ساوتھ ہیمپٹن:ٹسٹ کرکٹ کی 144 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ نے ورلڈ ٹسٹ چمپین ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ انگلینڈ کے شہر ساوتھ ہیمپٹن کے روز باؤل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ہندوستان کے 139 رنوں کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن اور راس ٹیلر کی 95 رنوں کی پارٹنرشپ نے نیوزی لینڈ کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔اس میچ میں کین ولیمسن نے 52 رنز بنائے جبکہ راس ٹیلر نے 47رنز بنائے۔
فائنل میں کچھ ایسا ہوا جس نے کرکٹ کی دنیاکو دنگ کردیا۔ نیوزی لینڈ یقینا فائنل میں آیا تھا لیکن کسی نے یہ نہیں سوچا تھا کہ ٹیم انڈیا کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹیسٹ بارش زدہ بھی تھا اور زبردست اتار چڑھاو کے ساتھ انجام کو پہنچا۔یقینا ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن ہندوستانی مداحوں کو زبردست مایوسی ہوئی ۔
حالانکہ تیز گیندباز محمد سمیع کی قیادت میں ہندوستانی گیندبازوں نے شاندار واپسی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کو آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پانچویں دن منگل کے روز پہلی پاری میں 249 رن پر روک دیا اور نیوزی لینڈ نے پاری میں 32 رن کی مختصر سبقت حاصل کرلی۔ محمد سمیع نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار وکٹ لئے ۔ اس کے علاوہ ایشانت شرما نے تین ،اشون نے دو اور جڈیجہ نے ایک کھلاڑی کو آوٹ کیاتھا ۔
Day 3 of the #WTC21 Final was an engaging affair. Relive the action 👇 pic.twitter.com/4DYSODCP8B
— ICC (@ICC) June 21, 2021
اس کے بعد ہندوستان نے اپنی دوسری اننگز میں سنبھل کر کھیلتے ہوئے 30 اوور کے کھیل میں سلامی بلے بازوں شبھمن گِل اور روہت شرما کے وکٹ کھو کر 64 رن بنا لیے ہیں اور اس کے پاس اب 32 رن کی سبقت حاصل ہو گئی ہے۔ میچ کا فیصلہ چھٹے دن بدھ کے روز جا کر ہوا جو اس میچ کے لیے ریزرو دن کے طور پر رکھا گیا ہے۔آخری دن کھیل کا نقشہ بدل گیا اور ہندوستان کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
ویرات کوہلی کے 44 اور اجنکیا راہانے کے 49 رنز کی بدولت ٹیم انڈیا نے پہلی اننگز میں 217 رنز بنائے، ٹیم انڈیا کی آخری پانچ وکٹیں صرف 35 رنز کے اضافے سے گریں۔
نیوزی لینڈ کے کائل جیمیسن نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے 31 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نیل ویگنر اور ٹرینٹ بولٹ نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔
For his match figures of 7/61, Kyle Jamieson is adjudged the Player of the Match 👏#WTC21 Final | #INDvNZ | https://t.co/8pVVHdl8nE pic.twitter.com/WbVspLrSS0
— ICC (@ICC) June 23, 2021
نیوزی لینڈ کو بھی اوپنرز نے 70 رنز کا آغاز فراہم کیا اور ڈیون کونوے کے 54 اور کین ولیمسن کے 49 رنز کے ساتھ ساتھ ٹیل اینڈرز کی بھرپور معاونت کی بدولت نیوزی لینڈ نے 249 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 32رنز کی برتری حاصل کی۔
ٹیم انڈیا کی جانب سے محمد شامی نے 4 اور ایشانت شرما نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
دوسری اننگز میں ٹیم انڈیا بیٹنگ لائن مزید ناکامیوں سے دوچار رہی اور ٹاپ آرڈر بلے باز کچھ بھی کرنے سے قاصر رہے جس کے نتیجے میں پوری ٹیم 170 رنز پر ڈھیر ہو گئی، ریشابھ پنت نے ڈراپ کیچ کی بدولت 41 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ روہت شرما 30 رنز کے ساتھ دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔
دوسری اننگز میں ٹرینٹ بولٹ نے 4، ٹم ساؤدھی نے 3 اور جیمیسن نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔
ٹیم انڈیا نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں فتح کے لیے نیوزی لینڈ کو 139 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں کیوی اوپنرز 44 رنز تک پویلین لوٹ چکے تھے جس سے ٹیم انڈیا کی میچ میں واپسی کی موہوم سی امید پیدا ہوئی۔
اس سے قبل 38 کے مجموعی اسکور پر امپائر نے نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا لیکن انہوں نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا اور فیلڈ امپائر کو لیگ اسٹمپ سے باہر جاتی گیند کے سبب اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔
اس کے بعد کین ولیمسن اور روس ٹیلر پر مشتمل ٹیم کی سب سے تجربہ کار جوڑی نے مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور شاندار شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو 8 وکٹوں سے فتح دلانے کے ساتھ ساتھ پہلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فاتح بھی بنا دیا، ولیمسن 52 اور روس ٹیلر 47رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ کائل جیمیسن کو میچ میں 61 رنز کے عوض 7 وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
Scenes from the @BLACKCAPS dressing room 👌pic.twitter.com/CPKzndRn5S
— ICC (@ICC) June 23, 2021