ہندوستانی کرکٹ: ایک اور اظہرالدین کی آمد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-02-2021
محمداظہرالدین
محمداظہرالدین

 

 

دل تھام لیں۔ ایک اور محمد اظہر الدین کی آمد آمد ہے۔ ہندوستانی کرکٹ ایک نیا چہرہ مگر پرانا نام، کرکٹ مداحوں کی توجہ کا مرکز بننے والا ہے۔ یہ ہے کیرالا کا محمد اظہر الدین۔انڈین پریمئیر لیگ یعنی کہ آئی پی ایل کے نیلام گھر میں آج اس نام نے سب کو چونکا دیا ہے ۔

ایک گھریلو کرکٹ اسٹار جو اب دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ میلہ میں اپنے نام کے سبب توجہ کا مرکز بنا ہے۔کیرالا کے محمد اظہر الدین کو اس کے  چاہنے والے بھی ’اظہر جونیر‘ اور ’اجو‘ کے نام سے ہی پکارتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ جب 1994 میں محمد اظہر الدین کی پیدائش ہوئی تھی تو ہندوستانی کرکٹ ٹیم بڑےاظہر الدین کی قیادت میں  نیوزی لینڈ کے دورے پر تھے۔ 

ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ نام تو اس کا اظہر الدین ہے لیکن ان کا فیورٹ سچن تندولکر ہیں۔وپہی تندولکر جنہوں نے اظہر الدین کے سامنے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔

یاد رہے کہ ہندوستانی کرکٹ میں حیدرآباد کے محمد اظہر الدین تو اپنی طویل اننگ کے بعدریٹائر ہوچکے ہیں مگر اب بھی انہیں کرکٹ مداح بھول نہیں پائے ہیں ۔ایک خطرنا ک فیلڈر اور ایک اسٹائلش بیٹسمین اوری ملک کے کامیاب ترین کپتان کی حیثیت سے ہم انہیں یارد رکھتے ہیں ۔جنہیں پہلے تین ٹیسٹ میں لگاتار تین سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل ہے جس کے بعد انہیں ’ونڈر بوائے‘کا لقب دیا گیا تھا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیرالا کہ محمد اظہر الدین کیا رنگ دکھاتے ہیں؟

نوجوان محمد اظہرالدین جو سید مشتاق علی ٹرافی میں ممبئی کے خلاف تیز ترین سنچری بناتے ہوئے سرخیوں میں آئے تھے انہیں آئی پی ایل کی نیلامی میں رائل چیلنجرس بنگلور نے 20 لاکھ روپئے میں حاصل کیا۔ محمد اظہرالدین کی بنیادی قیمت بھی 20 لاکھ روپئے ہی ہے۔ سید مشتاق علی ٹرافی کے دوران دوسری سب سے تیز ترین سنچری بناتے ہوئے اظہرالدین نے توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی اور کہا تھا کہ آئی پی ایل میں کھیلنا ان کا خواب ہے جو آج شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔

azhar

دو ہم نام ۔ ایک ماضی اور ایک حال

گھریلو عروج کی کہانی

دراصل پچھلے سال محمد اظہر الدین اس وقت خبروں میں آئے تھے جب سید مشتاق علی ٹی ٹوائنٹی ٹرافی میں ممبئی کے خلاف لیگ میچ میں اپنی طوفانی اننگز سے سب کو حیران کر دیا تھا۔انہوں نے ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نہ صرف سینتیس گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی بلکہ میچ ختم ہونے تک54گیندوں میں ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 137رن بنا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔کیرالا کےلئے اننگز کا آغاز کرتے ہوئے محمد اظہر الدین نے 11چھکے اور 9چوکے لگائے اور ان کا اسٹرائیک ریٹ253.40رہا۔

دوسری سب سے تیز سنچری

سید مشتاق علی ٹرافی میں محمد اظہر الدین نے کیرالا کی جانب سے سنچری بنانے والے پہلے بلے باز ہونے کا اعزاز حاصل کیا اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے ٹورنامنٹ میں دوسری سب سے تیز سنچری بنانے کا بھی ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔واضح رہے کہ سید مشتاق علی ٹرافی میں سب سے تیز سنچری بنانے کا ریکارڈ رشبھ پنت کے نام ہے۔انہوں نے محض 32گیندوں میں سنچری بنانے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔رشبھ کے بعد اس ٹورنامنٹ میں محمد اظہر الدین نے دوسری سب سے تیز سنچری بنانے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔کیرالا کے 26سالہ بلے باز کا یہ ٹی۔ 20کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور بھی ہے۔

اظہر الدین نے کے ایل راہل کو پچھاڑا

ٹی ٹوائینٹی کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور بنانے کا ریکارڈ شریس ایر کے نام ہے۔ انہوں نے 2019 میں سکم کے خلاف 147؍رنوں کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی تھی۔اب محمد اظہر الدین اس معاملے میں تیسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ اس سے قبل دوسرے نمبر پر کے ایل راہل تھے جنہوں نے2020میں رائل چیلنجرز بنگلور کےخلاف 132 رنوں کی اننگز کھیلی تھی ۔

سید مشتاق علی ٹی۔20ٹورنامنٹ میں کھیلتے ہوئے میگھالیہ کے بلے باز پنیت بشٹ نے میزورم کے خلاف ۱۴۶؍ رنوں کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا۔ اظہر الدین نے 138؍رنوں کی اننگز کھیل کر کے ایل راہل سے تیسرا مقام حاصل کر لیا۔

گیل کو کیا فیل

محمد اظہر الدین نے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کر تے ہوئے ویسٹ انڈیز کے بلے باز کرس گیل کو پچھاڑ دیا ہے۔ ہندوستانی بلے باز محمد اظہر الدین ہدف کا کامیاب تعاقب کرتے ہوئے سب بڑی اننگز کھیلنے والے دنیا کے دوسرے بلے باز بن گئے ۔اس معاملے میں انہوں نے طوفانی بلے بازی کےلئے مشہور کرس گیل کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

واضح رہے کہ کرس گیل نے 2018 میں رنگ پور رائیڈرز کےلئے ناٹ آؤٹ 129؍رنوں کی اننگز کھیلی تھی۔جہاں تک فتح کا تعاقب کرتے ہوئے سب سے بڑی اننگز کھیلنے کی بات ہے تو یہ ریکارڈ لیوک رائٹ کے نام ہے جنہوں نے 2013 میں سسیکس کیلئے کھیلتے ہوئے153 رنوں کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی تھی۔

azhar

کیرالا کا اسٹائلش بیٹسمین اظہر الدین

ممبئی اور کیرالا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں ممبئی نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سریہ کمار یادو کی کپتانی میں 20اووروں میں8؍وکٹ کے نقصان پر 195؍رن بنائے تھے۔اس بڑے ہدف کو کیرالا کے بلے باز محمد اظہر الدین نے اپنی طوفانی اننگز سے چھوٹا ثابت کر دیا تھا اور کیرالا نے یہ مقابلہ ۱۶؍ ویں اوور میں ہی جیت لیا تھا۔کیرالا نے صرف 2وکٹ گنواکر 5.15اوور میں 201 رن بناتے ہوئے یہ میچ وکٹوں سے جیت لیا۔

اب محمد اظہر الدین کو ایک ایسے پلیٹ فارم پر اپنے جلوے دکھانے کا موقع ملا ہے جہاں ایک سیزن کی بہترین کارکردگی اس کو سب سے مہنگا کھلاڑی بنا سکتی ہے ۔یہ ہے آئی پی ایل کا میدان ۔جہاں جو کھیلے وہی ہوگا پہلوان۔