حیدرآباد: حلیم پر کورونا کا سایہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2021
حیدرآباد  کی شان ہے حلیم
حیدرآباد کی شان ہے حلیم

 

 

حیدرآباد ۔ شیخ محمد یونس

حلیم کا نام آتے ہی ہر کسی کا ذہین حیدرآبادی حلیم کی جانب چلا جاتا ہے۔ ایک روایتی ڈش،خاص طور پر رمضان المبارک میں دستر خوان کی رونق۔زبان کا ذائقہ،دعوت کی شان۔ کہتے ہیں کہ اگر حیدرآباد گئے تو آپ حلیم کھائے بغیر نہیں آسکتے ہیں۔اب حلیم صرف ایک ڈش نہیں رہی۔ایک ’صنعت‘ کا نام ہے۔حیدرآًاد سے ملک کے کونے کونے بلکہ دنیا بھرمیں سپلائی کی جاتی ہے حلیم۔جس میں ہزاروں افراد کا مستقبل جڑا ہوا ہے ۔

مگر ابھی حلیم پر بھی کورونا کا سایہ پڑ گیا ہے۔ رمضان المبارک کی پر کشش اور خصوصی ڈش کی فروخت پر رواں سال بھی کورونا وائرس کے خطرات منڈلارہے ہیں۔ہوٹل مالکین نے حلیم کی محدود پیمانہ پر فروخت کا منصوبہ بنایا ہے۔ پارسل سروس کو فروغ دینے کے خصوص میں حکمت عملی وضع کی جارہی ہے۔شہر حیدرآباد کی حلیم ساری دنیا میں شہرت رکھتی ہے۔ماہ صیام میں خصوصیت کے ساتھ حلیم کی تیاری اور فروخت عمل میں لائی جاتی ہے۔مختلف مصالحہ جات ' گوشت سے تیار کردہ اصلی گھی میں تربتر اور ڈرائی فروٹ سے مزین حلیم کافی ذائقہ دار ہوتی ہے۔شہر حیدرآباد میں یومیہ کروڑ ہا روپے کی حلیم کی فروخت عمل میں آتی ہے۔ماہ رمضان میں حلیم کی فروخت کیلئے شہر میں بڑے پیمانہ پر اسٹالس کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے۔

 پچھلےسال تو ٹھپ رہا تھا کاروبار

سال گزشتہ کورونا وباء کے باعث لاک ڈاون کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا اس وقت حلیم میکرس اسوسی ایشن نے حلیم فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اب جبکہ ماہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔دوسال کے وقفہ کے بعد شہریان حیدرآباد اپنی پسندیدہ ' ذائقہ دار 'تغذیہ بخش ڈش حلیم کے منتظر ہیں۔کورونا کے کیسس میں اضافہ کی وجہ سے تاجرین بھی الجھن کا شکار ہیں۔گزشتہ 8یوم کے دوران ریاست تلنگانہ میں کورونا کے کیسس میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔عوام بھی تشویش میں مبتلا ہیں۔اگر چیکہ چیف منسٹر تلنگانہ کلواکنٹلہ چندرشیکھر رائو نے حالیہ اسمبلی اجلاس میں واضح طورپر کہا کہ تلنگانہ میں دوبارہ لاک ڈاون نافذ نہیں کیا جائے گا۔تاہم صورتحال دن بہ دن ابتر ہوتی جارہی ہے۔تلنگانہ کے چند مواضعات میں رضا کارانہ طورپر لاک ڈاون پر عمل کیا جارہا ہے۔ایسے حالات میں ماہ رمضان میں حلیم کی فروخت سے متعلق تاجرین اور ہوٹل مالکین تذبذب کا شکار ہیں۔

awazurdu

حیدرآباد میں ذائقہ دار حلیم کی زبردست مارکیٹ 

 اس بار پھر ویرانیت

 کورونا کے کیسس میں اضافہ کی وجہ سے رمضان کی تیاریاں بھی ماند پڑگئی ہیں۔چھوٹے ہوٹلوں کے مالکین الجھن اور شکوک و شبہات کا شکار ہیں کہ آیا حلیم کے فروخت کی اجازت ہوگی یا نہیں۔دوسری طرف کورونا کے کیسس میں اضافہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے بڑی ہوٹلوں کے مالکین نے حلیم کی فروخت کو محدود پیمانے پر انجام دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔آئی ٹی کمپنیوں کے بند ہونے کی وجہ سے بھی ہوٹل مالکین کو زبردست جھٹکا لگا ہے ۔آئی ٹی کمپنیوں کی جانب سے ہر سال مشہور و معروف حلیم تیار کنندہ گان کو آرڈرس فراہم کئے جاتے تھے۔کورونا کی وجہ سے آئی ٹی کمپنیاں بند ہیں اور ملازمین اپنے مکانات سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ہر سال حلیم کے کاروبار کے باعث ہزاروں نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوتا تھا۔جگہ جگہ عارضی اسٹالس لگائے جاتے تھے جہاں پر حلیم فروخت کی جاتی تھی تاہم اب سرکردہ حلیم تیار کنندگان نے اپنے ہی مخصوص ائوٹ لیٹس پر حلیم کی فروخت کافیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی محدود ہوگئے ہیں۔دوسری طرف ہوٹل مالکین کا کہنا ہے کہ کوویڈ قواعد پر عمل درآمد' مصالحہ جات اور پلاسٹک کے ڈبوں کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث جاریہ سال حلیم کی قیمت بھی زیادہ رہے گی ۔

awazurdu

 کاروبار اور احتیاط

حلیم کی فروخت کیلئے پستہ ہاوز حیدرآباد کو کافی مقبولیت حاصل ہے۔ماہ رمضان میں سارے ملک کے علاوہ بیرون ممالک میں بھی پستہ ہاوز حلیم کی فروخت کا انتظام کیا جاتا ہے۔کوویڈ 19 کی وجہ سے رواں سال بیرونی ریاستوں اور ممالک میں حلیم کی فراہمی کے امکانات موہوم ہوگئے ہیں۔پستہ ہاوز کے پروپرائٹر و حلیم میکرس اسوسی ایشن کے صدر محمد عبدالمجید نے بتایا کہ جاریہ سال حلیم کی فروخت کیلئے کوویڈ قواعد کو ملحوظ رکھتے ہوئے تمام انتظامات روبہ عمل لائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے کیسس میں اضافہ کے پیش نظر رواں سال عارضی آوٹ لیٹس قائم کرنے کے سلسلہ میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ صرف پستہ ہائوز کے آوٹ لیٹس پر ہی حلیم فروخت کرنے کا منصوبہ ہے۔ایم اے مجید نے کہا کہ تمام ہوٹلوں کے مالکین کو کوویڈ قواعد پر عمل آوری کی تاکید کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پستہ ہاوز میں حلیم کی تیاری اور فروخت کے دوران تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھا جائے گا۔اسٹاف کی صحت پر نظر رکھی جائے گی۔اسٹاف کی وقتا فوقتا جانچ کیلئے ڈاکٹر س کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔

 سال 2019 میں حلیم 190 روپے فی پلیٹ فروخت کی گئی جاریہ سال حلیم کی قیمت لگ بھگ 220 روپے فی پلیٹ ہوسکتی ہے۔ ماہ رمضان المبارک میں ہی پستہ ہائوز کی حلیم دستیاب رہے گی۔ایم اے مجید نے دوبارہ لاک ڈاون نہ کرنے کے فیصلہ پر حکومت سے اظہار تشکر کیا ہےکیونکہ ہوٹل مالکین کو لاک ڈاون کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کوویڈ قواعد پر عمل آوری کے ساتھ ساتھ گاہکوں کو معیاری خدمات کی فراہمی کا اظہار کیا ہے۔اب جبکہ حیدرآباد کے سرکردہ ہوٹل مالکین نے حلیم کی محدود پیمانہ پر ہی فروخت کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے ذائقہ کے شوقین افراد میں خوشی کی لہر پائی جاتی ہے۔کیونکہ انہیں مزہ دار اور گرما گرم ڈش کھانے کو ملے گی۔اگر چیکہ حلیم کی دستیابی فی الواقعی خوشی کی با ت ہے تاہم جاریہ سال اس کی قیمت زیادہ رہے گی۔ماہ رمضان المبارک میں حلیم کی فروخت کیلئے انتظامات کئے جارہے ہیں۔جگہ جگہ حلیم کی بھٹیاں قائم کی گئی ہیں۔