فیفا ورلڈ کپ: ایرانی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل قومی ترانہ نہیں پڑھا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-11-2022
فیفا ورلڈ کپ: ایرانی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل قومی ترانہ نہیں پڑھا
فیفا ورلڈ کپ: ایرانی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل قومی ترانہ نہیں پڑھا

 

 

دوحہ : فیفا فٹ بال ورلڈ کپ میں شریک ایران کی ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف اپنے پہلے میچ سے قبل قومی ترانہ نہیں پڑھا۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایرانی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کا ترانہ نہ پڑھنا بظاہر اپنے ملک میں احتجاجی مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کا عمل نظر آتا ہے۔

دوحہ میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے جارحانہ آغاز کیا، ابتدائی منٹوں میں ایک حملے کے سبب ایرانی گول کیپر ساتھی کھلاڑی کی ٹکر سے زخمی ہوگئے جنہیں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد تبدیل کردیا گیا۔ انگلش ٹیم کےکھلاڑی بیلہنگم پہلا گول کرنے میں کامیاب رہے، چند لمحات بعد ساکا نےگیند دوسری بار ایران کے جال میں پہنچائی، رحیم اسٹرلنگ نے ایک کراس پر عمدہ کک کے ذریعے ٹیم کا تیسرا گول بنادیا۔

وقفے تک اسکور تین صفر تھا، دوسرے ہا ف میں بھی انگلش ٹیم کا ایران پر دباؤ برقرار رہا جس کے نتیجے میں ساکا نے 62 ویں اور رشفورڈ نے 71 منٹ میں گول اسکور کیے، اس دوران ایران کی ٹیم بھی تریمی کے ذریعے ایک گول کا خسارہ کم کرنے میں کامیاب رہی۔ انگلینڈ کی ٹیم کا چھٹا گول گریلیش نے بنایا ، انجری ٹائم میں ایران کو پنالٹی کک ملی جس پر تریمی نے گول کردیا، یوں میچ انگلینڈ کی 2-6 کی برتری پر ختم ہوا۔

دوحہ کے خلیفہ انٹرنیشنل سٹیڈیم میں جب ایرانی ترانہ بجایا گیا تو کھلاڑی خاموش رہے جبکہ سٹیڈیم میں بیٹھے شائقین بھی اس وقت چلاتے ہوئے نظر آئے اور کچھ افراد نے ترانے کے دوران انگوٹھے کا اشارہ کرتے ہوئے ایرانی حکام کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کی کوشش کی

اس میچ میں ایران کو انگلینڈ کے ہاتھوں دو گول کے مقابلے میں چھ گول سے شکست ہوئی ہے۔ خیال رہے ایران میں تقریباً دو ماہ قبل ’اخلاقی پولیس‘ کی حراست میں ایک نوجوان لڑکی کی موت کے بعد احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اور یہ مظاہرے تاحال جاری ہیں۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے میچ سے قبل کھلاڑیوں کے ترانہ پڑھنے کے لیے جمع ہونے کے مناظر نشر نہیں کیے۔

 

ایرانی ٹیم کو اپنے ملک میں پرستاروں کی تنقید کا سامنا بھی رہا جو کہ فٹ بالرز پر احتجاجی مظاہرین بشمول بچوں اور خواتین کے خلاف ہونے والے سرکار کے پرتشدد کریک ڈاؤن کی حمایت کرنے کا الزام لگا رہے تھے۔ ایرانی فٹ بال ٹیم کے کپتان احسان حاجصفی نے میچ سے ایک دن قبل قطر سے جاری ایک بیان میں ایران میں احتجاجی مظاہرین کے حوالے سے کہا تھا کہ ’ہم ان کے ساتھ ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان سے ہمدردی رکھتے ہیں۔‘ خیال رہے ایرانی کپتان احسان حاجصفی یونان میں فٹ بال کھیلتے ہیں۔ ورلڈ کپ کے دوسرے مقابلے میں ہالینڈ نے افریقین چیمپئن سینیگال کو صفر کے مقابلے میں دو گولوں سے ہرا کر ورلڈ کپ مہم کا شاندار آغاز کر دیا۔