ورلڈ کپ: پاکستان چت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-11-2021
ڈی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: پاکستان چت۔آسٹریلیا فٹ
ڈی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: پاکستان چت۔آسٹریلیا فٹ

 

 

 

دبئی : ٹی20 ورلڈ کپ کے دبئی ا سٹیڈیم میں دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا۔پاکستان کا وہ خواب بکھر گیا جو ورلڈ کپ میں ہندوستان کو پہلے میچ میں ہرانے کے بعد دیکھا تھا۔ایک سنسنی خیز میچ نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ کیچ گراو تو میچ ہار جاو۔ دوسرے سیمی فائنل میں کچھ ایسا ہی ہوا ۔ناقض فیلڈنگ نے پاکستان کو چت کردیا ۔

آسٹریلیا نے 177 رنز کا ہدف 19 اوررز میں مکمل کر لیا۔ پاکستان کو حسن علی اور شاہین آفریدی کا اوور مہنگا پڑا اور 19ویں اوور میں آسٹریلیا کے مارکس اسٹوئنس نے پے در پے دو چھکے لگا کر میچ اپنے نام کر لیا۔

پاکستان کے 177 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی پہلی وکٹ ایک رنز پر ہی گر گئی، آؤٹ ہونے والے بیٹسمین ایرون فنچ تھے جنہیں شاہین شاہ آفریدی نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔

کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش نے دھواں دھار بیٹنگ شروع کردی۔ تاہم آسٹریلیا کی دوسری وکٹ مچل مارش کی صورت میں 52 رنز پر گری جنہوں نے 22 گیندوں پر 28 رنز بنائے تھے۔

آسٹریلیا کو تیسرا نقصان اسمتھ کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 5 رنز بناکر شاداب خان کی گیند پر 77 کے مجموعے پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ ڈیوڈ وارنر نے رنز بنانے کی رفتار جاری رکھی لیکن انہیں 89 پر شاداب خان نے کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروادیا۔ پاکستان کو پانچویں کامیابی 7 رنز بنانے والے گلین میکسویل کی صورت میں ملی اور انہیں بھی شاداب خان نے 96 کے مجموعے پر کیچ آؤٹ کروایا۔

تاہم اس کے بعد مارکس اسٹوئنس اور میتھیو ویڈ نے پاکستانی بولرز کو خاطر میں لائے بغیر آسٹریلیا کو فتح دلوا کر فائنل میں پہنچا دیا۔ مارکس اسٹوئنس نے 31 گیندوں پر 40 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی جبکہ ان کا ساتھ دوسرے اینڈ پر موجود میتھیو ویڈ نے 17 گیندوں پر 41 رنز کی اننگز کھیلی اور میچ ختم کرکے مین آف دی میچ ٹھہرے۔

اس سے قبل پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے فخر زمان نے آخری اوور میں دو چھکے لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

awazurdu

پاکستان کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں اس ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ٹوٹل بنایا تھا۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے چار وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے ہیں جو کہ دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں اس ورلڈکپ کا سب سے بڑا اسکور تھا۔پاکستان کی پہلی وکٹ 71 کے مجموعی سکور پر گری۔ بابر اعظم 39 رنز بنا کر زمپا کی گیند پر وارنر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ محمد رضوان نے ٹورنامنٹ کی اپنی تیسری نصف سنچری بنائی اور وہ 56 گیندوں پر 67 رنز بنا کر مچل سٹارک کی گیند ہر کیچ آؤٹ ہوئے۔آصف علی 19ویں اوور میں کیومن کی گیند پر کوئی رنز بنائے بغیر سٹوین سمتھ ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد شعیب ملک بھی مچل سٹاک کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ قبل ازیں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

اکستان کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ’جس طرح سے ہم نے پہلے ہاف میں شروعات کی، ہم نے جو سوچا میچ اس کے مطابق تھا۔ لیکن ہم نے آخر میں انہیں بہت زیادہ موقع دیا۔

اگر ہم نے وہ (میتھیو ویڈ کا) کیچ لیا ہوتا تو شاید فرق پڑ جاتا۔‘ ’لیکن جس طرح سے ہم نے یہ ٹورنامنٹ کھیلا، میں بطور کپتان بہت مطمئن ہوں۔ مجھے امید ہے کہ ہم اس کے بعد اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کریں گے۔‘اگر ہم نے ٹورنامنٹ میں اتنا اچھا کھیلا ہے، تو ہمارا اعتماد یقینی طور پر بڑھے گا اور ہم اسی طرح کھیلنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔‘ ’ہم نے کھلاڑیوں کے لیے جو رولز طے کیے تھے، ان سب نے بہت اچھے طریقے سے اسے انجام دیا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جس طرح سے تماشائیوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم نے ایک ٹیم کے طور پر اس سے بہت لطف اٹھایا۔ میں اس کے لیے بہت شکر گزار ہوں۔‘

awazurdu

فاتح ٹیم آسٹریلیا کے کپتان ارون فنچ نے کہا کہ’ یہ کرکٹ کا زبردست کھیل تھا۔ جس طرح سے میتھیو ویڈ نے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا تھا وہ شاندار تھا، مارکس سٹوئنس کے ساتھ شراکت بہت اہم تھی۔‘ ٹی20 کرکٹ میں آپ کو وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ اچھا ملتا ہے۔ میں نے سوچا کہ آج ہم بہت اچھے نہیں تھے کیونکہ ہم نے دو کیچ مس کیےگو کہ وہ مشکل تھے۔ لیکن آج ہم نے جو دکھایا وہ یہ تھا کہ آپ کو اپنے تمام کھلاڑیوں کی ضرورت ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’میں ٹاس ہارنے اور بورڈ پر ٹوٹل ڈالنے اور اس کا دفاع کرنے کی امید کر رہا تھا، لیکن آخر میں اس ہدف کا پیچھا کرنا اچھا تھا۔

یاد رہے کہ ‘2010   اور 2021 کے دونوں سیمی فائنل میں مشترکہ بات

دونوں میں  خاص بات یہ رہی کہ  آسٹریلیا کے بائیں ہاتھ کے بیٹرز نے پاکستان سے فتح چھینی۔ 2010 میں مائیکل ہسی نے اور 2021 میں میتھیو ویڈ نے پاکستان کی ہنسی آنسوؤں میں تبدیل کی۔ 2010 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں مائیکل ہسی نے آخری اوور میں سعید اجمل کو 3 چھکے اور ایک چوکا مار کر اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچایا تو 2021 میں میتھیو ویڈ نے 19 ویں اوور میں شاہین کو 3 چھکے رسید کر کے میچ ہی ختم کردیا۔ 2010 میں مائیکل ہسی نے 24 گیندوں پر ناقابل شکست 60 رنز جبکہ 2021 میں میتھیو ویڈ نے 17 گیندوں پر 41 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا 2010 میں پاکستان کو سیمی فائنل میں شکست دے کر فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں ہار گیا تھا۔ اس بار بھی آسٹریلیا نے سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دی ہے ،کیا اس بار کینگروز ورلڈکپ ٹرافی اٹھانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں سے جو بھی جیتے وہ ٹی ٹوئنٹی کا نیا ورلڈ چیمپئن ہوگا۔ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا فائنل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان 14 نومبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔