شکیب الغنی :ماں کے زیور گروی رکھ کر خریدے گئے بلے سے بنایا عالمی ریکارڈ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-02-2022
شکیب الغنی :ماں کے زیور گروی رکھ کر خریدے گئے بلے سے بنایا عالمی ریکارڈ
شکیب الغنی :ماں کے زیور گروی رکھ کر خریدے گئے بلے سے بنایا عالمی ریکارڈ

 


محمد اکرم،موتیہاری/ بہار

یہ سن کر آپ کی آنکھیں نم ہو سکتی ہیں۔ یہ کہانی ہے ایک ماں کی قربانی کی اور ایک بیٹے کی محنت کی۔جو شکیب الغنی جمعہ کو پہلے فرسٹ کلاس میچ میں ڈرپل سنچری کے ساتھ سرخیوں میں ہے ،اس کے عالمی ریکارڈ کے پیچھے ایک بڑی اور جذباتی کہانی ہے۔ آج عالمی ریکارڈ بنانے پر ملک خوشی کا اظہار کر رہا ہے، لیکن دوسرا پہلو یہ ہے کہ انہوں نے ماں کے زیور گروی رکھ کر خریدے گئے بلے سے یہ عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔

شکیب الغنی آج جس سطح پر پہنچے ہیں اس میں ان کی والدہ کا کردار اہم ہے۔ دعا کے ساتھ اس کی ماں نے ہر قدم پر اس کا ساتھ دیا۔شکیب الغنی کے سادا سے گھر کے کمرے کی شیلف پر رکھی ٹرافیاں اور تمغے بتاتے ہیں کہ وہ آج اس مقام تک نہ پہنچتے اگر گھر والوں نے بچپن سے ہی اس کی حوصلہ افزائی نہ کی ہوتی۔ بات چیت میں اس کی والدہ کہتی ہیں ’’جب بھی شکیب کو بیٹ بلے کی ضرورت پڑی ہے ہم نے اسے انتظام کرکے دیا۔‘

شکیب الغنی کی والدہ اعظہ خاتون کہتی ہیں کہ ’’جب وہ رنجی میچ کھیل رہے تھے تو وہ مسلسل اللہ سے کامیابی کی دعائیں مانگ رہی تھیں۔ بالآخر اللہ نے اس کی دعا سن لی اور بیٹا اب بڑی کامیابی کے ساتھ گھر واپس آئے گا۔

قابل ذکر ہے کہ شکیب الغنی بہار کے موتیہاری شہر کا رہنے والا ہے۔ انہوں نے جمعہ کو کولکتہ میں رنجی ٹرافی میچ میں میزورم کے خلاف کھیلتے ہوئے 405 گیندوں میں 341 رنز بنا کر تین سنچریوں کا ریکارڈ بنایا۔ انہوں نے اس میچ میں 2 چھکوں اور 56 چوکوں کی مدد سے کرکٹ کی دنیا میں ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔

awazthevoice

شکیب کے اہلِ خانہ

شکیب الغنی کی عمر 22 سال ہے۔ وہ اپنے شہر کے ڈسٹرکٹ اسکول کا انٹر کا طالب علم ہے۔  موتیہاری ضلع بھوجپوری بولنے والا ہے۔ ضلعی ہیڈ کوارٹر کے شکیب اپنے والدین کے ساتھ اگوارہ، خدا نگر علاقہ میں رہتے ہیں۔ سادہ خاندان۔ اس کے والد ایک کسان ہیں اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ شکیب الغنی 6 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ والد کی زراعت خاندان کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ بڑے بھائی فیصل غنی بھی کرکٹر ہیں اور ریاستی سطح پر کھیلتے ہیں۔

آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے ان کی والدہ نے کہا، "اس نے اپنے بیٹے کے رانجی کھیلنے کے لیے زیور گروی رکھ کر تین بلے خریدے تھے۔ گھر سے نکلتے وقت اللہ سے دعا کی تھی کہ بیٹا لوٹ آئے تو گھر اور ملک کا نام روشن کر۔

وہ ہنستے ہوئے بھوجپوری میں کہتی ہیں - "تین بلے کے ساتھ تین سنچریاں اچھی اوسط ہے۔" انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیٹا مستقبل میں بھی اسی طرح کھیلتا رہے اور ملک، ریاست اور سماج کا نام روشن کرتا رہے۔  ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اس کی آنکھیں بھیگ گئیں۔ بولے، جب بھی ضرورت پڑی ہے شکیب کے بلے، اِل، ہمنی دہنی، کوئی کمی نئی کر دی ہے۔ وہ بتاتی ہے کہ اس کا بیٹا نمازی ہے۔ وہ کہتی ہیں "روز نماز پڑھیں۔ میدان میں بیٹا سنچری بعد بھی سجدہ کیا۔

awazthevoice

شکیب کے جیت کا جشن

بیٹے کی کامیابی پر والد محمد منان کو بھی بہت فخر ہے۔ آواز دی وائس نے بھوجپوری میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ شکیب نے اچھا کھیل کر نام روشن کیا ہے، بہار کا نام روشن کیا ہے، جو کہتے تھے اسے پورا کرتے تھے۔ کبھی یہ محسوس نہ ہونے دیں کہ ہم پورا نہیں کر پائیں گے۔ اسے کھیلنے کا شوق ہے۔ میں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اپنے طور پر کیا۔

نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’بچے کو وہ کرنے دینا چاہیے جو اس کے دل میں ہے، اسے مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ غیر ضروری دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا سارا وقت میدان میں گزارتا ہے۔ درجنوں میچوں کی امپائرنگ کرنے والے محمد بدیع کا کہنا ہے کہ شکیب الغنی بہت محنتی کھلاڑی ہیں۔ وہ بچپن سے ہی کرکٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ کئی اضلاع میں ان کی الگ شناخت ہے۔ تقریباً ہر میچ میں بہتر کارکردگی دکھائی دیتی ہے۔

بڑے بھائی فیصل غنی جو ریاستی سطح پر کرکٹ میچ کھیل چکے ہیں اور مستقبل کی تیاری کر رہے ہیں۔ وہ بتاتا ہے کہ ہم سب کے خواب پورے ہو رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں وہ آئی پی ایل اور ملک کے لیے کھیلے گا۔

awazthevoice

شکیب کے مختلف روپ

ہم دونوں بھائی بھی اپنے ضلع میں کرکٹ کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہماری کوششوں سے شہر میں کرکٹ گراؤنڈ تیار کیا گیا ہے، تاکہ بچوں کو کھیلنے کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

شکیب الغنی کے عالمی ریکارڈ بنانے کے بعد بہار بالخصوص ان کے شہر میں جشن کا ماحول ہے۔ ان کی کامیابی کی خبر ملتے ہی لوگ ان کے والدین کو مبارکباد دینے ان کے گھر پہنچ گئے۔ گھر والوں نے ایک دوسرے کا منہ بھی میٹھا کیا۔ ہفتہ تک مبارکباد دینے والوں کی آمد جاری ہے۔ ضلع کے ڈی ایم کپل اشوک، علاقے کے ایم ایل اے پرمود کمار اور علاقے کے ایم پی اور سابق وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ نے بھی گھر والوں کو فون کرکے مبارکباد دی ہے۔ سکیب الغنی کے ریکارڈ کے بارے میں جاننے کے لیے یہ پڑھیں