ہندوستان 'تھامس کپ' کا فاتح

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-05-2022
ہندوستان نے کی تاریخ رقم ، پہلی بار بنا تھامس کپ کا فاتح
ہندوستان نے کی تاریخ رقم ، پہلی بار بنا تھامس کپ کا فاتح

 

 

۔ انڈونیشیا 14 مرتبہ ٹائٹل چیمپئن رہا ہے

ہندوستانی کھیلوں میں نیا انقلاب  -

بنکاک: ہندوستان نے اتوار کو بنکاک میں کھیلے گئے بیڈمنٹن تھامس کپ کا ٹائٹل پہلی بار جیت لیا۔ کھیلوں کی تاریخ میں ایک بڑا کارنامہ کرتے ہوئے تاریخ رقم کی۔ ہندوستان نے فائنل میں 14 بار کے چمپئن انڈونیشیا کو سیدھے میچوں میں 3-0 سے شکست دے کر ٹائٹل پر قبضہ کیا۔

تیسرا گیم جیتنے کے بعد ہی کدامبی سری کانت نے ہندوستان کو وہ کارنامہ دلایا، جو بذات خود اولمپک گولڈ میڈل یا ورلڈ کپ جیتنے سے کم نہیں ہے۔ کروڑوں ہندوستانی کھیل سے محبت کرنے والوں کی نظریں اس دن پر تھیں۔ لاکھوں شائقین نتیجہ کے لیے بے چین اور پریشان تھے لیکن فائنل میں کھیلے گئے تینوں میچوں میں ہندوستان نے سب کو غلط ثابت کیا اور پہلی بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

ہندوستان یہ ٹورنامنٹ جیتنے والا چھٹا ملک بن گیا۔

اب تک تھامس کپ 32 بار ہوا ہے اور صرف پانچ ممالک ہی جیت پائے ہیں۔ ہندوستان یہ ٹورنامنٹ جیتنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے۔ تھامس کپ میں انڈونیشیا سب سے کامیاب ٹیم ہے۔ اب تک وہ 14 مرتبہ ٹائٹل جیت چکے ہیں۔ چینی ٹیم جو 1982 سے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہے اس نے 10 اور ملائیشیا نے 5 ٹائٹل جیتے ہیں۔ جاپان اور ڈنمارک دونوں کے پاس ایک ایک ٹائٹل ہے۔ تھامس کپ ہمیشہ ایشیائی ممالک نے جیتا ہے۔ ڈنمارک 2016 میں ٹائٹل جیتنے والی پہلی غیر ایشیائی ٹیم تھی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس فتح کے بعد ٹیم انڈیا کو مبارک باد دی۔ انہوں نے اس سلسلے میں مبارک بادی کا پیغام ٹیوٹر پر دیا۔

پہلے دو گیمز جیتنے کے بعد تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں ہندوستان کے کدامبی سری کانت کا مقابلہ انڈونیشیا کے جوناتھن کرسٹی سے تھا، جنہیں سری کانت نے پہلے گیم میں باآسانی 21-15 سے شکست دے کر لاکھوں ہندوستانی کھیل شائقین کو سنسنی خیز بنا دیا، لیکن دوسرے میچ میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ کرسٹی اور سری کانت کے درمیان۔ اور دونوں کھلاڑیوں کے اعصابی طاقت کا کافی تجربہ کیا گیا۔

آخری لمحات میں میچ بہت پرلطف رہا۔ ایک موقع پر سری کانت کے پاس 11-8 کی برتری تھی، لیکن کرسٹی نے اپنا لوہا منوانا جاری رکھا۔ کبھی شری کانت آگے، کبھی کرسٹی! اور یہ آخری گیم 21-21 پر ایک پوائنٹ پر پھنس گئی۔

یہاں سے سری کانت نے مزید دو پوائنٹ حاصل کیے اور سری کانت نے میچ 23-21 سے جیت کر تاریخ رقم کی۔ ٹی وی سیٹ کے سامنے بیٹھے کروڑوں ہندوستانیوں نے اپنے گھروں میں رقص کیا کیونکہ یہ بالکل وہی منظر تھا، جب اولمپکس کے وقت پورا ہندوستان نیرج چوپڑا کے گرد لپٹا ہوا تھا

تاہم سری کانت کی کوششوں اور پہلے دو میچوں نے ہندوستان کی تاریخی جیت کی بنیاد رکھی۔ ہندوستان کے ابھرتے ہوئے سپر اسٹار لکشیا سین نے پہلے دن کے پہلے میچ میں دنیا کے چوتھے نمبر کے کھلاڑی انتھونی سینیسوکا کو 8-21، 21-17، 21-16 سے ہرا کر ہندوستان کو 1-0 کی برتری دلائی۔ تاہم، سین نے اعصاب شکن آغاز کیا اور پہلی گیم میں گویا اس نے انتھونی کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، اگلے دو گیمز میں لکشیا سین کا الگ روپ دیکھنے کو ملا۔ ایسا شاندار بیڈمنٹن کھیلا کہ انتھونی سین کے سرو اور ریٹرن شاٹس کے سامنے نہیں کھیلے۔ اور اگلے دو گیمز جیت کر لکشیا نے پانچ میں سے بہترین جنگ میں ہندوستان کو 1-0 سے جیت لیا۔

اس طرح جیتا ٹائٹل جیتا

 پہلے سنگلز میں لکشیا سین نے انتھونی سینیسوکا گنٹنگ کو 8-21، 21-17، 21-16 سے شکست دی۔ پہلے گیم میں لکشیا کو انتھونی سینیسوکا گنٹنگ سے 8-21 سے شکست ہوئی۔ ایک موقع پر میچ 8-7 پر تھا لیکن اس کے بعد اینتھونی نے لگاتار 12 پوائنٹس بنا کر ہدف کو میچ سے باہر کر دیا۔ اس نے صرف 16 منٹ میں گیم جیت کر برتری حاصل کی۔ 

اس کے بعد لکشیا نے شاندار واپسی کی اور دوسرا گیم جیت لیا۔ وہ 21-17 سے جیت گئے۔ اس کے بعد تیسرا گیم بھی 21-16 سے جیت کر ہندوستان کو 1-0 کی برتری دلائی۔

چراغ شیٹی اور ستوک کو ڈبلز کے پہلے گیم میں شکست ہوئی۔ انڈونیشیا کے محمد احسن اور کیون سنجایا سوکامولجو نے 17 منٹ میں گیم 21-18 سے جیت لیا۔

چراغ شیٹی اور ستوک سائراج رینکیریڈی نے دوسرے گیم میں واپسی کرتے ہوئے محمد احسن اور کیون سنجیا سکمولجو کی جوڑی کو 23-21 سے شکست دی۔ اس کے بعد تیسرا گیم 21-19 سے جیت کر میچ جیت لیا۔

ایچ ایس پرنائے سیمی فائنل میں زخمی ہونے کے بعد بھی جیت گئے تھے

ہندوستان کے ایچ ایس پرنائے زخمی ہونے کے باوجود سیمی فائنل میں کورٹ پہنچے اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ ڈنمارک کے خلاف سیمی فائنل میں پہلے چار میچوں کے بعد دونوں ٹیمیں 2-2 سے برابر تھیں۔ آخری میچ میں ہندوستان کے ایچ ایس پرنائے کا مقابلہ ڈنمارک کے راسمس گیمکے سے تھا۔ پرنئے نے 1 گھنٹہ 13 منٹ میں 13-21، 21-9، 21-12 سے میچ جیتا۔

 ٹیم انڈیا فائنل تک کے سفر میں صرف ایک ٹیم سے ہاری تھی

 تھامس کپ میں ہندوستان کا فائنل تک کا سفر شاندار رہا۔

ہندوستانی ٹیم کو فائنل کے سفر میں چائنیز تائپے کے خلاف گروپ مرحلے کے میچ میں واحد شکست ملی۔ ہندوستانی ٹیم نے گروپ مرحلے کے میچ میں جرمنی کو 5-0، کینیڈا کو 5-0 سے شکست دی۔ ساتھ ہی اسے چائنیز تائپے سے 2-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کوارٹر فائنل میں 5 مرتبہ کی فاتح ملائیشیا کو شکست دی جبکہ سیمی فائنل میں 32 مرتبہ فائنل کھیلنے والی ڈنمارک جیسی ٹیم کو شکست دی۔ ڈنمارک 2016 کی فاتح ٹیم ہے۔

تھامس کپ 1948-49 میں شروع ہوا۔

انگلش بیڈمنٹن کھلاڑی سر جارج ایلن تھامس کو تھامس کپ کے انعقاد کا خیال آیا تھا۔ وہ 1900 کی دہائی کے اوائل میں ایک انتہائی کامیاب بیڈمنٹن کھلاڑی تھے۔ وہ فٹ بال ورلڈ کپ اور ٹینس میں ڈیوس کپ کی طرز پر بیڈمنٹن میں مردوں کے لیے بھی ایسا ٹورنامنٹ منعقد کرنا چاہتے تھے۔ پہلی بار یہ ٹورنامنٹ 1948-49 میں انگلش سرزمین پر منعقد ہوا تھا۔ تھامس کپ پہلے تین سال میں منعقد ہوتا تھا، 1982 کے بعد سے یہ دو سال میں منعقد ہوتا ہے۔