دبئی : اس مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اپنے اتار چڑھاو کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور پاکستان کے اخراج کی الگ الگ کہانیوں کے لیے یار رکھا جائے گا۔ ہندوستان کے خلاف فتح کے بعد پاکستان پر جیت کا خمار چڑھا تھا وہ آسٹریلیا کے ہاتھوں اتر گیا۔ لیکن ہار جیت کے بعد کئی دلچسپ باتیں سامنے آئی ہیں جن میں ایک پاکستان کے وکٹ کیپر محمد رضوان کے سیمی فائن سے قبل آئی سی یو میں زیر علاج ہونا بھی ہے۔
مگر اس کا ایک اور دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انہیں صحت یاب کرنے والے ڈاکٹر کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ محمد رضوان کا علاج کرنے والے انڈین ڈاکٹر شہیر زین العابدین کا کہنا ہے کہ پاکستان بیٹسمین کے اتنی جلدی صحت یاب ہونے پر وہ حیران ہیں۔
واضح رہے آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹی20 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد پاکستانی کپتان بابر اعظم اور ٹیم کے ڈاکٹر نجیب نے انکشاف کیا تھا کہ محمد رضوان میچ سے قبل سینے میں انفیکشن کی وجہ سے دو دن اسپتال کے آئی سی یو میں رہے تھے۔اماراتی اخبار ’خلیج ٹائمز‘ کے مطابق محمد رضوان 30 سے زائد گھنٹے دبئی کے میڈیور اسپتال میں زیر علاج رہے اور شدید انفیکیشن کے باوجود ڈاکٹرز سے کہتے رہے ’مجھے کھیلنا ہے، ٹیم کے ساتھ رہنا ہے۔
ڈاکٹر شہیر زین العابدین کا کہنا ہے کہ رضوان کی شدید خواہش تھی کہ وہ اہم ناک آؤٹ میچ میں اپنی ٹیم کے لیے کھیلے۔
وہ مضبوط تھا، پر عزم تھا اور کانفیڈنٹ تھا۔ میں حیران ہوں ان کی اتنی جلدی صحتیابی پر۔
انڈین ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ’سیمی فائنل سے پہلے صحتیابی اور فٹنس کی بحالی غیرحقیقی معلوم ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عام طور پر اس قسم کی حالت میں مریض کو صحت یاب ہونے میں پانچ سے سات دن لگ جاتے ہیں۔ رضوان کے حوالے سے ڈاکٹر شہیر نے مزید کہا کہ ’وہ مجھے بہت فوکس لگ رہا تھا اور ان کا خدا پر یقین تھا اور انہوں نے زبردست قوت مدافعت دکھائی۔
ان کی جلد صحت یابی پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شہیر نے کہا کہ وہ سپورٹس مین ہیں شاید اس امر نے ان کی صحت یابی میں بڑا کردار ادا کیا۔ محمد رضوان نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں 52 گیندوں پر 67 رنز بنائے تھے۔
ڈاکٹر شہیر کہتے ہیں کہ ’جب رضوان نے لمبے چھکے مارے تو ہم بہت خوش تھے۔ رضوان نے صحت یاب ہونے کے بعد نہ صرف ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا بلکہ ڈاکٹر شہیر کو اپنا سائن کرکے ایک جرسی بھی تحفے میں دی۔
The #Indian doctor, who treated #Pakistan’s #MohammadRizwan in the #ICU, is astonished at the quick recovery made by the wicketkeeper-batsman, to be match-fit for the #ICCT20WorldCup semi-final against #Australia. @TheRealPCB @iMRizwanPak
— Khaleej Times (@khaleejtimes) November 12, 2021
Read more: https://t.co/t6I4irlZaG pic.twitter.com/d6s5Vpe6Ez
سابق ٹیسٹ بیٹسمین وی وی ایس لکشمن بھی قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی تعریف کیے بنا نہ رہ سکے۔ گزشتہ روز آسٹریلیا نے دبئی میں کھیلے جانے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کرلی تھی اور آسٹریلیا کے خلاف قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے 67 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ تاہم بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں محمد رضوان میچ سے پہلے دو دن تک آئی سی یو میں رہے اور ان کی میچ میں شمولیت بھی مشکل دکھائی دے رہی تھی تاہم انہوں نے بیماری کے باوجود انہوں نے بیٹنگ اور فیلڈنگ میں زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا۔
A great example of courage, determination and resilience. Might not have ended up on the winning side, but Mohd. Rizwan’s grit and fight after being in ICU for two days, truly inspiring. Sport is a great teacher and there is so much to learn from everyone. pic.twitter.com/O2PatLEuWJ
— VVS Laxman (@VVSLaxman281) November 12, 2021