عبداللہ مزاری: کرکٹ سے طالبان تک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-08-2021
عبداللہ مزاری
عبداللہ مزاری

 

 

کابل : طالبان نے افغانستان پر قبضے کے بعد کرکٹ سے جو محبت دکھائی تھی ، اس کا سبب سامنے آگیا ہے۔ سابق افغان بین الاقوامی کرکٹراسپینرعبداللہ مزاری بھی ان کی صف میں نظر آئے۔وہ خود طالبان جنگجوؤں کو بورڈ کے دفتر لے آئے۔مزاری کوئی غیر معروف چہرہ نہیں ہے۔وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں جانا مانا نام تھا۔ اب بہت ممکن ہو کہ مزاری ہی کرکٹ انتظامیہ کا کرتا دھرتا بن جائے۔

مزاری کو افغان کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کے کریس گل کے ایک اوور میں چھ چھکوں کے لئے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ کریس گل نےان کے ایک اوور کو سب سے مہنگا بنا دیا تھا۔

 بہرحال مزاری کا کرکٹ کیرئر مختصر رہا تھا۔اس نے 2  ون ڈے انٹر نیشنل میں دو وکٹ لئے تھے جبکہ 13 ٹی 20 میں 13 وکٹ حاصل کی تھیں۔

سوشل میڈیا پر وہ 2017 تک سرگرم رہا تھا اس کے بعد وہ غائب ہوگیا تھا۔

کل طالبان افغانستان کرکٹ بورڈ کے دفتر میں بھی داخل ہوئے۔مگر انہوں نے اس بات کا یقین دلایا ہے کہ کرکٹ کو جاری رکھا جائے گا ۔کرکٹ میں کوئی خلل یا رکاوٹ نہیں آئے گی ۔

افغانستان کرکٹ بورڈ نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ وہاں کرکٹ محفوظ ہے۔کرکٹ بورڈ کے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کو کرکٹ پسند ہے۔ اس نے ہمیں شروع سے ہی اپنا تعاون دیا ہے۔ افغانستان کے تمام کرکٹرز اور ان کے خاندان کے افراد بھی محفوظ ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طالبا ن افغانستان کے چھ بڑے کرکٹ اسٹیڈیم میں گھوم رہے ہیں ۔ان میں کابل کا اسٹیڈیم بھی شامل ہے۔ افغانستان کرکٹ سے وابستہ بیشتر عہدیدار دعویٰ کر رہے ہیں کہ ملک میں کھیل کے حالات خراب نہیں ہوں گے اور افغانستان کی ٹیم بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں شرکت جاری رکھے گی۔

 افغانستان ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلے گا۔ چند روز قبل افغانستان کرکٹ ٹیم کی تصدیق کرتے ہوئے حکمت حسن نے لکھا کہ وہاں کی ٹیم متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں حصہ لے گی۔ افغانستان نے ٹاپ 8 ٹیموں میں شامل ہو کر براہ راست ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ افغانستان کی ٹیم سری لنکا میں پاکستان کے خلاف سیریز بھی کھیلے گی۔ افغانستان کرکٹ بورڈ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ سہ رخی ٹی 20 سیریز کے انعقاد پر بھی کام کر رہا ہے۔ مقام کے لیے سری لنکا اور ملائیشیا کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

جہاں ایک طرف طالبان نے مردوں کی ٹیم کو کھیلنے کی اجازت دے دی ہے وہیں خواتین کی ٹیم کا مستقبل غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے۔

اتوار کو کابل پر طالبان کے کنٹرول کے باوجود افغان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی کہ سری لنکا میں پاکستان کے خلاف ٹی20 سیریز شیدول کے مطابق ہو گی اور وہ شپاگیزا ٹی20 لیگ میں توسیع بھی کررہے ہیں۔

افغانستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا آپریشنز کے سربراہ حکمت حسن نے کہا کہ طالبان کو کرکٹ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اور انہوں نے ہمیں کہا ہے کہ ہم اپنے منصوبے شیڈول کے مطابق جاری رکھ سکتے ہیں جس کے بعد ٹیم پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کابل میں دو روزہ تربیتی کیمپ مکمل کر لیا ہے جبکہ ہمارے اسپانسرز، پروڈکشن ٹیم اور کٹ بھی تیار ہے۔

حکمت حسن نے کہا کہ ہم پراعتماد ہیں کہ سیریز میں شرکت کر سکیں گے اور آنے والے ہفتوں میں اس کی تیاری کریں گے، میرا نہیں خیال کہ اس میں کوئی مسئلہ ہو گا۔ 90 کی دہائی میں اپنے سابقہ دور میں طالبان نے کثر تفریحی پروگراموں اور کھیلوں پر پابندی عائد کردی تھی لیکن انہیں رکٹ سے کبھی بھی کوئی مسئلہ نہیں رہا اور پاکستان میں افغان مہاجرین کے کیمپ میں افغان باشندوں نے اس کھیل کو سیکھ کر عبور حاصل کیا۔ اس کے بعد یہ کھیل وہاں پر یکساں مقبول ہے اور راشد خان اور محمد نبی کو وہاں سپر اسٹار کا درجہ حاصل ہے۔

افغانستان کی مقامی سطح کی ٹی20 لیگ شپاگیزا میں مزید دو فرنچائزیں شامل کی گئی ہیں اور یہ ٹورنامنٹ 10 سے 25 ستمبر تک منعقد ہو گا۔ افغانستان کرکٹ بورڈ کے عہدیدار نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں یہ کھیل قومی کو یکجا کرنے کا ایک ذریعہ ہے جس سے مقامی افراد کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ جائے گی۔

البتہ ملک میں خواتین کرکٹ کے حوالے سے غیریقینی صورتحال بدستور برقرار ہے جہاں اس وقت 25 لڑکیوں کا افغان کرکٹ بورڈ سے معاہدہ ہے۔ طالبان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ وہ اسلامی قوانین کے تحت خواتین کے حقوق کا احترام کریں گے لیکن ابھی تک خواتین کے کھیلوں کے حوالے سے کوئی عندیہ نہیں دیا۔ اپنے سابقہ دور حکومت میں انہوں نے خواتین اور لڑکیوں کو کام کرنے اور اسکول جانے سے روک دیا تھا اور خواتین کے گھر سے نکلنے کے لیے حجاب کی پابندی عائد کی تھی۔