اگر کھیلا بھی تو خود کے لیے کھیلوں گا مگر پاکستان کے لیے نہیں‘

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 03-06-2022
اگر کھیلا بھی تو خود کے لیے کھیلوں گا مگر پاکستان کے لیے نہیں‘
اگر کھیلا بھی تو خود کے لیے کھیلوں گا مگر پاکستان کے لیے نہیں‘

 

 

 اسلام آباد:: پاکستان سکواش کے کھلاڑی عاصم خان نے کچھ دن قبل خلیفہ انٹرنیشنل ٹینس اینڈ سکواش کمپلیکس میں قطر سکوائش فیڈریشن 2 جیت کر تیسرا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عاصم خان نے سکواش بورڈ پاکستان سے گلہ کیا ہے کہ انہیں کامن ویلتھ گیمز کے لیے منتخب کرنے کے بعد آخری لمحے میں ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جو ان کے ساتھ زیادتی ہے

اپنی ٹویٹ میں عاصم خان نے لکھا ’مجھے پاکستان اسکوائش فیدڑیشن نے بتایا کہ میں کامن ویلتھ گیمز 2022 کے لیے منتخب کیا گیا ہوں، اور اب انہوں نے ناصر اقبال اور طیب اسلم کو اس لیے منتخب کیا ہے کہ میری کارکردگی اچھی نہیں، یہ میرا حق تھا کیونکہ میری رینکنگ ناصر سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کھیل ختم ہوتا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’کھلاڑی کی محنت اور رینکنگ کو پاکستان میں کوئی اہمیت ہی نہیں دی جاتی، مجھے نہیں لگتا کہ میں اسکوائش کھیلنا جاری رکھ سکوں گا اور اگر کھیلا بھی تو گھر والوں اور خود کے لیے کھیلوں گا مگر اس ملک کے نہیں !

اسکوائش فیڈریشن کے سیکریٹری ارمغان خان کے مطابق ’عاصم خان جھوٹ بول رہے ہیں کامن ویلتھ گیمز کے لیے چار کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا جس میں ان کا نام بھی شامل تھا، جس کے بعد پرفارمنس کو مختلف لحاظ سے جانچنے کے بعد انہیں آگے نہ لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘

اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی عاصم خان کو قطر اسکوائش مقابلوں کے لیے سپانسر کیا تھا ایسے کھلاڑیوں کو چاہیے کہ جھوٹ بولنے سے پرہیز کریں۔ اور وہ وقت بھی یاد رکھا کریں جب ادارہ ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے‘۔ اس ٹویٹ کے ساتھ انہوں نے پی ایس بی کی ویب سائٹ پر موجود رینکنگ ٹیبل بھی شئیر کیا جس میں عالمی رینکینگ کے مطابق عاصم خان 56ویں جبکہ ناصر اقبال 119ویں پوزیشن پر ہیں۔