نکاح کو آسان بنانے کی مہم اثر دکھا رہی ہے۔ پرسنل لا بورڈ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-09-2021
نکاح کو آسان بنائیں
نکاح کو آسان بنائیں

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے آسان اور مسنون نکاح مہم جاری ہے۔ جس کے اچھے نتائج اور اثرات بھی سامنے آرہے ہیں۔ ضرورت ہے کہ اس مہم کو مضبوطی اور اہتمام کے ساتھ چلایا جائے تا کہ نکاح میں پائی جانے والی غلط رسموں اور بری باتوں کو ختم کیا جاسکے۔

اس طرح کے خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے سکریٹری مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کیا،انہوں نے اپنے ایک اخباری بیان میں اس بات کی جانب توجہ دلائی ہے کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کے تحت ہر علاقے میں مضبوطی اور اہتمام کے ساتھ زمینی سطح پر خدمت انجام دی جائے،رسمی جلسوں اور روایتی طریقوں سے ہٹ کر منظم ،مسلسل اور مفیدومثبت اقدامات کیے جائیں۔

اس سلسلے میں اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی طرف سے حال میں ہی آسان اورمسنون نکاح کے سلسلے میں آن لائن کل ہند مشاورتی اجلاس صدر بورڈ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب دامت برکاتہم کی صدارت میں منعقد کیا گیا تھا۔

اس اجلاس میں جو اہم قراردادیں منظور کی گئی ہیں ان پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا محترم نے فرمایا کہ آسان اور مسنون نکاح مہم کو کامیاب بنانے اور سادہ نکاح کو رواج دینے کے لیے ضروری ہے کہ ٌ

ہرریاست میں آسان اور مسنون نکاح کے سلسلے میں دس روزہ مہم چلائی جائے ،اور اس مدت میں تقریروں ،تحریروں ،کارنر میٹنگز ملاقاتوں، اور مختلف برادریوں کے ذمہ دار حضرات کی ذہن سازی کے ذریعے اس بات کی کوشش کی جائے کہ مسلم معاشرے میں سادگی اور آسانی کے ساتھ نکاح کو انجام دینے کا مزاج بنے اور ہر قسم کے رسوم ورواج اور بدعات وخرافات سے بچاجا سکے ۔

ہر علاقے میں با اثر لوگوں پر مشتمل ایسی چھوٹی چھوٹی اصلاحی کمیٹیاں قائم کی جائیں ،جو ان گھروں میں جہاں نکاح ہونے والا ہو، پہنچ کر لوگوں کو نکاح کے اسلامی نظام سے واقف کرائیں ،اور رسوم و رواج سے بچنے کی تلقین کریں۔

آسان اور مسنون نکاح مہم کو مضبوط کرنے اور تمام مسلمانوں تک مہم کا پیغام پہونچانے کے لیے آئندہ تین جمعہ تک نماز جمعہ سے قبل علماء ،ائمہ اور خطباء حضرات اسی موضوع پر تقریر فرمائیں۔

چونکہ خواتین رسم ورواج کے سلسلے میں پیش پیش ہوتی ہیں لہذاخواتین کے لیے علیحدہ دینی اجتماعات منعقد کیے جائیں ،جن میں سادہ اور آسان نکاح کی افادیت اور رسوم رواج کے نقصانات بیان کر کے ان کی ذہن سازی کی جائے ۔

جن نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کا نکاح قریبی مدّت میں ہونے والا ہے یا ہوچکا ہے ان کی شرعی رہنمائی کے لیے تربیتی ورکشاپ رکھے جائیں، جن کے ذریعہ خوشگوار ازدواجی زندگی کے رہنما اصول سکھائے اورسمجھائے جائیں۔

 جس نکاح میں جہیز کامطالبہ ہواور لین دین کیاجائے یا رسوم ورواج اور خرافات کو شامل کیاجائے وہاں پہلے مرحلے میں لوگوں کی ذہن سازی کی جائے، اس کے بعد بھی نہ مانیں تو کھلے طور پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جائے ۔

اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈ یا مسلم پرسنل لابور ڈکی جانب سے ایک اقرار نامہ مرتب کیا گیا ہے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اس کے ذریعے نوجوانوں اور ان کے سر پرستوں سے اقرار لیا جائے کہ وہ سنت وشریعت کے مطابق نکاح کریں اور کرائیں گے ،یہ اقرار نامہ جمعہ کے دن مصلیان کرام کے سامنے پڑھ کر ان سے بھی اقرار لیا جائے ۔