جب پہلی بار ہندوستان میں لہرایا گیا قومی پرچم

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-04-2022
جب پہلی بار ہندوستان میں لہرایا گیا قومی پرچم
جب پہلی بار ہندوستان میں لہرایا گیا قومی پرچم

 

 

awazthevoice

ثاقب سلیم ،نئی دہلی

چودہ اپریل 1944 ہر ہندوستانی شہریوں کے لیے ایک یادگار دن ہے۔ اسی دن ملک میں پہلی دفعہ قومی پرچم لہرایا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ جب اٹھارہویں صدی سے برطانوی تسلط شروع ہونے کے بعد برطانوی حکومت والے ہندوستان کے کسی علاقے کو قوم پرست ہندوستانی افواج نےآزاد کرکےوہاں قومی پرچم لہرایا تھا۔

 ہندوستانی مجاہدین آزادی نے دوسری جنگ عظیم کے دوران نیتا جی سبھاش چندر بوس کی قیادت میں آزاد ہند فوج کی تشکیل دی۔ اس کی تشکیل کا مقصد مسلح جدوجہد کے ذریعے اپنے مادر وطن کو آزاد کرانا تھا۔

نیتا جی کی قیادت میں ہندوستانی افواج برما میں برطانوی فوج کے ساتھ لڑتی رہی اور بالآخر جنگ کو سرزمین ہندوستان یعنی منی پور تک لے گئی۔ جہاں فوج کے بہادر گروپ کے کمانڈر کرنل شوکت علی ملک نے دستوں کی قیادت منی پور میں کی۔

شدید لڑائی کے بعد کرنل شوکت علی ملک کی قیادت میں ہندوستانی سپاہیوں نے17ویں برطانوی ڈویژن کو13اپریل 1944 کو جنگی محاذ چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ اور پھر14 اپریل1944 کو شام 5 بجے کرنل شوکت علی ملک نے موئیرانگ میں آزاد ہند سرکارانتظامیہ کے قیام کا اعلان کیا اور قومی پرچم لہرایا گیا۔

اس طرح تقریباً 18,000 مربع میل ہندوستانی علاقہ آزاد ہوا اور پہلی بار آزاد ہندوستان کی سرزمین پر قومی پرچم لہرایا گیا۔ یہ علاقہ تقریباً اتنا ہی بڑا تھا،جتنا بڑا رقبہ خلیجی ملک کویت ہے۔ کرنل شوکت علی ملک 15 جولائی1944تک سویلین حکومت کا کام دیکھتے رہے۔

اسی دوران انہوں نے برطانوی حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں چھاپے مارنے کے لیے انٹیلی جنس یونٹس کو بھی منظم کیا۔ شوکت کی اثر انگیز تقریر نے مقامی لوگوں میں قوم پرستی کے جذبات کو ابھارا اور ان میں سے ہزاروں لوگ تقریر سن کر نیتا جی کی آزاد ہند فوج میں شامل ہوئے۔

کرنل شوکت علی ملک نے کہا تھا کہ اب ہم منی پورکےقدیم قلعہ موئیرانگ پہنچ گئے ہیں۔ مگرہماراعزم ہےکہ دہلی کی طرف ہم مارچ کریں اور لال قلعہ پر قومی پرچم لہرائیں۔ بہت سے لوگ ہمارے پاس موئیرانگ پہنچنے کے دوران راستے میں ہی ہلاک ہو گئے اور بہت سے لوگ دہلی جاتے ہوئے مر جائیں گے۔ 

تاہم ہندوستان کی پاک سرزمین سے دشمن کو نکال باہر کرنا ہمارا اولین مقصد ہے۔ ہم لڑیں گےاورمنی پور کے لوگ ہمیں سامان فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بارے میں دشمن کو کچھ بھی نہ بتایا جائے بلکہ دشمن کی باتیں ہم تک بہم پہنچائی جائے۔اب ہندوستان کی آزادی بہت قریب ہے۔ ہم اسے حاصل کرکے رہیں گےاوراس کے بعد ہندوستان میں ترقی اور خوشحالی لوٹ آئے گی۔

اس لیے ہمیں اپنا ہاتھ دو، ہماری اجتماعی کوششوں سےہی ہندوستان کو غلامی سے نجات ملے گی۔ کرنل شوکت علی ملک کی تقریر کازبردست اثر ہوا۔ منی پور کے پہلے وزیر اعلیٰ مائیری بم کوئرنگ سنگھ جیسے لوگ فوراً آزاد ہند فوج میں شامل ہو گئے۔

آج کرنل شوکت علی ملک اور ان کے بہادر ساتھیوں کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔ جنہوں نے اپنی قوم کی شان میں بے پناہ اضافہ کیا۔  قوم ان کی عظیم قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کرے گی۔