علماءکاقابل تحسین فیصلہ،ناچ،گانےوالی شادیوں میں نہیں پڑھائیں گے نکاح

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 29-12-2021
علماءکاقابل تحسین فیصلہ،ناچ،گانےوالی شادیوں میں نہیں پڑھائیں گے نکاح
علماءکاقابل تحسین فیصلہ،ناچ،گانےوالی شادیوں میں نہیں پڑھائیں گے نکاح

 

 

جمشید پور(جھارکھنڈ):ائمہ مساجداور علماء نے ایک نئی پہل کی ہے اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سادگی کے ساتھ سنت رسول کے مطابق نکاح کریں۔

اس کے لئے باقاعدہ ایک تحریک شروع کی گئی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو یہ سمجھاناہے کہ وہ شادیوں میں فضول خرچی نہ کریں،ناچ،گانے اورآتش بازی سے پرہیز کریں۔

جہیز کی لعنت سے بچیں۔اسی کے ساتھ علماءنے اس عزم کا اظہار بھی کیاکہ اگرسمجھانے کے باوجود لوگ اپنا رویہ تبدیل نہیں کرتے توائمہ اور علماء نکاح نہیں پڑھائیں گے۔ اس تحریک میں عام مسلم نوجوانوں اورعمائدین شہر کی بھی حمایت شامل ہے۔

awaz

اصلاح معاشرہ کی کوششوں میں شریک علما

سماج بچاؤ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس آزاد میرج ہال اولڈ پرولیا روڈ مانگو، ذاکر نگر میں منعقد ہوا۔جس میں شریعت کے خلاف شادیوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا۔

شہر کی مساجد کے ائمہ اور علمائے کرام نے اس بات کا عہد کیا کہ شہر میں جہاں بھی شادیوں میں ناچ، گانے کا اہتمام ہوگا یا آتش بازی ہوگی،ایسی تقریب میں نہ شریک ہونگے اور نہ ہی نکاح پڑھائیں گے۔ نوجوانوں اور معاشرے کے ذمہ دار افراد سے بھی عہد لینے کی تلقین کی گئی ہے۔

ائمہ مساجد، جمعہ کی تقریروں میں اس کا باقاعدہ اعلان بھی کررہےہیں۔ مولانا سیف الدین اصدق کی صدارت میں ایک اجلاس ہواجس میں شریعت کے مطابق شادی کی تحریک کے مختلف نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسری طرف امارت شرعیہ کے قاضی مولانا سعود عالم قاسمی نے نکاح کو سادگی سے کرنے پر زور دیا اور کہا کہ مساجد کے اماموں اور علمائے کرام کو ایسی شادیوں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، جہاں آتش بازی اور خلاف شریعت کام ہورہے ہوں۔

جب کہ مولانا فرید الدین سیوانی نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ مسلکی اختلافات سے اوپر اٹھ کر اس مسئلے پر یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔انھوں نے کہا کہ سماج بچاؤ کمیٹی کی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے اتحاد ضروری ہے۔

مفتی امیر الحسن قاسمی نے کہا کہ غیر اسلامی چیزوں سے بچیں اور فضول خرچی کو کم کریں اور اس رقم کو غریبوں کی شادی میں استعمال کریں۔

دوسری جانب جمشید پور کے نوجوانوں نے پبلک ویلفیئر اسکول آزاد نگر میں ایک اہم میٹنگ کی۔ جس میں مساجد کے ائمہ اور علمائے کرام نے شرکت کی۔

مسلم معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائیوں پر بحث کرتے ہوئے اسراف کو روکنے پراتفاق کیا گیااورایک سماج سدھارکمیٹی متفقہ طور پر تشکیل دی گئی۔

مسلم معاشرہ میں نکاح میں اسراف کو روکنے کے لیے تمام مسالک کے اماموں نے آئندہ اجلاس میں لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیا۔

علمائے کرام نے فیصلہ کیا کہ نکاح میں اسراف کرنے والوں کو نکاح نہیں پڑھایا جائے گا۔ علمائے کرام نے کہا کہ پہلے لوگوں کو آگاہ کیا جائے گا۔ پھر بھی اگر معاشرے کے لوگ نہ مانیں تو شادی میں فضول خرچی کرنے والوں کے نکاح نہیں پڑھائیں گے۔

مذکورہ پروگرام میں مولانا اکبر عینی، مفتی عبدالمالک مصباحی، مولانا عمر سلفی،حاجی رضی نوشاد، اکبر حسین عنائی،صدام، مفتی عبدالمالک مصباحی، حافظ عبدالجبار، حافظ ہاشم قادری، مفتی زین العابدین، حافظ انور حسین ،صدام، نواب، انصار، عرفان، طارق اور دیگر نے شرکت کی۔