ہی مین: کرشمائی شہزادہ جو کبھی کھلونوں کا متبادل تھا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-05-2021
 ماضی کا ایک پر اسرار  کرشمائی  شہزادہ
ماضی کا ایک پر اسرار کرشمائی شہزادہ

 

 

 وشال ٹھاکر

اس دن ٹی وی کے ساتھ کھڑے ہوکر اور دو منٹ تک شنچین کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوا جیسے تباہی مچ گئی ہو۔ ٹی وی پر کارٹون چل رہا ہے اور مجال ہے کہ کوئی ایک لمحہ کے لئے بھی اس کے آگے آ جائے؟ بس یہی بات تو شہزادیاں کو ہضم نہیں ہوئیں ۔ دونوں نے سوالات داغنا شروع کردیئے۔ ‘کیا آپ کو کارٹونوں میں بھی دلچسپی ہے؟‘ اس سے پہلے کہ میں جواب دیتا، دوسرا سوال ہوا میں تیرتے راکٹ کی طرح آیا " آپ کے زمانے میں کارٹون ہوتے تھے کیا" ؟

میری سوالیہ نظریں بے بسی کے ساتھ خاتون خانہ کی طرف گئیں۔ ایسے مواقع پر عام طور پر پلکیں جھکا کر رضامندی کا اظہار کر دیتی ہیں ، بس۔ میری خواہش ہوئی کہ میں انھیں بتاؤ کہ ہمارے زمانے میں ، یہ کارٹون نہیں بلکہ ہی مین ہوتا تھا اور آج جسے تم ڈش کہتے ہو اسے تو ہم نے ا پانچویں کلاس میں دیکھ لیا تھا ۔ اور یہ کیا آپ کے وقت میں ، آپ کے وقت میں؟ ؟ علی حیدر ہوتا تھا ہمارے زمانے میں ۔ گوگل کر لو ۔ پرانی جینس ، اور گٹار ... آپ کو سب معلوم ہو جائے گا کہ اصلی پاپ اسٹار کیا ہوتا ہے۔

لیکن میں نے ایسا نہیں کیا ... ۔ بھلا کیوں ماضی کی یادوں کو اس طرح تو شیر نہیں کیا جاسکتا۔

ٹکنالوجی کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ پرانی چیزیں کی زبانی طور پر تشریح کے ساتھ ساتھ اس کی ویڈیو بھی شیئر کرسکتے ہیں۔ ساتھ میں اگر گوگل اور یوٹیوب ہے تو سونے پر سہاگا ۔ تو بغیر کسی تاخیر کے بچوں نے یوٹیوب پر تلاش کیا اور 'ہی مین: اور ماسٹر آف دی یونیورس ' کا ۔ بچوں کی بازیافت کا موقع ملنے سے پہلے ہی ریموٹ میرے قبضے میں آگیا تھا۔ میں نے اشارہ کیا - صرف ایک منٹ۔ میں جانتا تھا کہ اچانک ان کے سامنے ایک تین دہائی قدیم کارٹون سیریز آنے والی ہے۔ لیکن ہاں ، دونوں پریشان نہیں تھے۔ اس سے پہلے کہ میں کچھ کہوں ، ہائی کمان نے انہیں کارٹون کے بارے میں بتانا شروع کردیا۔ اوہ ، میں یہ کیسے بھول گیا کہ میرے اور اس کے ریٹرو ایک جیسے ہیں۔

ہی مین 36 انچ کے ایل ای ڈی ٹی وی پر گرجتا ہے اور اس کی دلکش تلوار آسمان سے گرتی بجلی سے مربوط ہوتی ہے۔ ڈراؤنا اسکیلٹن اور اس کی شیطانی فوج۔ وہ سائنس روپ میں ڈھالا گیا تخیل اچھائی اور برائی کی ترازو میں جھول رہا ہے۔ ایک لمحے کے لئے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی ٹائم مشین 5G کے عہد سے مجھے ماضی کی طرف لے گئی ہو ، جہاں ابھی تک ٹی وی اینٹینا گھر کی چھت پر بے ترتیب ڈھنگ سے لٹکا ہوا تھا۔

سائنسی تخیل اپنے عہد سے بہت آگے تھا

اسی کی دہائی کے اوائل میں تفریح ​​کے نام پر صرف ایک چینل دوردرشن ہوتا تھا۔ پروگرام بہت محدود تھے۔ مثال کے طور پر ، ہفتے میں ایک بار ایک فلم ، ایک یا دو بار چترہار وغیرہ۔ ٹی وی پر بچوں کے لئے بہت سارے اشتہارات تو تھے ، لیکن ان کے لئے ہفتے میں صرف ایک کارٹون آیا تھا اور وہ بھی صرف بیس منٹ کے لئے۔

لہذا ہم اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لئے بہت سے دوسرے کھیلوں اور گھریلو کاموں میں مصروف رہتے تھے۔ لیکن ہی مین کا جادو کچھ اور تھا۔ آج جاکر ، ایسا لگتا ہے کہ کارٹون سیریز سائنس فینٹسی کے طور پر اپنے وقت سے واقعی بہت آگے تھی۔ میں اس کے لئے دو مثالیں پیش کر رہا ہوں ۔

کارٹون کی ابتدائی اقساط میں ہی ہی مین اور ڈنکن ، یعنی مین آف آرم ، صحرا میں کچھ تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ڈنکن کے پاس ایک چھوٹا سا ڈیوائس ہے جو دور سے آنے والے کسی سگنل کو پکڑ رہا ہے۔ ڈیوائس جس کے سامنے چھوٹی سی چھتری ہوتی ہے ، اس میں ایک اینٹینا ہوتا ہے جس میں باہر ایک چھڑی ہوتی ہے ، جو آج کے ڈش کے مشابہ ہے۔

تیس سال بعد اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ ڈنکن اس آلے کے ساتھ کیا کرتا تھا ۔ اگرچہ میں اس سائنسی نظریہ کی درست وضاحت کی ضمانت نہیں دے سکتا ، لیکن پیچھے مڑ کر دیکھا جائے تو یہ آج کے دور میں پہلے سے بھی کہیں زیادہ سنسنی خیز معلوم ہوتا ہے۔

اگلے سین میں ، ایک روبوٹ لیزر بیم کے ذریعہ ڈنکن کے پورے جسم کے ایکس رے کی جانچ کرتا ہے۔ بعد میں یہ پال وارہوین کی ہدایتکاری والی ایکشن فلم ٹوٹل ریکال (1990) میں دیکھا گیا ، جب مرکزی کردار ڈگلس کواڈ (آرنلڈ شوارزنیگر) گھبرا کر ایئرپورٹ پر تفتیش کاروں سے بچنے کے لئے بڑی مشین کی اسکرین کو تباہ کر دیتا ہے۔

 غور طلب ہے کہ یہ فلم سال 2084 کے عہد پر مبنی تھی۔ آج ایسا لگتا ہے کہ اس دور کے بچوں کے ساتھ یہ تھوڑی زیادتی تھی کہ ان کے سامنے ایک پیچیدہ سائنس فکشن کو پیش کیا گیا ، جس کو سمجھنے کی نہ تو ان کی عمر تھی اور نہ ہی کوئی اس کے بارے میں وضاحت کرنے کے لئے آس پاس موجود تھا۔

سابو اور ہی مین

کارٹون کا پورا نام 'ہی مین اور ماسٹر آف دی یونیورس ' تھا ، لیکن ہم سب اسے ہی ہی مین کہتے تھے۔ ایسا لگتا تھا کہ چاچا چودھری کے سابو کے بعد ہی مین سب سے طاقت ور شخص ہے۔ چچا چودھری کا سابو مشتری سیارے سے آیا تھا اور یہ لڑاکا ہی مین ، کنگڈم آف اٹرنیا سے ہے۔

آج ایسا لگتا ہے کہ اس وقت کے بچوں کے اس سنسنی خیز کردار کی مختلف تعریفیں ہوسکتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ نے اس کی جادو کی تلوار کو پسند کیا جبکہ دیگر کو اس کا اڑتا جہاز پسند آیا۔ ہم میچ اور سگریٹ کے خالی خانوں میں جوڑ توڑ کرکے اس کا جہاز بناتے تھے ، جو ہاتھوں سے ہوا میں اڑاتے رہتے ہیں۔ اور ہم میں سے ایک بچے نے سوچا کہ اس کا چچا ہی "ہی مین" ہے۔ کیونکہ وہ روز اکھاڑے جاتے ہیں اور ان کے کمرے میں ایک ایسے شخص کا پوسٹر لگا ہوا ہے جس کا جسم ہی مین جیسا ہے۔

یہ سب سچ لگتا تھا ، کیوں کہ ہم نے ان جیسا کردار کبھی فلموں میں نہیں دیکھا تھا۔ ہمارے پڑوس میں کچھ بچے موجود تھے جو ہی مین کے پلاسٹک کی چھوٹی چھوٹی انگلیاں اور اس کارٹون سیریز کے دوسرے کردار دکھاتے تھے۔ ایک کھلونے کی شکل میں لامحدود طاقت کا مالک ان کی مٹھی میں اور دوسروں کے دلوں میں سما جاتا تھا ۔ ویسے ، ٹی وی پر آنے سے پہلے ہی مین نے کھلونا بن کر بچوں کے دلوں میں جگہ پہلے ہی بنا لی تھی۔

یہ کہاں سے آیا ہے ، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟

میٹل کھلونے کی پیداوار ہی مین ایک امریکی کردار ہے جو کھلونوں کی ایک سیریز پر مبنی ہے ، ماسٹر آف دی یونیورس ۔ گوگل پر آج اس کے بارے میں اتنی معلومات موجود ہیں کہ ایک چھوٹی سی کتاب لکھی جاسکتی تھی ، لیکن اس وقت بچوں کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں تھا کہ وہ کہاں سے آیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ یہ تو بس ان کے لئے تحفہ تھا۔ ایک طاقتور آدمی جس نے ہدف کو شکست دینے کے چیلنج کا سامنا کیا۔ نموراد اسکیلٹر نے ایک سخت آواز میں انتہائی خوفناک ہنسی کے ساتھ ہمارے بچوں کے دلوں میں ایسا خوف پیدا کردیا تھا جیسے وہ گھر کے اندھیرے کونے سے نکل آئے گا۔ چادر میں لپٹے اس ہڈیوں کے ڈھانچے جیسے ویلن کا موازنہ کسی اور سے نہیں کیا جاسکتا۔

دراصل یہ کارٹون کردار پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا رہا تھا۔ یہ 1983 اور 1985 کے درمیان نشر ہوا اور اس کے دو موسم تھے ، ہر ایک میں 65 اقساط ہوتی تھیں ۔ یہ شو اتنا مقبول ہوا کہ 1988 تک نشر ہوتا رہا جس کے بعد یو ایس اے نیٹ ورک (ایک امریکی کمپنی) نے سیریز کے تمام حقوق خرید لئے۔ یو ایس اے نیٹ ورک نے ستمبر 1990 تک سیریز کو نشر کیا۔ شو کی بڑی کامیابی نے دیگر متحرک کمپنیوں کو آدھے گھنٹے تک کے لئے کارٹون اشتہارات بنانے کی جانب راغب کیا ، جس نے کارٹون مارکیٹ کی سمت کو بڑے پیمانے پر تبدیل کردیا۔

فلموں میں ناکام ، کیا ویب سیریز کامیاب ہوگی

ویسے اس کردار میں کچھ بات تو ضرور ہے جو یہ اب بھی میڈیا انڈسٹری کے لئے ایک تجسس کا موضوع بنا ہوا ہے۔ ورنہ 37 سال بعد بھی کوئی کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرکے اس کو زندہ کرنے کا کیوں سوچے گا۔ وہ بھی ایسی صورتحال میں جہاں ہی مین کو کارٹون سیریز کے علاوہ براہ راست فلم کی حیثیت سے کبھی کامیابی نہیں ملی۔

ماضی پر نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ ماسٹرز آف دی یونیورس کی ایک فلم 1987 میں گیری گوڈارڈ کی ہدایت کاری میں بنائی گئی تھی۔ ڈولف لینڈگرین (ہی مین کے کردار میں) کی اداکاری میں بننے والی اس فلم میں فرینک لانگیلا نے اسکیلٹن کا کردار ادا کیا ہے۔ نہ صرف یہ کہ ناقدین نے اس فلم کو بری طرح دھویا ، باکس آفس پر بھی یہ بری طرح ناکام رہی ۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یہ فلم ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب ہی من سیریز کو ٹی وی پر دوبارہ نشر کیا جارہا تھا اور اداکار ڈولف لینڈگرین 1985 میں رکی 4 (ولن ادا کرنے کے باوجود) کی کامیابی سے خوش تھے اور امریکی عوام میں بیحد مقبول ہو گئےتھے ۔ شاید اسے بنانے والوں کو امید تھی کہ اس کے کردار کا موازنہ آرنلڈ شوارزنگر کی کونن دی باربیئن (1982) سے کیا جائے گا ، کیوں کہ ان کی جسامت ہی مین سے مشابہ سمجھی جاتی تھی ۔ لیکن ایسا ہوا نہیں۔

اور اب ایک بار پھر ہی مین کی واپسی ہو رہی ہے ۔ تاہم ہی مین 2002 میں ٹی وی پر واپس آیا تھا۔ سیریز "ماسٹرز آف دی یونیورس بمقابلہ اسنیک مین" تونامی چینل پر نمودارہوئی ۔ ایک اور نئی سیریز 2003 میں کارٹون نیٹ ورک چینل پر نمودار ہوئی۔ ہندی اور انگریزی میں اس تازہ ترین سیریز کی انیمیشن کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ چست اور اپ ٹو ڈیٹ قرار دیا گیا ۔

اب تک ملک کے میڈیا اداروں میں کارپوریٹ دنیا آ چکی تھی ۔ لہذا ، نئی سیریز کے لئے وسیع پیمانے پر تشہیر کی منصوبہ بندی کی گئی ، جس میں میٹل ٹوئز کی ٹیم نے بھی بھرپور طریقے سے شرکت کی۔ ہی مین کو اب جس طرح سے او ٹی ٹی کے لئے تیار کیا جارہا ہے وہ زیادہ تر لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نیٹ فلکس دو سیریز تیار کررہا ہے ، ان میں سے ایک ماسٹر آف دی یونیورس : ریویلےشن بالغوں کے لئے بنائی جارہی ہے جو 1983 کی ٹی وی سیریز کا سیکویل ہوگی۔

کیون اسمتھ اس کے ڈائریکٹر ہیں۔ سیریز کی کاسٹ کا اعلان کردیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ 10 اقساط والی اس سیریز کے دو حصے ہوں گے۔ امریکی میگزین انٹرٹینمنٹ ویکلی کے مطابق سیریز کی پانچ اقساط کا ایک مجموعہ 23 جولائی 2021 کو جاری کیا جائے گا۔

خبر یہ ہے کہ اس نئے سلسلے کی کہانی آخری قسط میں ہی مین اور اسکیلٹن کے بعد کے جنگ کے منظر نامے کو پیش نظررکھتے ہوئے وہیں سے شروع ہوگی جس میں سابق کپتان ٹِلا کا کردار بھی شامل ہے۔ ایک اور سیریز پر بھی کام جاری ہے ، جو فیملی پر مبنی کارٹون سیریز ہوگی۔ تاہم ، ابھی اس بارے میں زیادہ انکشاف نہیں کیا جارہا ہے۔