بدلا بدلا سعودی عرب ۔ بدل گیا جشن عید

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-05-2022
بدلا بدلا سعودی عرب ۔ بدل گیا جشن عید
بدلا بدلا سعودی عرب ۔ بدل گیا جشن عید

 

 

جدہ: سعودی عرب میں بڑی تبدیلیاں اب توجہ کا مرکز ہیں۔ بہت کچھ بدل گیا ہے اور بہت کچھ بدل چکا ہے۔ جس کو دنیا دیکھ رہی ہے اور اس کو  سراہا رہی ہے۔دراصل سماجی انقلاب نے اب سعودی عرب میں عام زندگی کو بدل دیا ہے جو لوگ چند سال قبل تک بند دروازوں میں جشن منایا کرتے تھے اب سڑکوں سے مال اور پارکوں سے اسٹیڈیم تک جشن منا رہے ہیں۔ چاند رات کو زبردست آتشبازی کا مظاہرہ ایک رسم بن گئی ہے۔میوزیکل نائٹ اور محفلوں کا دور شروع ہوچکا ہے۔

پچھلے چند سال قبل تک عید کی خوشیاں پابندیوں کی دیواروں کے عقب منائی جاتی تھیں۔ عید کے جشن کے مناظر دیکھنے کیلئے انسان سڑکوں پر نکلتا مگر اسے اپنا ہدف نظر نہیں آتا تھا۔ معمولی سج دھج کا سلسلہ بے شک تھا آتشبازی کے مناظر اور پھر شام کا کھانا اورگھروں کو واپسی اس حد تک عید کی خوشیوں کے مناظر دیکھنے میں آتے تھے۔

ایک وقت ایسا تھا جب سعودی شہری عید کی خوشیاں منانے کیلئے گیسٹ ہاﺅسسز (استراحات) اور سمندر پر قائم کیبنز کا رخ کیا کرتے تھے۔ کچھ لوگ عید کی خوشیاں منانے کیلئے باہر چلے جاتے۔ عید کے چار دن کسی خاص رونق کے بغیر یونہی سادہ انداز میں گزر جاتے تھے۔

awazurdu

عید کی خوشیاں کو چار چاند لگاتی سجاوٹ


اب عید کا معاملہ یکسر مختلف ہے۔شاندار پروگرام ترتیب دیئے گئے ہیں۔ سعودی محکمہ تفریحات نے عید کے حوالے سے معاشرے کے تمام طبقوں میں خوشیاں بانٹنے کے لئے بہت سارے پروگرام ترتیب دیئے ہیں۔

مملکت کے شہر عید کی مناسبت سے عوامی طائفوں، فنون لطیفہ کے شوز اور مختلف قسم کی تفریحاتی سرگرمیوں سے مامور نظر آرہے ہیں۔ علاوہ ازیں محکمہ ثقافت نے بھی اپنے طور پر عید پروگراموں کا اعلان کیا ہے۔ شہری کہیں تھیٹرز سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ کہیں نغموں کی محفل جگائی جارہی ہے۔ کہیں سینما گھروں میں فلمیں دیکھنے کے لئے انفرادی اور اجتماعی شکل میں جایا جارہا ہے۔

اس پس منظر میں عید حقیقی معنوں میں ایسے جشن میں تبدیل ہوگئی ہے جس میں سب لوگ موج مستی کررہے ہیں اور انہیں احساس ہورہا ہے کہ دنیا بھر کے لوگ اسی طرح سے عید کی خوشیاں مناتے ہونگے۔ تبدیلی مملکت کے حالات بدل دیئے۔ فاصلوں کی بساط لپیٹ دی۔ ایک سال کے دوران مملکت کے نقوش تبدیل ہوگئے۔جو باتیں مشکل نظر آتی تھیں جو کام انہونے لگتے تھے وہ اب عملی شکل میں دیکھے جانے لگے ہیں۔

awazurdu

عید کا جشن 


ضرورت صرف اور صرف سماجی توازن بحال کرنے کیلئے فیصلہ کن ٹھوس فیصلوں کی تھی۔ نوجوان قائد محمد بن سلمان نے اپنے روایتی جوش اور دور اندیشی کے نمائندہ سعودی وژن اور ریکارڈ وقت میں خوشگوار مثبت تبدیلی کے نفاذ کو پورے عزم کے ساتھ روبعمل لاکر یہ سارے کام انجام دیئے۔ حق اور سچ یہی ہے کہ مواقع کسی کا انتظار نہیں کرتے۔ مستقبل کا پہیہ اپنی جگہ پر جمود قبول نہیں کرتا۔

محمد بن سلمان کے ولی عہد بننے کے بعد سے اقتصادی، سیاسی اور سماجی سطحوں پر گوناگوں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ کامیابی پر کامیابی کی منزلیں طے ہورہی ہیں۔

 اس دوران حیرت ناک تبدیلیاں معرض و جود میں آئیں اوردیکھتے ہی دیکھتے قومی تبدیلی پروگرام اور سعودی وژن 2030کے مطابق مملکت نے وقت کی ہمرکابی شروع کردی۔ محکمہ تفریحات نے مقامی شہریوں کے لئے زندگی کے معیار سے متعلق ایک پروگرام کو عملی جامہ پہنایا۔

عوام میں محنت کا جوش پیدا کیا۔ انہیں داد و دہش اور خود اعتمادی کا شعور دیا۔ کھلی فضاﺅں میں معاشرے کے لوگوں کے میل ملاپ سے افرادی قوت کے فروغ کے تصو ر کو جلا ملی۔

پچھلے دنوں ولی عہد محمد بن سلمان نے لا محدود خوابوں کا تذکرہ کرکے سعودی شہریوں کے اندر امیدوں اور آرزوﺅں کی جوت جگائی تھی۔ شہزادہ محمد بن سلمان کی آرزوﺅں کا سلسلہ آسمان سے باتیں کرتا نظر آتا ہے۔

انہوں نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ دنیا بھر کے مستقبل کے نقشے پر سعودی عرب کو نمایاں شکل دینے کا اہتمام کریں گے۔ گزشتہ جون سے کارواں ترقی مستقبل کی جہت میں عزم محکم اور عمل پیہم کے ساتھ رواں دواںشکل میں آگے بڑھ رہا ہے۔

awazurdu

خوشی کے پل ۔ آ گلے لگ جا


اس کے میر کاررواں نوجوان قائد محمد بن سلمان ہیں جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی راست ہدایات پر عمل پیرا ہیں۔ چند سال میں ہی ہم نئے سعودی عرب کے نقوش دیکھنے لگے ہیں۔ زمان و مکان کے چیلنجوں سے بالا ہوکر عوام کے ذہنوں میں امید کے دیئے روشن ہوگئے ہیں۔ ہمارے دل خوشی سے لبریز ہیں۔ ہر ایک کو عید مبارک ہوہر ایک کو امن و امان، ترقیاور خوشحالی کا خوبصورت سفرمبارک ہو۔

اب سعودی ایر ویز اپنے مسافروں کو عید کے دن تحائف دیتا ہے۔ روایتی قہوہ اور چاکلیٹ سے مسافر وں کی تواضع کی جاتی ہے ۔ عید الفطر کے پر مسرت موقع پر انتظامیہ کیجانب سے عید کی خوشیاں منانے کےلئے خصوصی انتظامات کئے جاتے ہیں ۔ شاہ عبدالعزیز ایئر پورٹ کے تمام ٹرمنلز پر او ر نئے ائیر پورٹ کے جزوی ٹرمنلز پر مسافروں کو خوش آمدید کہنے کےلئے خصوصی بندوبست کیا جاتا ہے۔

  ایک میلہ حائل میں لگتا ہے ۔ حائل ریجن تہواروں اور خوشی کے موقع پر مختلف قسم کی رسموں اور روایتوں کیلئے مملکت بھر میں مشہور ہے۔ عید الفطر کے موقع پر نماز کے بعد محلے کے لوگ عید ناشتہ کرتے ہیں۔ یہ رسم حائل میں بڑی پرانی ہے۔

ریاض میں عید الفطر کے موقع پر اہالیان ریاض کی جانب سے شہر کی رونقیں دوبالا کرنے کےلئے رنگا رنگ تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ عید میلے میں قدیم گاڑیوں کی نمائش کا بھی خصوصی طور پربندوبست کیا جاتا ہے ۔ اسکولوں کے طلباءکی جانب سے رنگا رنگ ٹیبلوز اور ڈرامے پیش کئے جاتے ہیں ۔ میلے کی انتظامیہ کی جانب سے ڈزنی لینڈ کے مختلف کارٹونز کے کاسٹیوم پہنے افراد نے بچوں کی دلچسپی کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے ۔ کاسٹیومز میں ملبوس افراد میلے میں شرکت کرنے والوں کو خوش آمدید کہتے اور مٹھائیاں تقسیم کرتےہیں ۔

گویا اب سعودی عرب کے باشندوں کو خوشیاں منانے کے لیے کسی اور سرزمین کا رخ نہیں کرنا پڑتا ہے۔ایک بدلے ہوئے ملک میں نیا ماحول سب کو متوجہ کررہا ہے۔