چین میں ڈرائیوروں کے لیے لائسنس ٹیسٹ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کی وجہ سے ایک ٹرینڈ شروع ہو گیا ہے جس میں مزاحیہ اور سنجیدہ انداز میں دیگر ممالک کے ٹیسٹ کے معیار سے موازانہ کیا جا رہا ہے۔ ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد بار دیکھے جانے والے اس ویڈیو کلپ کو ایک کاروباری شخصیت تانسو یگین نے ٹوئٹر پر شیئر کیا۔
Driver license exam station in China pic.twitter.com/BktCFOY4rH
— Tansu YEĞEN (@TansuYegen) November 4, 2022
انہوں نے ویڈیو کے ساتھ لکھا: ’چین میں ڈرائیور لائسنس امتحان سٹیشن۔‘ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ ویڈیو اصل میں کب بنائی گئی تھی۔ 48 سیکنڈ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زِگ زیگ لین میں چلتے ہوئے ایک ڈرائیور آٹھ کے ہندسے کی شکل کے ٹریک پر گاڑی چلا رہا ہے۔ گاڑی کو متوازی طور سمت میں پارک کر رہا ہے اور ریورس میں گاڑی چلا رہا ہے
That’s why they use bikes 😄 pic.twitter.com/mTilg4KL6r
— Cynthia🦋Zoe (@arc_zoe_) November 4, 2022
بہت سے سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو سے متاثر ہوئے، جنہوں نے تعریفی اور دیگر خوشگوار رد عمل کا اظہار کیا۔ کچھ ٹوئٹرصارفین نے اس ویڈیو کا جواب دیتے ہوئے اپنے ہی ممالک کے نرم ڈرائیونگ قوانین اور سڑک پر خطرناک صورت حال کے بارے میں تبصرے کیے جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ بہت ہی مشکل ہے
انڈیا، جنوبی افریقہ اور یوگینڈا سمیت کئی ممالک کے متعدد سوشل میڈیا صارفین نے میمز شیئر کرتے ہوئے یہ بتایا کہ ان کے ملک میں لوگ مشکل ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے کے بجائے حکام کو رشوت دے کر ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرسکتے ہیں۔