شیخ رشید :والد کی قربانیوں نے بنا دیا کرکٹ کی دنیا کا نیا مینار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 07-02-2022
شیخ رشید :والد کی قربانیوں نے بنا دیا کرکٹ کی دنیا کا نیا مینار
شیخ رشید :والد کی قربانیوں نے بنا دیا کرکٹ کی دنیا کا نیا مینار

 

 

شیخ محمد یونس : حیدرآباد

اب ہم لوگوں کو کرائے کے مکان میں رہنے کی ضرورت نہیں،ہم اپنا مکان لے سکتے ہیں

یہ الفاظ ہیں ہندوستان کی فاتح عالم انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شیخ رشید کے ہیں جو انہوں نے اپنے والد شیخ بالشا سے ٹیلی فون پربات کرتے ہوئے ادا کیے۔یاد رہے کہ شیخ رشید ایک غریب خاندان کا چشم و چراغ ہے جس کے والد نے اس کو کرکٹر بنانے کے لیے زبردست جدوجہد کی اورمشکلات کا سامنا کیا۔ مگر ورلڈ کپ کی جیت کے ساتھ اس کی زندگی بدل گئی کیونکہ بی سی سی آئی نے فاتح ٹیم کے ہر رکن کو چالیس لاکھ روپئے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

یقینا یہ رقم اب ایک خاندان کی زندگی بدلنے کی بنیاد بنے گی مگریہ انعام صرف ورلڈ کپ کی فتح کا نہیں بلکہ یہ شیخ رشید کی جدوجہد اور محنت کے ساتھ ان کے والد شیخ بالی شاہ کی بڑی قربانیوں کا بھی ہے۔

سیمی فائنل اور فائنل میں میں شیخ رشید نےانڈر 19 ورلڈ کپ میں شاندار مظاہرے پر شیخ رشید کو بی سی سی آئی نے چالیس لاکھ روپیے انعام کا اعلان کیا ہے۔۔شیخ رشید متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ معاشی مسائل کا بھی شکار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ انعام کی رقم سے ایک چھوٹا سا گھر خریدیں گے کیونکہ ان کے خاندان کے پاس مکان نہیں ہے ۔ بقیہ رقم وہ اپنے کیرئیرکے لئے صرف کریں گے۔

awaz

شیخ رشید اپنے والدین کےساتھ


انڈر 19 انڈین کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شیخ رشید ریاست آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور کے ملیا پالم موضع میں پیدا ہوئے۔ شیخ رشید کو کرکٹر بنانے میں ان کے والدین کا اہم کردار ہے۔ شیخ بالشا نے اپنے بیٹے کو بہترین کرکٹر بنانے کے لئےکئی قربانیاں دیں یہاں تک کہ اپنی ملازمت کو بھی ترک کیا۔

ورلڈ کپ یاد گار رہا 

 ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ۔سیمی فائنل اور فائنل میں میں شیخ رشید نے بہترین بلے بازی کی۔ آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں شیخ رشید نے 94 رن کی شاندار باری کھیلی اور پھر فائنل میچ میں انگلینڈ کے خلاف نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا۔

شیخ رشید نے بہترین کھیل کے ذریعے اپنی ایک منفرد شناخت بنائی ہے ۔انہوں نے ایشیاء کپ 2021 میں بھی بہترین کھیل کے مظاہرے کے ذریعہ انمٹ نقوش چھوڑے تھے اور اب ورلڈ کپ میں بھی اپنے بہتر مظاہرے کو برقرار رکھتے ہوئے ایک تاریخ رقم کی ہے۔

بہت محنت کی ہے

  شیخ رشید کے والد شیخ بالی شاہ نے کہا کہ ان کے بیٹے کو مشکل سے یہ مقام ملا ہے۔نئی نسل کے بچوں کے لئے وہ رول ماڈل ہیں۔ان کے خاندان کا تعلق متوسط طبقہ سے ہے۔ابتدا میں کھیل کے سلسلہ میں ان کے فرزند نے کافی جدوجہد کی اورمقامی اکیڈیمی میں تربیت حاصل کی۔انہوں نے بتایاکہ کوچ کرشنا، نرمل اورامتیاز سے ان کے فرزند نے تربیت حاصل کی جنہوں نے ان کے فرزند کی کافی مدد کی۔وہ پریکٹس اور فٹنس میں روزانہ 8گھنٹے صرف کرتا تھا۔شیخ رشید کے والد نے کہاکہ ان کے دوستوں نے بھی ان کی مالی مدد کی۔

awaz

راہل ڈراورڈ کے ساتھ شیخ رشید


والدین کے خواب

وہ انٹرنیشنل ٹسٹ اورون ڈے کرکٹ میں اپنے بیٹے کودیکھنا چاہتے ہیں۔یہی ان کی خواہش ہے۔شیخ رشید کی والدہ نے کہا کہ ابتدا میں کئی افراد نے کرکٹ کھیلنے سے ان کے بیٹے کو روکا تھا۔وہ اس کو کرکٹ کے بجائے تعلیم حاصل کرنے کا مشورہ دیا کرتے تھے تاہم بیٹے میں کرکٹ کے تئیں جذبہ دیکھ کر اس کے والد اس کو پریکٹس کے لئے لے جانے لگے۔

پہلے رشید گھر کے قریب کھیلاکرتا تھا بعد ازاں دوسرے مقامات پر اس نے کرکٹ کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ خواہش ہے کہ رشید مزید ترقی کرے۔ہندوستان ایسے ہی کرکٹ میچس جیتے۔رشید کی والدہ نے کہاکہ ان کے فرزند کے مظاہرہ پر ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہا اوران کو رات میں نیند بھی نہیں آئی۔وہ اپنے بیٹے کو باربار کھیلتا ہوا دیکھنا چاہتی ہیں۔

ہیرا شناس کوچ

شیخ رشید میں بہترین صلاحیتیں ہیں اور ان کی صلاحیتوں کوان کے کوچ کرشنا راو نے محسوس کیا جن کا کہنا ہے کہ رشید صورتحال کے لحاظ سے کھیل میں تبدیلی لانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ شیخ رشید نے مسلسل بہترین مظاہرے کے ذریعے ایک مثال قائم کی ہے ۔

جیت کا جشن

والدین کی دعائیں اور محنت ورلڈ کپ میں شاندار کامیابی پر شیخ رشید کےآبائی ضلع گنٹور میں رات بھر جشن کا ماحول تھا۔ شیخ رشید نے کہا کہ ورلڈ کپ میں کامیابی کی خوشی کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ ورلڈ کپ ان کے لئے ہمیشہ یادگار رہے گا کیونکہ ان کی کارکردگی کے باعث ان کے والدین خوشی و مسرت کے ساتھ ساتھ فخر محسوس کر رہے ہیں ۔ آج وہ جس مقام پر ہیں ان کے والدین کی کاوشوں اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔

 واضح رہے کہ ورلڈ کپ کے دوران شیخ رشید کورونا سے متاثر ہوئے تھے۔ تاہم ان کے عزم و حوصلے میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں آئی۔ شیخ رشید نے صحت یاب ہوتے ہی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے ملک و قوم کا سرفخر سے بلند کردیا ہے۔