بیانات بن گئے ایک معمہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
ہندوستانی کرکٹ : بیانات  بن گئے ایک معمہ
ہندوستانی کرکٹ : بیانات بن گئے ایک معمہ

 


نئی دہلی : آواز دی وائس کرکٹ ٹیم میں کپتانی کا مسئلہ اتنا ہی پرانا ہے جتنی کرکٹ۔ ہر دور میں کپتان بنائے جانے اور ہٹائے جانے کا عمل پسند نا پسند سے مشروط رہا ہے۔اب وراٹ کوہلی بھی اس تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں۔ کبھی وہ ملک کی ہر فارمیٹ کے کپتان اور مطلق العنان قائد تھے۔ وہ اپنی مرضی کے کھلاڑیوں کے ساتھ کوچ بھی تبدیل کرلیتے تھے۔ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ میں من مانی کرنے والے کپتان سوراو گنگولی کو سمجھا جاتا ہے، جن کی مرضی سے بورڈ قدم اٹھاتا تھا لیکن جب کوہلی کو کپتانی ملی تو وہ ان سے زیادہ بااختیار ہوگئے۔

اب دو ایسے لوگ آمنے سامنے ہیں جن کو اپنی بات منوانے کی عادت ہے۔ ہندوستانی کرکٹ میں یہ جنگ اب ایک نیا موڑ لے رہی ہے ۔حالانکہ دونوں میں کھل کر الزامات اورجوابی الزامات کا دور نہیں چلا ہے لیکن میڈیا کے سامنے ایسے بیانات یہ بتارہے ہیں کہ زبان پر کچھ ہے اور دل میں کچھ۔ کھلاڑی ہوں یا عہدیدار وہ کچھ باتوں کو منظر عام پر لانے کے حق میں نہیں ہیں۔

ویرات کوہلی کے ٹی 20 فارمیٹ میں ہندوستان کی کپتانی چھوڑنے کے سابق کپتان کے فیصلے کے بارے میں سورو گنگولی کے تبصرے کی تردید کے بعد، لیجنڈری کرکٹر سنیل گواسکر نے کہا کہ بی سی سی آئی کے سربراہ سے پوچھا جانا چاہئے کہ یہ تضاد کیوں ہے۔ کوہلی کے ہندوستانی ٹیم کی ٹی20 کپتانی سے دستبردار ہونے کے چند دن بعدبی سی سی آئی کے سربراہ گنگولی نے انکشاف کیا کہ بورڈ نے سابق کپتان سے مختصر ترین فارمیٹ میں کپتانی سے دستبردار نہ ہونے کی درخواست کی تھی۔

ٹسٹ کپتان کوہلی نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے کبھی بھی ان سے مختصر ترین فارمیٹ میں کپتانی چھوڑنے پر نظر ثانی کرنے کو نہیں کہا۔ کوہلی اور گنگولی کے متضاد دعووں کے ساتھ گواسکر نے اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا میرے خیال میں یہ (کوہلی کے تبصرے) حقیقت میں بی سی سی آئی کو تصویر میں نہیں لاتے ہیں۔ تاثر ہے کہ اس نے کوہلی کو ایسا پیغام پہنچایا تھا۔تو بس یہی بات ہے۔

گنگولی بی سی سی آئی کے صدر ہیں اور یقیناً ان سے پوچھا جانا چاہیے کہ یہ تضاد کیوں ہے۔ وہ شاید بہترین شخص ہیں جو آپ کے کہنے اور ہندوستانی کپتان کے کہنے میں تضاد کے بارے میں پوچھنے کے لیے ہیں۔گواسکر نے میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تضاد کیوں ہے ۔

یادرہے کہ گزشتہ روز ہندوستانی ٹسٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے کہا کہ انہوں نے ورلڈ کپ سے قبل ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی چھوڑنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں بورڈ کو آگاہ کر دیا تھا اور بی سی سی آئی کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے اس کا اچھی طرح سے استقبال کیا گیا تھا اور اسے ترقی پسند فیصلہ قراردیا گیا تھا۔ سورو گنگولی کے اس بیان کی تردید کی جس میں انہوں نے کوہلی کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہا گیا تھا۔