گی؟

ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 میں 16 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ پہلا راؤنڈ کوالیفائنگ راؤنڈ کا ہے۔ اس میں 8 ٹیموں کو 4-4 کے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ دونوں گروپوں کی ٹاپ 2 رینکنگ ٹیمیں مین گروپ مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔

 کوالیفائنگ راؤنڈ میں آٹھ ٹیمیں بنگلہ دیش ، سری لنکا ، آئرلینڈ ، نیدرلینڈز ، سکاٹ لینڈ ، نمیبیا ، عمان اور پاپوا نیو گنی ہیں۔ مرکزی گروپ مرحلے کو سپر 12 بھی کہا جاتا ہے۔ سپر 12 کے دو گروپ اور اس میں شامل ٹیمیں مندرجہ ذیل ہیں۔

 گروپ 1: انگلینڈ ، آسٹریلیا ، جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیز ، اے1 اور بی2۔

گروپ 2: ہندوستان ، پاکستان ، نیوزی لینڈ ، افغانستان ، بی1 اور اے2۔

 سپر 12 میں 30 میچ ہوں گے۔ دونوں گروپوں کی ٹاپ 2 ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچیں گی۔ اس طرح پورے میچ سمیت 45 میچ کھیلے جائیں گے۔

پوائنٹس کیسے حاصل کریں؟

گروپ مرحلے میں ہر میچ میں جیتنے والی ٹیم کو 2 پوائنٹس دیئے جائیں گے۔ ٹائی کی صورت میں سپر اوور فیصلہ کرے گا۔ دوسری طرف اگر سپر اوور ممکن نہ ہو یا میچ کسی وجہ سے منسوخ ہو جائے تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملے گا۔ ہارنے والی ٹیم کو کوئی پوائنٹس نہیں ملیں گے۔ اگر دو ٹیموں کے گروپ مرحلے میں یکساں پوائنٹس ہیں تو جیت کی تعداد اور ان کے درمیان نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا کہ کون سی ٹیم آگے بڑھے گی

کیا ڈی آر ایس  استعمال کیا جائے گا؟

 ڈی آر ایس ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پہلی بار استعمال کیا جائے گا۔ ہر ٹیم کو ڈی آر ایس کے دو چانس دیئے جائیں گے۔ یہ 2016 ٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال نہیں ہوا تھا۔

اگر میچ برابر ہو جائے تو کیا ہوتا ہے؟

اگر ورلڈ کپ کے دوران کوئی میچ برابر ہوتا ہے تو ٹیمیں سپر اوور کھیلیں گی۔ اگر سپر اوور بھی ٹائی پر ختم ہوتا ہے تو ٹیمیں سپر اوور کھیلنا جاری رکھیں گی جب تک کہ میچ کا فیصلہ نہ ہو جائے۔ اگر سپر اوور ممکن نہ ہو تو موسمی حالات یا وقت کی کمی کی وجہ سے میچ کو ٹائی قرار دیا جائے گا اور ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا جائے گا۔

اگر سیمی فائنل کے دوران کوئی نتیجہ حاصل نہیں کیا جا سکتا تو وہ ٹیمیں جو سپر 12 گروپ میں بہتر ہو کر فائنل میں پہنچیں گی۔ فائنل میں بھی اگر میچ کسی وجہ سے مکمل نہ ہوا تو دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دیا جائے گا۔ گروپ میچز کے لیے کوئی ریزرو ڈے نہیں ہے۔ سیمی فائنل اور فائنل کے لیے ایک مخصوص دن ہے۔

کون سی ٹیمیں ورلڈ کپ جیت سکتی ہیں؟

ہندوستان ، پاکستان ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیم اس میگا ٹورنامنٹ کو جیتنے کے مضبوط دعویدار ہیں۔ 2016 کے ایڈیشن میں ویسٹ انڈیز ، انگلینڈ ، نیوزی لینڈ اور ہندوستان کی ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں۔

ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو کیا ملے گا؟

ورلڈ کپ میں فاتح ٹیم کو 1.6 ملین ڈالر (تقریبا 120 120 ملین) کا انعام دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ رنر اپ ٹیم کو 8 لاکھ ڈالر (تقریبا 6 6 کروڑ روپے) ملیں گے۔ ساتھ ہی سیمی فائنل میں ہارنے والی دونوں ٹیموں کو 4 لاکھ امریکی ڈالر یعنی 3 کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔

 کیا تماشائی میچ دیکھ سکیں گے؟  دبئی میں تقریبا 70 70 فیصد تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ اسی وقت ، ابوظہبی میں ، تماشائی اسٹیڈیم میں آئیں گے اور میچ دیکھیں گے۔ عمان کے دارالحکومت مسقط میں صرف 3 ہزار تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔