نکہت زرین:ہندوستانی باکسنگ کی نئی شہزادی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-03-2021
نکہت زرین
نکہت زرین

 

 

استنبول : ہندوستانی باکسنگ میں ایک نیا نام دستک دے رہا ہے ،ایک نازک چہرہ مگر مکوں میں طاقت کا طوفان ۔جو حریف کو کردے چت۔ یہ نام ہے ’ نکہت زرین ‘ ۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی ہندوستانی باکسرنے ترکی میں کھیلے جارہے بازفورس باکسنگ ٹورنامنٹ میں عالمی چمپئن روسی کھلاڑی اکترینا پالٹسیوا کو 5-0 سے شکست دے دی۔ روسی باکسر کے خلاف ایشین چمپئن شپ کی برونز میڈلسٹ زرین کی یہ کامیابی ایک اہم کامیابی ہے۔

اب انہیں کوارٹر فائنل مقابلہ میں ایک اور دو مرتبہ کی سابق چمپئن قزاقستان کی کائیزیبے ناظم کے خلاف مقابلہ کھیلنا ہے۔خاتون زمرہ کے اِن مقابلوں میں ہندوستانی باکسروں نے بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستانی میڈل کی امیدوں کو برقرار رکھا ہے۔

 نظام آباد سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ باکسر نکہت زرین 2011 ء میں ویمنس یوتھ اور جونیر ورلڈ چمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے جس کے بعد انھوں نے گوہاٹی میں انڈیا اوپن انٹرنیشنل باکسنگ میں برونز کے بعد 2019 ء میں تھائی لینڈ اوپن میں سلور میڈل حاصل کیا ہے۔

aaa

 یاد رہے کہ میری کوم اولمپلکس سلیکشن ٹرائس میں نکہت زرین کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹوکیو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کے لئے خود کو اہل بنایا ہے جس کے بعد نکہت زرین نے کہا تھا کہ اِن کی توجہ آئندہ سال ہونے والے کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز پر مرکوز ہیں۔

 ریاست تلنگانہ کے ضلع نظام آباد سے تعلق رکھنے والی نکہت زرین نے 51 کیلو گرام زمرہ میں ملک کے لئے غیرمعمولی مظاہرہ کیا ہے۔ کورونا کے بحران کے بعد یہ اِن کا پہلا ٹورنامنٹ میں جس میں انھوں نے اپنے سابق عالمی جونیر چمپئن ہونے کا بہتر مظاہرہ کیا۔

ہندوستانی باکسنگ کی لیجنڈ میری کوم کی طرح اِسی وزن کے زمرہ میں باکسنگ کرنے والی زرین نے ترکی روانگی سے قبل ہی کہا تھا کہ انھوں نے اِس ٹورنامنٹ کے لئے کافی اچھی تیاری کی ہے اور وہ کسی بھی حریف کے خلاف بہتر مظاہرہ کے لئے پرعزم ہیں۔۔

 نکہت زرین نے مزید کہاکہ وہ گزشتہ ایک سال سے اپنی فٹنس اور کھیل پر تمام توجہ مرکوز کرچکی ہیں۔۔

 ترکی روانگی سے قبل ہی زرین نے کہا تھا کہ ملک کی نمائندگی کرنے کی قابل ہونا بھی ایک اعزاز ہے اور میں اس کام میں قابل ستائش فتوحات حاصل کرنا چاہتی ہوں جس کو میں پسند کرتی ہوں۔

 نکہت زرین نے آخری مرتبہ جنوری 2020 ء میں ٹورنامنٹ کھیلا تھا لہذا انھوں نے کہاکہ ایک سال کے بعد رنگ میں واپس آنا مشکل ہوتا ہے لیکن میں سخت محنت کررہی تھی اور ہندوستان کے لئے گولڈ میڈل حاصل کرنے کی پوری کوشش کروں گی۔

awaz