'اولمپکس گیمز: ٹوکیو میں 'ہند۔پاک ٹکر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-08-2021
نیزہ بازی کا ہوگا مقابلہ
نیزہ بازی کا ہوگا مقابلہ

 

 

ٹوکیو : ہندوستان اور پاکستان ،یہ دو نام جہاں بھی آتے ہیں ،وہاں خود بخود روایتی کشیدگی نمودار ہوجاتی ہے۔ بات سیاست کی ہو۔ جنگ کی یا کھیل کی۔ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان ٹکر توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔

یوں تو ہند پاک کے درمیان کرکٹ میں ٹکر ایک جنون پیدا کرتی ہے لیکن کرکٹ کا میدان ایک طویل عرصے سے سنسان پڑا ہے۔

لیکن اب کل یعنی ہفتے کو ٹوکیو اولمپکس میں دونوں ممالک آمنے سامنے ہیں۔ مقابلہ ہے نیزہ بازی کا ۔

 ویسے تو جیولن تھرو ہندوستان اور پاکستان میں کوئی مقبول کھیل نہیں بلکہ بہت سے لوگ تو اس کے بارے میں جانتے تک نہیں لیکن دونوں طرف کے شائقین کی اس کے فائنل میں غیر معمولی دلچسپی کی وجہ یہ ہے کہ فائنل مقابلے میں ہندوستان کے نیرج چوپڑا اور پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم ہیں جن ساتھ دس کھلاڑیوں کا مقابلہ ہوگا۔

 اس فائنل میں جہاں ایک طرف دونوں ممالک کو میڈل جیتنے کی امید ہے ، وہیں روایتی حریف کو ہرانے کا موقع بھی موجود ہے۔7 اگست کو ہونے والے جیولن تھرو کے فائنل میں کل 12 ایتھلیٹ حصہ لیں گے۔  ارشد ندیم ، نیرج چوپڑا اور دیگر 10 کھلاڑیوں نے میڈل رائونڈ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا دونوں اپنے اپنے گروپ میں پہلی پوزیشن پر تھے۔

 نیرج نے 86.65میٹر دور نیزہ پھینکا اور گروپ اے میں اول رہے جبکہ ارشد نے 85.16 میٹر دور نیزہ پھینک کر گروپ بی میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

 مجموعی طور پر نیرج پہلے اور ارشد تیسرے نمبر پر رہے جبکہ جرمنی کے جوہانس ویٹر نے 85.64 میٹر دور نیزہ پھینک کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔

 سوشل میڈیا پر اس فائنل کو ’’ہند۔پاک ٹکر‘‘ کا نام دیا جا رہا ہے اور نیرج اور ارشد کی ایک تصویر شیئر کی جارہی ہے جس میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملا رہے ہیں۔ یہ تصویر 2018 میں انڈونیشیا میں منعقد ہونے والی ایشین گیمز کی ہے جس میں نیرج نے طلائی جبکہ ارشد نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔

 واضح رہے کہ85.16 میٹر تک نیزہ پھینکنا ارشد ندیم کی بہترین کارکردگی نہیں ہے۔ اس سے قبل انھوں نے 2019 میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں منعقد ہونے والی سائوتھ ایشین گیمز میں 86.29 میٹر دور نیزہ پھینک کر ریکارڈ قائم کیا تھا اور اپنی اسی کارکردگی کی بنا پروہ ٹوکیواولمپکس میں براہ راست کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوئے تھے’’۔

نیرج گپتا نے کہا ہے کہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔انہیں پورا اعتماد ہے کہ وہ میڈل جیت لیں گے۔

ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو مقابلوں کے فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیت کر لائیں گے۔

حقیقت یہ ہے کہ ٹریک اینڈ فیلڈ ایونٹس یعنی ایتھلیٹکس کسی بھی اولمپک گیمز کی بنیادی توجہ ہوتی ہیں ، لیکن آج تک کسی بھی ہندوستانی نے ان ایونٹس میں میڈل نہیں جیتا۔

نیرج کی کہانی 

 برٹش انڈیا کے لیے کھیلنے والے نارمن پرچرڈ نے 1900 کے اولمپکس میں ایتھلیٹکس میں دو تمغے جیتے تھے ، لیکن وہ انگریز تھے ، ہندوستانی نہیں۔ جیولن پھینکنے والے نیرج چوپڑا ہفتہ کو ہندوستان کے 121 سال کے انتظار کو ختم کر سکتے ہیں۔

کوالیفائنگ میں 86 میٹر سے اوپر تھرو تھا۔ نیرج اس وقت بہترین فارم میں ہے۔ اس نے ٹوکیو اولمپکس میں برچھی پھینکنے کے کوالیفائنگ ایونٹ میں 86.65 میٹر پھینک دیا۔ اس نے کوالیفائنگ گروپ اے اور گروپ بی میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ نیرج کی ذاتی بہترین 88.06 میٹر ہے۔

اس تھرو سے انہوں نے 2018 ایشین گیمز کا طلائی تمغہ جیتا۔ اگر وہ فائنل میں اس کارکردگی کو دہراتے ہیں تو ان کا تمغہ جیتنے کے امکانات بہت بڑھ جائیں گے۔

 جرمن کوچ سے تربیت حاصل کی ہے۔ نیرج چوپڑا نے اپنی پھینکنے کی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے جرمنی کے بائیو مکینکس کے ماہر کلاؤس بارٹونٹز سے تربیت لی ہے۔ تب سے اس کی کارکردگی میں مستقل مزاجی ہے۔

۔ 5 بڑے مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتے

انڈین آرمی میں کام کرنے والے نیرج نے اپنے کیریئر میں اب تک 5 میگا اسپورٹس ایونٹس میں گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ اس نے ایشین گیمز ، کامن ویلتھ گیمز ، ایشین چیمپئن شپ ، ساؤتھ ایشین گیمز اور ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں گولڈ میڈلز جیتے ہیں۔ وزن کم کرنے کے لیے ایتھلیٹکس میں آیا۔ نیرج چوپڑا کا تعلق ہریانہ کے پانی پت ضلع سے ہے۔

اس نے وزن کم کرنے کے لیے ایتھلیٹکس میں شمولیت اختیار کی۔ جلد ہی اس نے عمر گروپ مقابلوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا شروع کیا اور کئی ٹورنامنٹ جیتے۔ 2016 میں انہوں نے ہندوستانی فوج میں شمولیت اختیار کی۔