ہند۔پاک کرکٹ :میدان تیار ۔اشارے کا انتظار؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-03-2021
لوٹ پیچھے کی طرف  ۔۔۔۔
لوٹ پیچھے کی طرف ۔۔۔۔

 

 

نئی دہلی۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جوں ہی باہمی تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی کرکٹ کے میدان میں حرارت پیدا ہونے لگی ہے۔

پچھلے چند ماہ کے دوران ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جو اشارے ملے ہیں ان پر یوم پاکستان کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کے پیغام دوستی نے بڑی حد تک مہر لگا دی ہے کہ اب حالات نارمل ہونے والے ہیں۔

اب اس میں ایک نئی کڑی کا اضافہ ہورہا ہے ۔اب کرکٹ ڈپلومیسی کا آغاز ہوچکا ہے ۔ ایک بار پھر کرکٹ کا میدان آباد ہونے کے قریب نظر آنے لگا ہے۔ لگ رہا ے کہ رکٹ ایک بار پھر پاکستان اور بھارت میں قربت کا ذریعہ بنے گی۔

امن کی کوششوں کے بعد امید کی ہلکی سی کرن اس جانب اشارہ دے رہی ہے کہ اس سال روایتی حریفوں کے درمیان مختصر ٹی 20 انٹر نیشنل سیریز ہوسکتی ہے۔

منگل کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک افسر سے پاکستانی میڈیا نے جب کرکٹ ڈپلومیسی کے بارے میں جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے پہلے انکار کے بعد پھر اشارہ دیا کہ کرکٹ روابط کی بحالی کے سلسلے میں ہم سے براہ راست کسی نے بات نہیں کی ہے لیکن اشارے مل رہے ہیں۔ کہا گیا ہے ’’تیاری رکھیں۔"

اس سلسلے میں ایک پاکستنی چینل جیو نیوز نے بتایا ہے کہ پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ ہم سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی ہم انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ سے اس بارے میں بات چیت میں شریک ہیں۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی بی جے پی حکومت میں کرکٹ سیریز بحال ہوئی ہے۔ یہ کوششیں وہی لوگ کررہے ہیں جن کی کوششوں سے دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

امن کے وسیع تر روڈ میپ میں کرکٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 13-2012 میں آخر دو طرفہ سیریز بھارت میں ہوئی تھی۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ سیریز قابل عمل ہوتی ہے تو ہندوستانی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی کیوں کہ آخری بار پاکستان نےہندوستان کا دورہ کیا تھا۔

نو سال قبل ہونے والی اس سیریز کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان آئی سی سی ایونٹس اور ایشیا کپ میں مقابل ہوتا رہا ہے۔

اس سال بھی ہندوستان میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اکتوبر میں ہونا ہے۔ ہندوستانی میڈیا میں بھی قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ اس سال دونوں ممالک کے درمیان مختصر سیریز ہوسکتی ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستانی ٹیم مسلسل مصروف ہے لیکن اگر دونوں حکومتوں کے درمیان کرکٹ سیریز کھیلنے پر بریک ہوتا ہے تو تین میچوں کے لئے چھ دن کی ونڈو نکالی جاسکتی ہے۔ دوسری جانب اس ماہ کی31اور اپریل کی پہلی تاریخ کو آئی سی سی میٹنگ ہورہی ہے جس میں ہندوستان نےآئی سی سی کو بتانا ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی کھلاڑیوں ، صحافیوں اور تماشائیوں کو ویزوں اور سیکیورٹی کے بارے میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔